ریحام خان کے انکشافات
ریحام خان نے عمران خان کو ایک متکبر، بدتمیز اور بداخلاق شخص قرار دیا۔ [1]
طاقتور یہودی خاندان کی لڑکی جمائما سے شادی کے بعد عمران خان نے سیاست میں قدم رکھا۔ [1]
'عمران خان کی آنکھ کی پتلیوں کے کنارے دھندلا چکے ہیں اور مجھے لگا تھا کہ شائد جلد اسکو کورنیا کا آپریشن کرنا پڑے۔' [2]
'تمہاری عمر کیا ہے؟ 30 سال؟ میرے مقابلے میں تم بچی ہو، کیا تم ایکسرسائز کرتی ہو؟' عمران خان کے ریحام سے ابتدائی سوالات۔ [2]
عمران خان کے پاس شیرو نامی کتا تھا۔ جو اسکو پرویز مشرف نے تحفے میں دیا تھا۔ میں نے اسکو تکلیف میں دیکھا تو کہا کہ شائد اس کے پاؤں میں کچھ ہے۔ عمران خان نے لاپرواہی سے جواب دیا کہ ہاں اس کے پاؤں میں کانٹا ہے۔ میرا خیال تھا وہ یہ بعد میں نکال لے گا۔ لیکن اس نے ایسا نہیں کیا۔ بعد میں مجھے پتہ چلا کہ وہ ایک سوئی تھی جس سے اس کتے کو انفکشن ہوگئی اور وہ مر گیا۔ [2]
پی ٹی آئی میں تنظیمی نقائص دیکھے۔ انہوں نے تبدیلی کا نعرہ، رنگ برنگے جھنڈے اور کنسرٹس کے انداز میں جلسے کرنے کا آئیڈیا شائد باراک اوباما سے لیا تھا۔ [3]
ایک کم عمر لڑکی کو دیکھا جس کو اپنے باس کے ساتھ سونے پر لوگ طنز کا نشانہ بنا رہے تھے۔ تاہم اس کو اپنے کام کے جنسی نوعیت پر کوئی شرم نہیں تھی۔ اس کے پاس کے پی کے سکولوں کے حوالے سے کوئی مضحکہ خیز سا منصوبہ تھا۔ وہ لڑکی انیلا خواجہ تھی۔ یہ 2011ء جلسے کے فوراً بعد پاکستان آئی اور اسکو پی ٹی آئی میں انٹرنیشنل میڈیا کوارڈینیٹر کا عہدہ بھی مل گیا۔ [4] مجھے حیرت تھی کی انیلا خواجہ کے پاس بظاہر کوئی جاب نہیں تو وہ اسلام آباد کے ایف سیکٹر میں کیسے رہ رہی ہے۔ [5]
ایک میٹنگ میں کاشف عباسی نے میرے کان میں سرگوشی کی اور عمران خان کو 'ڈھیٹ لیڈر' قرار دیا۔ [6]
نعیم الحق مجھے مسلسل میسجز کے ذریعے ہراساں کرتا رہا۔ میں نے عمران خان نے شکایت کی تو اس نے کہا قصور تمہاری مسکراہٹ کا ہے۔ [7]
دوسرے انٹرویو کے بعد عمران خان نے میسجز کے ذریعے مسلسل مجھ سے ملنے پر اصرار کیا۔ [8]
ریحام خان کے بقول عمران خان کے گھر دوسری تیسری بار گئی تو اس نے موقع دیکھ کر مجھے پکڑا اور زبردستی چومنے کی کوشش کی۔ میں نے مزاحمت کی تو اس نے کہا کہ مجھے تم سے شادی کرنی اور کچھ نہیں۔ ساتھ ہی عمران خان نے بتایا کہ مجھے اپنے پیر کے گرین سگنل کا اتنظار ہے۔ تم مجھے اپنے ماں باپ کے نام بتاؤ مجھے چاہئیں۔ [9]
میرا باپ ایک شرابی تھی۔ رنگ رلیاں منا کر واپس آتا تو میری ماں کو مارا کرتا تھا۔ میں منتظر تھا کہ میں بڑا ہوکر اس شخص کو قتل کرونگا۔ 15 سال کی عمر میں میں نے منصوبہ بنایا تھا کہ اس کے اوپر گاڑی چڑھاؤنگا۔ [10]
مجھے شادی کی پیشکش کر کے اگلے ہی دن اس نے مجھے خبر دی کہ وہ ایک عورت کے ساتھ سویا ہے جس پر میں حیران رہ گئی۔ مجھے لگا کہ شادی اس کے لیے محض ایک کور ہے۔ اگلے دن اس نے مجھے فون پر کہا تم جیلس ہوگئی ہو۔ پھر کہا میری عادت ہے میں ایسی خواتین سے تعلقات رکھتا ہوں جو کوئی شرائط نہیں رکھتیں۔ [10]
