"افغانستان سے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
(«پاکستان میں دہشتگردی کرنے والی تقریباً تمام تنظیموں کے مراکز اور تربیت گاہیں افغانستان میں رہی ہیں۔ ان سب کو ہر افغان حکومت کی مکمل حمایت اور سرپرستی حاصل رہی ہے۔ یہ سلسلہ قیام پاکستان کے وقت سے چل رہا ہے۔ حال ہی میں پاکستان میں ہونے والے 24 خو...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
/اس صفحے کا عنوان ہونا چاہئے افغانستان کی پاکستان میں دہشتگردی/
پاکستان میں دہشتگردی کرنے والی تقریباً تمام تنظیموں کے مراکز اور تربیت گاہیں افغانستان میں رہی ہیں۔ ان سب کو ہر افغان حکومت کی مکمل حمایت اور سرپرستی حاصل رہی ہے۔ یہ سلسلہ قیام پاکستان کے وقت سے چل رہا ہے۔  
پاکستان میں دہشتگردی کرنے والی تقریباً تمام تنظیموں کے مراکز اور تربیت گاہیں افغانستان میں رہی ہیں۔ ان سب کو ہر افغان حکومت کی مکمل حمایت اور سرپرستی حاصل رہی ہے۔ یہ سلسلہ قیام پاکستان کے وقت سے چل رہا ہے۔  


حال ہی میں پاکستان میں ہونے والے 24 خودکش حملہ آوروں میں سے 14 افغانی حملہ آور تھے۔ 12 مئی 2023 کو مسلم باغ میں ہونے والے دہشتگرد حملے میں 5 ٹی ٹی افغانی دہشتگرد ملوث تھے۔
حال ہی میں پاکستان میں ہونے والے 24 خودکش حملہ آوروں میں سے 14 افغانی حملہ آور تھے۔  
 
'''4 اکتوبر 2023ء چمن حملہ''' 
 
چمن بارڈر پر افغانیوں نے پاک فوج پہ حملے کی ابتدا کی جسکی وجہ سے ایک نوجوان لڑکا (راہگیر) اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔ <ref>[https://twitter.com/SadiasOfficial/status/1709769456396783728 چمن بارڈر پر افغانیوں کی فائرنگ]</ref>
 
'''12 مئی 2023'''
 
مسلم باغ میں ہونے والے دہشتگرد حملے میں 5 ٹی ٹی افغانی دہشتگرد ملوث تھے۔
 
'''12 جولائی 2023'''
 
ژوب کینٹ پر دہشتگردوں کے بزدلانہ وار میں 5 میں سے 3 افغانی دہشتگرد تھے۔
 
'''29 ستمبر 2023'''


12 جولائی 2023 کو ژوب کینٹ پر دہشتگردوں کے بزدلانہ وار میں 5 میں سے 3 افغانی دہشتگرد تھے۔ 30 جنوری 2023، پولیس لائنز پشاور اور 29 ستمبر 2023 کوہنگو میں خودکش حملہ آوروں کا تعلق بھی افغانستان سے تھا۔
پولیس لائنز پشاور اور ہنگو میں خودکش حملہ آوروں کا تعلق بھی افغانستان سے تھا۔

نسخہ بمطابق 11:24، 10 اکتوبر 2023ء

/اس صفحے کا عنوان ہونا چاہئے افغانستان کی پاکستان میں دہشتگردی/

پاکستان میں دہشتگردی کرنے والی تقریباً تمام تنظیموں کے مراکز اور تربیت گاہیں افغانستان میں رہی ہیں۔ ان سب کو ہر افغان حکومت کی مکمل حمایت اور سرپرستی حاصل رہی ہے۔ یہ سلسلہ قیام پاکستان کے وقت سے چل رہا ہے۔

حال ہی میں پاکستان میں ہونے والے 24 خودکش حملہ آوروں میں سے 14 افغانی حملہ آور تھے۔

4 اکتوبر 2023ء چمن حملہ

چمن بارڈر پر افغانیوں نے پاک فوج پہ حملے کی ابتدا کی جسکی وجہ سے ایک نوجوان لڑکا (راہگیر) اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔ [1]

12 مئی 2023

مسلم باغ میں ہونے والے دہشتگرد حملے میں 5 ٹی ٹی افغانی دہشتگرد ملوث تھے۔

12 جولائی 2023

ژوب کینٹ پر دہشتگردوں کے بزدلانہ وار میں 5 میں سے 3 افغانی دہشتگرد تھے۔

29 ستمبر 2023

پولیس لائنز پشاور اور ہنگو میں خودکش حملہ آوروں کا تعلق بھی افغانستان سے تھا۔