"عمران خان کشمیر فروش" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
(«عمران خان کو کشمیر کاز میں ناکامی پر 'کشمیر فروش' بھی کہا جاتا ہے۔ عمران خان کے دور میں انڈیا نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی جس کو عمران خان نہ رکوا سکا۔ جب دباؤ بڑھا تو پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا 'تو میں کیا کروں؟ انڈیا پر حملہ کردوں؟' <...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
عمران خان کو کشمیر کاز میں ناکامی پر 'کشمیر فروش' بھی کہا جاتا ہے۔  
عمران خان کو کشمیر کاز میں ناکامی پر 'کشمیر فروش' بھی کہا جاتا ہے۔ عمران خان کے دور میں انڈیا نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی جس کو عمران خان نہ رکوا سکا۔ 


عمران خان کے دور میں انڈیا نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی جس کو عمران خان نہ رکوا سکا۔ جب دباؤ بڑھا تو پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا 'تو میں کیا کروں؟ انڈیا پر حملہ کردوں؟'  <ref>[https://twitter.com/HummaSaif/status/1692591298317017524 کیا انڈیا پر حملہ کردوں؟]</ref> <ref>[https://twitter.com/AhmadHassanArbi/status/1735015511858073785 کشمیر پر عمران خان کی ناکامی]</ref>
23 جولائی 2019ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عمران خان کو کشمیر پر  ثالثی کی پیشکش کی۔ جس کا اس نے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا۔ <ref>[https://twitter.com/AhmadHassanArbi/status/1735015582875984242 کشمیر پر ٹرمپ کی پیشکش کا فائدہ نہ اٹھانا]</ref>
 
25 جولائی 2019ء کو پاکستان واپسی پر عمران خان نے ٹرمپ سے ملاقات پر اپنی بےپناہ خوشی کا اظہار ان الفاظ میں کیا کہ 'مجھے ایسا لگا ہے جیسے ورلڈ کپ جیت کر آرہا ہوں۔' <ref>[https://twitter.com/AhmadHassanArbi/status/1735015690292064723 جیسے ورلڈ کپ جیت کر آرہا ہوں]</ref>
 
اس کے صرف 11 دن بعد 5 اگست 2019ء کو انڈیا نے کشمیر کو خود میں ضم کرنے کا اعلان کیا۔ پی ٹی آئی کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پہلا ردعمل یہ دیا کہ 'ہم انڈیا سے جنگ نہیں لڑ سکتے۔' <ref>[https://twitter.com/AhmadHassanArbi/status/1735015708126290254 ہم انڈیا سے جنگ نہیں لڑ سکتے]</ref>
 
شائد شاہ محمود قریشی کا بیان ناکافی تھا۔ لہذا عمران خان نے پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے ایک بار پھر کہا 'میں کیا کروں؟ انڈیا پر حملہ کردوں؟'۔ یوں انڈیا کو کسی بھی قسم کی جنگ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ <ref>[https://twitter.com/HummaSaif/status/1692591298317017524 کیا انڈیا پر حملہ کردوں؟]</ref> <ref>[https://twitter.com/AhmadHassanArbi/status/1735015511858073785 کشمیر پر عمران خان کی ناکامی]</ref> <ref>[https://twitter.com/AhmadHassanArbi/status/1735015777361703265 کیا کروں حملہ کردوں ہندوستان پر؟]</ref>
 
اس کے بعد عمران خان نے کشمیر پر قوم کو چند منٹ کے لیے خاموش رہ کر کھڑے ہونے کی اپیل کی۔
 
کشمیر کی آزادی کے نام پر درخت لگائے۔ <ref>[https://twitter.com/AhmadHassanArbi/status/1735015792368853496 کشمیر کی آزادی کے لیے درخت لگائے]</ref>
 
اسلام آباد میں مودی کی تصاویر مختلف شاہراہوں پر لگا کر عوام نے ان تصاویر کو دیکھ کر ہارن بجانے کی اپیل کی۔