وہ بات کرتے ہاتھوں کے اشاروں سے بتاتا تھا کہ تمہارے ساتھ ملکر وہ کیسا شاندار پاکستان بنالینگے۔ [11]
عمران خان کو بہت زیادہ میسجز کرنے کی عادت تھی۔ [12]
عمران خان ہیلی کاپٹر میں دوران پرواز جوتے سے میرے جوتے کو بار بار ٹچ کر رہے تو جو اسی ہیلی کاپٹر میں بیٹھے جاوید چودھری نے دیکھ لیا۔ [12]
پشاور این اے ون میں شکست پر عمران خان نے پرویز خٹک کو گالی دے کر کہا کہ 'اس حرامی نے مجھ سے یہ کروایا ہے۔' [13]
علیمہ کا شوہر اور بچے گفتگو سے سیکولر خیالات کے مالک لگے۔ [13]
پی ٹی آئی کے ایک سینئر لیڈر کے بیٹے نے میری ویڈیو وائرل کی اور مجھے بدکردار ثابت کرنے کی کوشش کی۔ [14]
عمران خان نے مجھے فون کیا اور بتایا کہ علیمہ خان نے میرے خلاف انٹرنیٹ پر کچھ تصاویر دیکھائی ہیں۔ جو میرے سابق شوہر نے پوسٹ کی تھیں۔ عمران خان نے غصے میں پوچھا تم نے مجھے یہ سب پہلے کیوں نہیں بتایا۔ حالانکہ میں اسے یہ سب کچھ بتا چکی تھی اور تب وہ مجھ سے ہمدردی کرتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ کوئی شخص یہ کیسے کر سکتا ہے۔ [15]
چینل نے میری تنخواہ روکی تو عمران خان نے کہا تمہارے لندن گھر کا کرایہ میں بھیجتا ہوں۔ پھر جب میرے شوہر کی پوسٹ کی گئی تصاویر پر ہماری تلخ کلامی ہوئی تو کچھ دیر بعد عمران خان کا میسج آیا کہ "میرے پیسے واپس کرو" میں نے فوراً اس کے ڈرائیور کے ہاتھ بھجوائے۔ وہ 450 پاؤنڈ تھے۔ [16]
عمران خان نے مجھے میسجز کیے کہ میرا موڈ ٹھیک کرنے کے لیے علیمہ خان نے کہا کہ میں 'سلی' (یوسف صلاح الدین) کو بلواتی ہوں۔ تب مجھے یوسف صلاح الدین کی حویلی سے جڑے عمران خان کے سارے قصے یاد آگئے۔ عمران خان نے ان سب کی تصدیق کی تھی۔ [17]
عمران خان نے دھرنے کے دوران ضد کی کہ وہ مجھے دیکھنا چاہتا ہے۔ جس جہنم میں پھنسا ہوا ہے تاکہ وہ تازہ ہوا میں سانس لے سکے۔ [18]
عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ مقصد حاصل ہونے تک وہ مارچ نہیں چھوڑے گا۔ لیکن اسلام آباد پہنچتے ہی وہ بنی گالہ چلا گیا اور لوگ حیران رہ گئے۔ اس کی وجہ سے لوگوں کی تعداد بہت کم ہوگئی۔ جس کے بعد مارچ کو دھرنے میں تبدیل کر دیا گیا۔ [18]
پہلی بار دھرنے کے دوران کنٹینر پر گئی جو عمران خان اپنی تقریر کے بعد میرے ساتھ بیٹھے اور مجھے کہا کہ تمہیں نہیں پتہ اس وقت کتنی شدت سے میرا تمہیں کس کرنے کو دل کر رہا ہے۔ عمران خان نے گالی دے کر کہا یہاں شور کی وجہ سے مجھے نیند نہیں آتی۔ [19]
عمران خان کو پتہ تھا کہ دھرنا ناکام ہوچکا ہے اور وہ کنٹینر میں بری طرح پھنس چکا ہے۔ [19]
جاوید ھاشمی نے دھرنے کے دوران انکشاف کیا کہ عمران خان نے مجھے بتایا ہے کہ میری بات ہوچکی ہے۔ دھرنے کے دباؤ پر سپریم کورٹ اسمبلیاں تحلیل کرنے کا حکم دے دے گا اور ستمبر میں نئے انتخابات ہونگے۔ [20]
