"عمران خان کو عدالتوں سے ملنے والا ریلیف" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
(«جوڈیشل مجسٹریٹ ڈسٹرک کورٹ لاہور غلام مرتضی ورک سوشل میڈیا پر اعلانیہ عمران خان کو سپورٹ کرتا ہے۔ فروری 2023ء کو عمران خان کی رہائی کا حکم دیا اور اس پر لگے الزامات سے اس کو بری کر دیا۔ نفرت انگیز وی لاگز کرنے پر ایف آئی اے نے عمران ریاض کو گرفتار ک...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 10: سطر 10:


فروری 2023 لاہور ھائی کورٹ نے تحریک انصاف کی درخواست پر پنجاب میں 90 دن میں الیکشن کروانے کا حکم دے دیا۔  
فروری 2023 لاہور ھائی کورٹ نے تحریک انصاف کی درخواست پر پنجاب میں 90 دن میں الیکشن کروانے کا حکم دے دیا۔  
عمران خان کو 14 مقدمات میں گاڑی میں بیٹھ کر ضمانت اور بائیو میٹرک سہولت دی گئی۔ <ref>[https://twitter.com/HummaSaif/status/1717211861270020562 گاڑی میں بیٹھ کر ضمانت] </ref>


=== حوالہ جات ===
=== حوالہ جات ===

حالیہ نسخہ بمطابق 12:45، 26 اکتوبر 2023ء

جوڈیشل مجسٹریٹ ڈسٹرک کورٹ لاہور غلام مرتضی ورک سوشل میڈیا پر اعلانیہ عمران خان کو سپورٹ کرتا ہے۔ فروری 2023ء کو عمران خان کی رہائی کا حکم دیا اور اس پر لگے الزامات سے اس کو بری کر دیا۔ نفرت انگیز وی لاگز کرنے پر ایف آئی اے نے عمران ریاض کو گرفتار کیا تھا۔ جج موصوف نے فوراً ہی اسکو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ [1]

مئی 2022 کو لاہور ھائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے تحریک انصاف کے تمام کارکنوں کی رہائی کا حکم دے دیا۔

جون 2022 کو لاہور ھائی کورٹ نے حمزی شہباز کی بطور وزیراعلی تعئناتی کلعدم قرار دے دی۔

دسمبر 2022 سائفر آڈیو لیکس کیس میں لاہور ھائی کورٹ نے عمران خان کو ایف آئی اے کی طرف سے بھیجے گئے سمن کو کلعدم قرار دے دیا۔

لاہور ھائی کورٹ نے پرویز الہی کو بطور وزیراعلی پنجاب بحال کر دیا۔

فروری 2023 لاہور ھائی کورٹ نے تحریک انصاف کی درخواست پر پنجاب میں 90 دن میں الیکشن کروانے کا حکم دے دیا۔

عمران خان کو 14 مقدمات میں گاڑی میں بیٹھ کر ضمانت اور بائیو میٹرک سہولت دی گئی۔ [2]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]