"تبادلۂ خیال:پاکستان کی عدلیہ پر تنقید" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 15: | سطر 15: | ||
ساسس ماہ جبین نے جن دو ججوں کے نما لیے انہی ججوں نے کیس سنا اور اپنے حق میں فیصلہ دیا اور ساتھ ہی حکم کہ اس کو میڈیا پر رپورٹ نہیں کیا جا سکتا۔ | ساسس ماہ جبین نے جن دو ججوں کے نما لیے انہی ججوں نے کیس سنا اور اپنے حق میں فیصلہ دیا اور ساتھ ہی حکم کہ اس کو میڈیا پر رپورٹ نہیں کیا جا سکتا۔ | ||
https://twitter.com/SocialDigitally/status/1700177157761175619 | https://twitter.com/SocialDigitally/status/1700177157761175619 | ||
اسی کیس پر مزید مواد | |||
https://twitter.com/Aadiiroy2/status/1700223325388062891 |
نسخہ بمطابق 07:39، 1 نومبر 2023ء
پنجاب میں 90 دن میں الیکشن پر زور لیکن کے پی الیکشن پر کوئی سوال نہیں کیوں؟ کیا وہاں آئین نہیں ٹوٹتا؟ صوبے کو واپس بھیجا کہ آپ لوگ اپنے حالات کے مطالبہ فیصلہ کریں۔
ہم خیال بنچوں کی تشکیل
انتظامیہ معاملاف میں مداخلت
کیسز کو سننے کے حوالے سے ترجیحات ججوں کا مس کانڈکٹ
عطا عمر بندیال، و ،گلزار سمیت ہر جسٹس ہر سال اسلام آباد کے مہنگے ترین سیکٹر میں پلاٹ بنائے۔
جس کرسی پر بیٹھ کر جج فرخ عرفان چند سالوں میں 5 آفشور کمپنیاں کھڑی کرکے بیرون ملک جائیدادیں کھڑی کرے جس کرسی سے جج پرویز قادر فی ضمانت 50 لاکھ روپے کمائے اس کرسی کو نشست منصفی کہتے ہیں جس غریب عوام کے جج کے انصاف کا مول اس کا داماد طے کرے اس جج کو امیربھٹی کہتے سپریم کورٹ کے انصاف کے ترازو اٹھائے جو ہلکان ہے اس دیوی کو ماہ جبین کہتے ہیں ججز کے Behalf پر بیٹے داماد، ساس اہل خانہ، ضمانت و فیصلہ کی جو بولی لگائیں اس بولی کو نظام انصاف کہتے ہیں
ساسس ماہ جبین نے جن دو ججوں کے نما لیے انہی ججوں نے کیس سنا اور اپنے حق میں فیصلہ دیا اور ساتھ ہی حکم کہ اس کو میڈیا پر رپورٹ نہیں کیا جا سکتا۔ https://twitter.com/SocialDigitally/status/1700177157761175619 اسی کیس پر مزید مواد https://twitter.com/Aadiiroy2/status/1700223325388062891