دباؤ بڑھانے کے لیے پی ٹی آئی نے 30 اگست کو پارلیمنٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی جس کو پولیس نے بھاری شیلنگ کر کے ناکام بنایا اور 4000 لوگ پکڑے گئے جن میں 99٪ پی ٹی آئی کے تھے۔ عمران خان کی شدید خواہش تھی کہ وہ گرفتار ہو اور سیاسی شہید بنے لیکن حکومت نے ایسا نہیں کیا۔ عمران خان کی یہ دعوی بھی جھوٹ ثابت ہوا کہ چودھری نثار 60 اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ پی ٹی آئی میں شامل ہورہا ہے۔ عمران خان جھنجھلایا ہوا تھا وہ بنی گالہ سونے جاتا اور واپس آکر رات میں دھرنے میں اپنی شکل دیکھاتا۔ [20]
عمران خان نے کہا میری ماں بھی مجھے ڈفر کہتی تھی لیکن میں نے کامیاب ہوکر دیکھایا۔ [21]
دوران نکاح میں نے کوئی حق مہر نہیں مانگا۔ [22]
نکاح سے ایک دن پہلے عمران خان نے مجھ سے بحث کی کہ مجھے موبی نے بتایا ہے کہ تم نے لندن کے ایک بار میں ننگا ڈانس کیا تھا۔ [22]جمائما سے شادی کی پہلی رات میں رویا تھا کیونکہ مجھے پتہ چل گیا تھا کہ یہ غلط ہوا ہے۔ [23]
عمران خان نے کہا میرے پیر نے مجھے کہا تھا کہ جمائما کو چھوڑ دو۔ پھر گرانٹ ہو کے ساتھ اسکی تصاویر آئیں تو میں نے طلاق دے دی۔ عمران خان کا دعوی تھا کہ جمائما کا مردوں کے حوالے سے ٹیسٹ اچھا نہیں۔ جس کے بعد وہ ان مردوں کی مثالیں دیا کرتا تھا جن کے ساتھ جمائما کے تعلقات رہے۔ [23]
پہلی بار ایک پارٹی میں جمائما جس طرح ہو گرانٹ کو دیکھ رہی تھی میں تبھی سمجھ گیا تھا۔ [24]
میرے بھائی نے مجھے کہا تھا عمران خان نے شادی مت کرو۔ وہ مسلمان نہیں ہے۔ [25]
جمائما میں برداشت نہیں تھی۔ وہ غصے میں مجھ پر چیزیں پھینکتی تھی۔ ایک بار اس نے ٹانگ سے مجھے گرانے کی کوشش کی۔ مجھے مسلسل گالیاں دے رہی تھی تو میں نے تھپڑ بھی مارا تھا۔ پھر ایک بار وہ مجھ پر حملہ آؤر ہوئی تو میں نے اپنا دفاع کیا اور اسکا ہاتھ فریکچر ہوگیا۔ یہ واقعہ سنا کر عمران خان زور سے ہنسا۔ [26]
عمران خان کو بنی گالہ میں اس کے گھر کے نیچے آباد لوگوں پر شدید غصہ تھا۔ اس کا خیال تھا ان کی وجہ سے 'ویو' خراب ہوگیا ہے۔ [27]
عمران خان اپنی بہنوں علیمہ اور روبینہ کو نامعقول اور سنکی قرار دیتا تھا۔ [28]
عمران خان علیمہ پر طنز کرتے ہوئے کہتا تھا "بڑی آئی فاطمہ جناح۔" علیمہ کہتی تھی وہ بھائی نہیں ہے بس ایک مال ہے۔ [29]
انعام اللہ نیازی نے میانوالی کے ٹکٹ کے وعدے پر ن لیگ چھوڑی تھی۔ لیکن عمران خان نے اپنا وعدہ توڑ دیا تھا۔ [29]
عمران خان شاہ محمود قریشی سے نفرت کرتے تھے اور نجی محفلوں میں ان کا مذاق اڑاتے۔
گھر کی ہر چیز جیسے کھجوریں، گائیں، بکریاں، گاڑیاں، پٹرول، تنخواہیں، سیکڑوں درخت اور یہاں تک کہ تعمیراتی کام وغیرہ سب کی ادائیگی دیگر افراد کرتے تھے۔ ہم حیران ہوتے تھے کہ آخر وہ (عمران خان) اس بات پر توجہ کیوں نہیں دیتے کہ روالپنڈی مقامی باڈیز مٰں غائب ہوچکا ہے، پھر میں نے دریافت کیا کہ بنی گالہ کو سرسبز بنانے کا کام عامر کیانی کے، جو 500 سے زائد درخت لگاتار پی ٹی آئی کے سنیئر نائب صدر (جو کہ ٹکٹ جاری کرنے کا انچارج تھا)کی جائیداد میں پہنچا رہے ہیں، عمران خان کی جنت راولپنڈی کے لوگوں سے زیادہ اہم تھی۔