23 جولائی 2019ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عمران خان کو کشمیر پر  ثالثی کی پیشکش کی۔ جس کا اس نے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا۔ <ref>[https://twitter.com/AhmadHassanArbi/status/1735015582875984242 کشمیر پر ٹرمپ کی پیشکش کا فائدہ نہ اٹھانا]</ref>
شاہراہ کشمیر کا نام بدل کر 'سرینگر ھائی وے' رکھ لیا۔


عمران خان نے یہ بھی کہا جس نے کشمیری مجاہدین کی مدد کی وہ پاکستان کا غدار ہوگا۔ عمران خان نے ابی نندن کو آرام سے واپس کر دیا بدلے میں کچھ نہیں لیا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا جس نے کشمیری مجاہدین کی مدد کی وہ پاکستان کا غدار ہوگا۔ عمران خان نے ابی نندن کو آرام سے واپس کر دیا بدلے میں کچھ نہیں لیا۔


ایک انڈین صحافی جین نے دعوی کیا کہ نریندر مودی نے عمران خان کی تقریباً 200 کروڑ کی فنڈنگ کی تھی جس کی وجہ سے ہمیں کمشیر پر آسانی ہوئی۔ <ref>[https://twitter.com/DanishMasood17/status/1692213169505153158 عمران خان کی انڈین فنڈنگ]</ref>
ایک انڈین صحافی جین نے دعوی کیا کہ نریندر مودی نے عمران خان کی تقریباً 200 کروڑ کی فنڈنگ کی تھی جس کی وجہ سے ہمیں کمشیر پر آسانی ہوئی۔ <ref>[https://twitter.com/DanishMasood17/status/1692213169505153158 عمران خان کی انڈین فنڈنگ]</ref>

نسخہ بمطابق 12:26، 15 دسمبر 2023ء

عمران خان کو کشمیر کاز میں ناکامی پر 'کشمیر فروش' بھی کہا جاتا ہے۔ عمران خان کے دور میں انڈیا نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی جس کو عمران خان نہ رکوا سکا۔

23 جولائی 2019ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عمران خان کو کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی۔ جس کا اس نے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا۔ [1]

25 جولائی 2019ء کو پاکستان واپسی پر عمران خان نے ٹرمپ سے ملاقات پر اپنی بےپناہ خوشی کا اظہار ان الفاظ میں کیا کہ 'مجھے ایسا لگا ہے جیسے ورلڈ کپ جیت کر آرہا ہوں۔' [2]

اس کے صرف 11 دن بعد 5 اگست 2019ء کو انڈیا نے کشمیر کو خود میں ضم کرنے کا اعلان کیا۔ پی ٹی آئی کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پہلا ردعمل یہ دیا کہ 'ہم انڈیا سے جنگ نہیں لڑ سکتے۔' [3]

شائد شاہ محمود قریشی کا بیان ناکافی تھا۔ لہذا عمران خان نے پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے ایک بار پھر کہا 'میں کیا کروں؟ انڈیا پر حملہ کردوں؟'۔ یوں انڈیا کو کسی بھی قسم کی جنگ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ [4] [5] [6]

اس کے بعد عمران خان نے کشمیر پر قوم کو چند منٹ کے لیے خاموش رہ کر کھڑے ہونے کی اپیل کی۔

کشمیر کی آزادی کے نام پر درخت لگائے۔ [7]

اسلام آباد میں مودی کی تصاویر مختلف شاہراہوں پر لگا کر عوام نے ان تصاویر کو دیکھ کر ہارن بجانے کی اپیل کی۔

شاہراہ کشمیر کا نام بدل کر 'سرینگر ھائی وے' رکھ لیا۔

عمران خان نے یہ بھی کہا جس نے کشمیری مجاہدین کی مدد کی وہ پاکستان کا غدار ہوگا۔ عمران خان نے ابی نندن کو آرام سے واپس کر دیا بدلے میں کچھ نہیں لیا۔

ایک انڈین صحافی جین نے دعوی کیا کہ نریندر مودی نے عمران خان کی تقریباً 200 کروڑ کی فنڈنگ کی تھی جس کی وجہ سے ہمیں کمشیر پر آسانی ہوئی۔ [8]