میں یہ جان کر دنگ رہ گئی کہ میرے شوہر اس خاتون کے بارے میں کتنی بری زبان استعمال کرتے ہیں۔ میں نے شیریں مزاری کے حوالے سے ان کے رویے کو ہر ممکن حد تک بہتر بنانے کی کوشش کی، مگر عمران خان کا ذہن اس حوالے سے کچھ زیادہ سیٹ ہوچکا تھا۔
' ایک نئی خاتون پیر کو 2014 میں عون چوہدری نے عمران خان سے ملایا، یہ اطاعت عمران خان کو مضحکہ خیزی کی ایک نئی بلندی کی جانب لے گئی۔ یہ صرف کالے جادو اور تعویز پر نہیں رکی، میں نے دریافت کیا کہ میرے شوہر ایسی متعدد حیران کن چیزوں پر یقین رکھتے ہیں جو کسی منطق یا انسانی سوچ سے بالاتر ہیں'۔
'اگست میں ووڈو کے آثار ہر جگہ موجود تھے، مجھے بنی گالہ کے محافظوں نے بتایا کہ عالمہ کے شوہر یہاں آئے اور انہوں نے فرنٹ ڈور کے قریب موجود پھولوں کے گملوں میں تعویز دبائے، اسی طرح بھینسوں کی دیکھ بھال کرنے والے شخص کے کمرے میں موجود گملوں میں عجیب چیزیں پکائی گئیں۔ میرے ذہن نے تو کام کرنا بند کردیا، کالی دال، روحانی مشیران، جادوئی تعویز؟ آخر کس جہنم میں، میں خود کو لے آئی ہوں'۔
'وہ جمائما خان کے لیے دل میں غصہ رکھتے تھے کیونکہ طلاق کے فوری بعد وکلاءکو ان کی جانب بھیجا گیا، تاکہ مالی معاملات کو حتمی شکل دی جاسکے تاکہ عمران خان بعد میں کوئی دعویٰ نہ کرسکے۔ میرے خیال میں یہ معمول کا عمل تھا، کیونکہ عمران خان کا کوئی ذریعہ آمدنی نہیں تھا اور جمائما دولت مند تھیں، تو ان کی جانب سے یہ عمل متوقع تھا، مگر عمران جمائما کے اس رویے پر شاک رہ گئے اور ان کا اصرار تھا کہ یہ سابقہ اہلیہ کی کمینگی ہے'۔
عید کے دن بنی گالہ میں عمران خان کے ساتھ بنائی گئی تصویر کے نیچے لکھا ہے کہ میرے بیٹے نے عمران خان کے گلے میں بازوڈالناچاہالیکن عمران پیچھے ہٹ گیا۔
کتاب کے ایک باب میں ریحام خان نے عمران خان پر انتہائی سنگین ترین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ گھر کیلئے نئے لکڑی کے دروازے بنوانے تھے اور عمران خان سے بات کی تو وہ کہنے لگے کہ اگر اچھی لکڑی کی ضرورت ہو تو ٹمبر سے حاصل کر لو، میں عمران خان کی بات سن کر حیرت زدہ رہ گئی کہ میرا شوہر اور لیڈر کہہ رہاہے کہ اس کی بیوی غیر قانونی طریقے سے لکڑی حاصل کرے
جب میں نے تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ زلفی بخاری کا باپ واجد بخاری ایک سیاستدان تھا۔ اس نے ضیاء الحق کے دور میں پاکستان سے لوگوں کو لیبیا اور چاڈ بھجوانے کا کام کرکے بہت زیادہ رقم کمائی تھی۔ان لوگوں میں زیادہ تر پشتون تھے جنہیں اس نے لیبیا اور چاڈ اسمگل کیا۔ مجھے معلوم ہوا کہ واجد بخاری جب یہ دھندا کر رہا تھا تو صرف ایک پھیرے میں 400سے زیادہ پاکستانی سمندر میں ڈوب کر مر گئے تھے۔
ریحام خان نے اپنی کتاب میں دعویٰ کیاہے کہ سابق کھلاڑی زاکر خان کا عمران خان کے ساتھ انتہائی گہرا تعلق تھا ، عمران خان ہمیشہ زاکر کو اپنے ساتھ رکھتے تھے ،وہ کرکٹ کے دور سے ایک دوسرے کے ساتھ تھے ، عمران خان کبھی بھی چھٹیوں پر جاتے تھے تو زاکر اس کے ’انتظامات‘ کرتا تھا ، مجھے یہ صاف نظر آ تا تھا کہ زاکر جس طرح خواتین میں اپنی خوبصورتی کیلئے مشہور تھا اسی طرح وہ عمران خان کے ساتھ بھی تھا۔ریحام خان کا کہناتھا کہ عمران خان کا اپنے دوست ’موبی‘ کے ساتھ بھی ایک ساتھ رہنے والا تعلق بھی عجیب و غریب تھا ،عمران خان کو خود کو اس کی بیوی کہنا چاہیے، جب انہوں نے تیسری شادی کی تو انہوں نے اپنی بیوی کے بجائے عمران خان کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا نہ کہ اپنی بیوی کے ساتھ، مجھے محسوس ہوا کہ ان تعلقات کو سمجھنا بہت مشکل ہے اس لیے اسے میں نے چھوڑ دیا تاہم ایک مرتبہ میں عمران خان کے سائیڈ ٹیبل کے بائیں دراز کی صفائی کر رہی تھی کہ اس میں سے مجھے سگار کے ڈبے ملے اور ” کے وائے جیلی“ کی بڑی بڑی ٹیوبز ، جب میں نے عمران سے پوچھا کہ یہ کس لیے ہیں تو عمران نے مجھے بتایا کہ یہ ٹیوب اور لوہے کے کیسز ایک ساتھ استعمال ہوتے ہیں ، اس بات کے بعد عمران کی ترجیحات صاف واضح ہو گئیں ، میرے حیرت زدہ چہرے کو دیکھ کر عمران خان ہنسنے لگ پڑا ۔
میری شادی کو چند دن ہی ہوئے تھے اور ابھی اسے خفیہ رکھا جا رہا تھا۔ ایسے میں ایک روز میں بنی گالا گئی اور عمران خان کے کمرے میں داخل ہوئی تو وہ برہنہ حالت میں ایک سفید شیٹ پر لیٹے اپنے پورے جسم پر کالی دال مَل رہے تھے۔ میں یہ دیکھ کر دم بخود رہ گئی۔وہ مجھے اپنے سامنے دیکھ کرکھسیانی ہنسی ہنسنے لگے ۔ پھر وہ کھڑے ہوگئے اور جسم سے دال جھاڑتے ہوئے اپنے ملازم انورزیب کو آواز دی تاکہ وہ شیٹ اور دال اٹھا کر لے جائے۔ریحام خان مزید لکھتی ہیں کہ’’جب میں نے اس عجیب و غریب کام کے متعلق عمران خان سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ احد (عمران خان کا برادرِ نسبتی)ایک شخص کو میرے پاس لے کر آیا تھا جس نے بتایا کہ مجھ پر کسی نے کالا جادو کیا ہے۔ اسی نے جادو کو ختم کرنے کے لیے جسم پر کالی دال مَلنے کو کہا تھا۔ میری اور عمران کی شادی کو چونکہ ابھی چند دن ہی ہوئے تھے لہٰذا میں اس مضحکہ خیز صورتحال پر زیادہ سختی سے اپناموقف نہیں دے سکی اور اس سے بحث نہیں کی۔
عمران خان نے ایک بار مجھے بتایا کہ میں دراصل جمائما کی بڑی بہن کو پسند کرتا تھاجو اس کی سوتیلی بہن تھی۔ میری ان کے باپ کے ساتھ بھی دوستی تھی۔ تاہم نوجوان جمائما خان مجھ سے اس قدر محبت کرتی تھی کہ ایک بار زیک (جمائما کا بھائی)کو سالٹ لیک ریجن میں چھٹی گزارنے کی دعوت دی تو وہ بھی اس کے ساتھ چلی آئی۔ زیک اپنی گرل فرینڈ کو بھی ساتھ لایا تھا۔ عمران خان نے ہنستے ہوئے کہا کہ وہاں جمائما خان کے خلوص نے مجھے پاگل بنا دیا۔
ریحام خان نے اپنی کتاب میں عمران خان کی نشے کی عادت کو ان کی مردانہ کمزوری کی وجہ بھی قرار دیا ہے۔ریحام خان نے لکھا ’ جب بھی مجھے گھر میں نشے کے شواہد ملتے تو میں ناراضی کا اظہار کرتی اور عمران خان کی صحت کے حوالے سے فکر مندی دکھاتی تو وہ آگے سے کہتے ’ بے بی ! تم منشیات کے بارے میں جانتی ہی کتنا ہو؟ تم نے کبھی نشہ نہیں کیا، کوک کی ایک بوتل بھی ایسے ہی ہے جیسے بندہ آدھا گلاس شراب پی لے‘۔ جب بھی ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہر بار یہی فقرہ ناچتی آنکھوں کے ساتھ دہرایا جاتا، بلکہ عمران خان میرے رد عمل کا لطف اٹھاتا تھا‘۔یحام خان نے مزید لکھا کہ جب بھی عمران خان نشہ کرتے تو وہ بیٹھ جاتیں اور انہیں منشیات کے سائیڈ افیکٹس کے حوالے سے آرٹیکلز دکھاتیں اور اسے سمجھاتیں کہ ان کی مردانہ کمزوری کے پیچھے منشیات کا استعمال ہے ،’ میری اس بات پر خان خوفزدہ ہوجاتا اور پورا دن خوفزدہ رہتا، میں نے اس کی یہ عادت چھڑانے کی بھرپور کوشش کی لیکن اس نے اپنا ہاتھ اس کام سے نہیں روکا‘
عمران خان نے بتایا کہ ایک رات اسے ایک انتہائی خوبصورت خاتون نظر آئی، اس نے اپنی زندگی میں اس سے زیادہ خوبصورت عورت کبھی نہیں دیکھی تھی۔ جب وہ جسمانی تعلق قائم کرنے کیلئے تیار ہوئے تو عمران خان پر انکشاف ہوا کہ یہ خاتون نہیں ہے‘۔
ریحام خان نے لکھا کہ جب عمران خان پر یہ راز منکشف ہوا تو میں نے پوچھا کہ خان صاحب پھر آپ نے کیا کیا جس پر عمران خان نے انتہائی سادگی سے جواب دیا کہ تب تک بہت دیر ہوچکی تھی اور رکنا ممکن نہیں تھا۔
ریحام خان نے کتاب میں دعویٰ کیا کہ عمران خان کے قریبی دوست وکی جو کہ ایک معروف برانڈ ” موبائل زون “ کے مالک تھے ،کی بنی گالہ میں ہیروئن کے زیادہ استعمال کے باعث موت ہو گئی ہے ۔
عمران خان نے اپنے ’پیر‘ کے کہنے پر جمائما کو طلاق دی۔ عمران خان نے مجھے ایک بار بتایا کہ ’جمائما خان شادی کے آخری مہینوں میں بہت زیادہ خوداعتماد ہو گئی تھی۔ ہم کچھ عرصے سے الگ رہ رہے تھے، وہ لندن میں رہتی تھی اور میں بنی گالہ میں۔
تمہیں معلوم ہے ریحام! میں جمائما خان کے ساتھ اپنی شادی کی پہلی رات اتنا رویا تھا کہ روتے روتے سو گیا۔‘‘میرے وجہ پوچھنے پر عمران نے بتایا کہ ’’مجھ پر واضح ہو گیا تھا کہ جمائما سے شادی کرنا میری غلطی تھی۔ شادی کی رات جمائما نے شراب پی لی تھی اور نشے سے چور، نیم بے ہوش ہو کر بستر پر گر گئی۔ اسے کچھ ہوش ہی نہ تھا۔
پی ٹی آئی چکوال کی خاتون ماہا خان کے حوالے سے بھی ہے۔ریحام خان نے لکھا کہ انہوں نے ایک بار عمران خان کے پیغامات پڑھے جن میں عندلیب عباس اور عظمیٰ کاردار کی جانب سے کپتان کو جنسی تعلق قائم کرنے کی آفرز کی گئی تھیں۔ ”عمران خان کے پیغامات میں سب سے زیادہ دھچکا جس میسج سے پہنچا وہ ایک قدرے کم عمر خاتون کی طرف سے بھیجا گیا تھا۔ یہ میسج ’ ماہا خان پی ٹی آئی چکوال‘ کے نام سے محفوظ نمبر سے آیا تھا ، یہ خاتون عمران خان کو روزانہ کی بنیاد پر بتاتی تھی کہ وہ رات کو کتنے مردوں کے ساتھ سوئی ہے“۔ریحام خان نے پی ٹی آئی رہنما عظمیٰ کاردار کے حوالے سے لکھا کہ عظمیٰ کاردار نہ صرف اپنے “مخصوص” تصاویر باقاعدگی کے ساتھ عمران خان کو بھجواتی تھی بلکہ جب بھی وہ عمران خان سے روبرو ہوتی تو کوشش کرتی کہ وہ ان کے سامنے کھڑی رہے یا ان کے سامنے بیٹھ جائے۔
یں نے عمران خان کے موبائل میں عندلیب عباس جو کہ اس وقت پی ٹی آئی پنجاب کی صدر تھیں کا میسج پڑھا ۔ عندلیب عباس نے لکھا ہوا تھا ’ آ بھی جاؤ ، میں تمہارے ساتھ بار بار غلط حرکت کروں گی‘۔میڈیا ٹیم کی عظمیٰ کار دار ایک قدم اور بھی آگے تھیں، انہوں نے میسج میں لکھا ’ اپنے جسم ۔۔۔۔ کو محروم کیوں رکھ رہے ہیں جبکہ آپ کی بیوی سے آپ کو کوئی مسئلہ بھی نہیں ہوگا۔۔ریحام خان نے لکھا ’جب میں نے عمران خان سے ان پیغامات کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ عندلیب عباس ایک شرابی عورت ہے، ہوسکتا ہے کہ اس نے بوتل چڑھا کر یہ میسجز کیے ہوں ۔ جس کے بعد عمران خان سونے کیلئے بیڈ پر لیٹ گیا اور مجھے بھی سونے کا کہنا لیکن میری تو نیند اڑ چکی تھی۔۔
وہ لکھتی ہیں کہ شادی سے پہلے ہی پی ٹی آئی کے لوگوں نے میرے متعلق عمران خان کے کان بھرنے شروع کر دیئے تھے اور مجھ پر سنگین الزامات عائد کر رہے تھے۔ شادی کے روز بھی عمران خان اور میں، مجھ پر لگائے جانے والے الزامات کے متعلق ٹیکسٹ میسجز کے ذریعے گفتگو کرتے رہے۔ عمران خان نے مجھے بتایا کہ ”موبی (عمران خان کا قریبی دوست)کو ہماری شادی کا پتا چل گیا ہے اور اس نے بتایا ہے کہ تم لندن کے ایک بار میں برہنہ ڈانس کرتی تھیں۔ اس نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ایک آئی ایس آئی آفیسر کو کل اپنے ساتھ لے کر آئے گاجو تمہارے (ریحام خان کے)جنسیت سے بھرپور ماضی اور لوگوں کے ساتھ معاشقوں کی تفصیل بے نقاب کرے گا۔
ریحام خان نے اپنی کتاب میں کہاہے کہ عمران خان کے مطابق پرویز خٹک ایک خوبصورت آدمی ہیں ، پاکستان تحریک انصاف کے اندر ایک افواہ انتہائی عام ہے کہ سابق وزیراعلیٰ خیبر پختون خواہ پرویز خٹک چرس کے شیدائی ہیں جو کہ ان کی صحت کا راز بھی ہے ۔ریحام خان نے کہا کہ میں نے بطور عمران خان کی بیوی یہ دیکھا کہ پرویز خٹک زیادہ نہیں کھاتے لیکن وہ چائے میں چینی بہت زیادہ پیتے ہیں ۔ریحام خان کا اپنی کتاب میں کہناتھا کہ جب میں نے عمران خان سے پارٹی میں پرویز خٹک کو ” چرسی “ کہنے کے بارے میں گفتگو کی اور اس بارے میں پوچھا تو عمران خان نے صرف معمولی سا ہنستے ہوئے اس کی تائید کر دی ۔ریحام خان نے اپنی آپ بیتی میں عمران خان کے حوالے سے کئی حیرت انگیز انکشافات کیے ہیں جبکہ انہوں نے ایک تصویر بھی کتا ب میں شائع کی ہے جس کے ساتھ یہ کیپشن لکھاہے کہ ” یہ کوکین کے پیکٹ مجھے عمران خان کے کوٹ سے ملے ۔۔
ایک دن اسی پر بات ہو رہی تھی کہ اس دوران عمران خان نے شرارتی انداز میں مسکراتے ہوئے کہا کہ ’ٹیریان اکیلی نہیں ہے، ایسے 5ہیں۔‘ میں نے حیرت سے پوچھا کہ ’کیا پانچ؟‘ اس نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہا کہ ’بچے۔‘۔۔ ریحام خان لکھتی ہیں کہ ’’میں نے اس پر شدید حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’کیا؟ تمہارے پانچ ناجائز بچے ہیں! تمہیں یہ کیسے معلوم ہے کہ وہ تمہارے بچے ہیں؟‘‘ اس پر عمران نے بتایا کہ ’’ان کی ماؤں نے مجھے بتایا۔‘‘ میں نے پوچھا کہ ’’کیا یہ تمام سفید فام ہیں؟‘‘ عمران نے جواب دیا کہ ’’نہیں، کچھ بھارتی بھی ہیں۔ میرے بھارتی ناجائز بچوں میں سب سے بڑے کی عمر 34سال ہے۔‘‘ یہ باتیں سن کر میں سکتے کے عالم میں تھی۔ میں نے پوچھا کہ ’’کیسے عمران؟ اس لڑکے کی ماں نے دنیا کو کیوں نہ بتایا کہ وہ تمہارے بچے کی ماں بن گئی ہے؟‘‘ اس نے کہا کہ ’’کیونکہ وہ میرے بچے کی ماں بن کر اتنی خوش تھی۔ اس کی شادی کو عرصہ ہو گیا تھا لیکن وہ حاملہ نہیں ہو پائی تھی۔ وہ بچہ پا کر بہت خوش تھی۔ اس نے مجھ سے وعدہ کیا کہ وہ اسے خفیہ رکھے گی اور مجھ سے بھی درخواست کی کہ میں بھی اسے خفیہ ہی رکھوں۔‘‘ اس پر میں نے کہا کہ ’’تمہارے باقی ناجائز بچوں کی مائیں کیونکہ سامنے نہیں آئیں؟‘‘ اس پر عمران نے بتایا کہ ’’وہ سب کی سب شادی شدہ تھیں اور وہ نہیں چاہتی تھیں کہ ان کی شادیاں ٹوٹ جائیں۔‘‘ میں نے پوچھا کہ ’’یہ بات تمہارے علاوہ کوئی اور جانتا ہے؟‘‘ تو اس نے بتایا کہ ’’جمائما جانتی ہے کہ میرے پانچ ناجائز بچے ہیں۔ اسے بھی میں نے بتا دیا تھا۔‘‘ عمران خان کی یہ باتیں سن کر مجھے سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ میں اس سے کیا کہوں۔ میں اس کی بیوی تھی لیکن وہ کیا تھا؟‘‘
عمران خان اکثر میرے سامنے بھرا ہوا سگریٹ سلگا لیتے تھے۔ ایک بار مجھے تجسس ہوا اور میں نے جاننے کی کوشش کی کہ اس کے اندر کیا ہوتا ہے۔ وہ اس میں کسی کالے سے مواد سے تھوڑا سا ٹکڑا توڑ کر ڈالتے اور پھر اسے بھر کر پینا شروع کر دیتے تھے۔ وہ مجھے ایسا تاثر دیتے تھے جیسے وہ چرس استعمال کرتے ہیں لیکن اس کی بُو چرس جیسی نہیں ہوتی تھی۔
عمران خان سے اس کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتا یا کہ میں اپنے دانتوں کو پیستا ہوں اس وجہ سے ماﺅتھ گارڈ رکھا ہوا ہے۔
یحام خان نے بتا یا کہ عمران خان کو بہت اونچی آواز میں گانے سننے کی عادت تھی اور وہ شام 7بجے سے رات 2بجے تک بنی گالا میں سب کا داخلہ بندکر کے گانے سنتے تھے ۔
ایک دن میں کمرے میں داخل ہوئی تو عمران خان مردوں کی فحش فلمیں دیکھ رہے تھے اور ساتھ خودلذتی میں مصروف تھے۔ ان کے پاس مردوں کی فحش فلموں کی ڈی وی ڈیز کی ایک وسیع کولیکشن تھی اور وہ ان میں موجود مردوں میں سے بعض کی ’تعریف‘ بھی کرتے تھے۔ مردوں کی فحش فلمیں دیکھتے ہوئے عمران خان کو میں نے متعدد بار رنگے ہاتھوں پکڑا۔ یہ ایک ایسی بیوی کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہوتا تھا جو کچن میں اپنے شوہر کے لیے کھانے بنا رہی ہوتی تھی اور وہ بیڈروم میں بیٹھا مردوں کی فحش فلمیں دیکھتے ہوئے خودلذتی میں مصروف ہوتا تھا۔ ان کے ذہن پر جس طرح جنسیت حاوی تھی مجھے سمجھ نہیں آتی تھی کہ اس سے کیسے ڈیل کروں اور ان کی ایسی احمقانہ باتوں کا کیا جواب دوں۔
- ↑ 1.0 1.1 صفحہ نمبر 48
- ↑ 2.0 2.1 2.2 صفحہ 101
- ↑ صفحہ 105
- ↑ صفحہ 114
- ↑ صفحہ 118
- ↑ صفحہ 115
- ↑ صفحہ 117
- ↑ صفحہ 123
- ↑ صفحہ 125 اور 126
- ↑ 10.0 10.1 صفحہ 127 اور 128
- ↑ صفحہ 130
- ↑ 12.0 12.1 صفحہ 132
- ↑ 13.0 13.1 صفحہ 134
- ↑ صفحہ 136
- ↑ صفحہ 136
- ↑ صفحہ 137
- ↑ صفحہ 139
- ↑ 18.0 18.1 صفحہ 140
- ↑ 19.0 19.1 صفحہ 141
- ↑ 20.0 20.1 صفحہ 142
- ↑ صفحہ 143
- ↑ 22.0 22.1 صفحہ 144
- ↑ 23.0 23.1 صفحہ 145
- ↑ صفحہ 146
- ↑ صفحہ 147
- ↑ صفحہ 148
- ↑ صفحہ 150
- ↑ صفحہ 151
- ↑ 29.0 29.1 صفحہ 152