"دبئی پراپرٹی لیکس" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
(«=== دبئی پراپرٹی لیکس انکشافات === دبئی پراپرٹی لیکس میں دنیا بھر کے 204 ممالک کی اشرافیہ کے 386 ارب ڈالر کی جائدادوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ان میں 11 ارب ڈالر پاکستانیوں کی ہیں اور پاکستان اس معاملے میں دوسرے نمبر پر ثابت ہوا۔ بھارتی اس معاملے میں پہلے ن...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
سطر 3: سطر 3:


ان میں 11 ارب ڈالر پاکستانیوں کی ہیں اور پاکستان اس معاملے میں دوسرے نمبر پر ثابت ہوا۔ بھارتی اس معاملے میں پہلے نمبر پر ہیں۔ ان کی 17 ارب ڈالر کی جائدادیں ہیں۔  <ref>[https://jang.com.pk/news/1350126 پاکستانی دوسرے نمبر پر]</ref>
ان میں 11 ارب ڈالر پاکستانیوں کی ہیں اور پاکستان اس معاملے میں دوسرے نمبر پر ثابت ہوا۔ بھارتی اس معاملے میں پہلے نمبر پر ہیں۔ ان کی 17 ارب ڈالر کی جائدادیں ہیں۔  <ref>[https://jang.com.pk/news/1350126 پاکستانی دوسرے نمبر پر]</ref>
جنرل باجوہ کے بیٹے کی بھی پراپرٹی ہے جو اس نے عمران خان کے دور میں خریدی تھی۔ جنرل باجوہ کے بقول میرے پاس 2 لاکھ ڈالر تھے اور میں نے اسد عمر کا آگاہ کیا تھا کہ میں اس کی پراپرٹی خرید رہا ہوں۔ پھر حکومت سے اجازت لے کر سٹیٹ بینک کے ذریعے پیسے بھیج کر فلیٹ خریدا تھا۔


=== دبئی پراپرٹی لیکس میں پاکستانیوں کے نام ===
=== دبئی پراپرٹی لیکس میں پاکستانیوں کے نام ===
آصف زرداری کے تین بچے  
آصف زرداری کے تین بچے  
فریال تالپور کے خانساماں کی (50 لاکھ درہم)


حسین نواز  
حسین نواز  
سطر 13: سطر 17:
شرجیل میمن  
شرجیل میمن  


فیصل واؤڈا  
فیصل واؤڈا (2 پراپرٹیز)


فرح گوگی  
فرح گوگی  
سطر 24: سطر 28:


شوکت عزیز
شوکت عزیز
علیمہ خان
افتخار چودھری


=== دیگر ===
=== دیگر ===
ان میں ملک ریاض کی کسی جائداد کا تذکرہ نہیں۔  
دبئی پراپرٹی لیکس میں ملک ریاض کی کسی جائداد کا تذکرہ نہیں۔ حالانکہ وہ آج بھی دبئی میں مقیم ہیں اور کہا جاتا ہے کہ دبئی میں اس کے اور اس کے بچوں کے نام سب سے زیادہ جائدادیں ہیں۔ 
 
جنگ اور جیو اس دبئی پراپرٹی لیکس کا حصہ تھیں۔ انہوں نے اس میں اپنے مالک میر شکیل الرحمن کا نام شامل نہیں کی۔ جس کی دونوں بیویوں کے نام پر دبئی ایمرٹس میں اربوں روپے کی پراپرٹیز موجود ہیں۔ 
 
جب سے پاکستان بنا ہے 2 ہزار لیفٹننٹ جنرلز بنے ہیں۔ ان میں سے 12 کی جائدادیں ہیں۔ 


=== حوالہ جات ===
=== حوالہ جات ===

نسخہ بمطابق 02:15، 15 مئی 2024ء

دبئی پراپرٹی لیکس انکشافات

دبئی پراپرٹی لیکس میں دنیا بھر کے 204 ممالک کی اشرافیہ کے 386 ارب ڈالر کی جائدادوں کا انکشاف ہوا ہے۔

ان میں 11 ارب ڈالر پاکستانیوں کی ہیں اور پاکستان اس معاملے میں دوسرے نمبر پر ثابت ہوا۔ بھارتی اس معاملے میں پہلے نمبر پر ہیں۔ ان کی 17 ارب ڈالر کی جائدادیں ہیں۔ [1]

جنرل باجوہ کے بیٹے کی بھی پراپرٹی ہے جو اس نے عمران خان کے دور میں خریدی تھی۔ جنرل باجوہ کے بقول میرے پاس 2 لاکھ ڈالر تھے اور میں نے اسد عمر کا آگاہ کیا تھا کہ میں اس کی پراپرٹی خرید رہا ہوں۔ پھر حکومت سے اجازت لے کر سٹیٹ بینک کے ذریعے پیسے بھیج کر فلیٹ خریدا تھا۔

دبئی پراپرٹی لیکس میں پاکستانیوں کے نام

آصف زرداری کے تین بچے

فریال تالپور کے خانساماں کی (50 لاکھ درہم)

حسین نواز

محسن نقوی کی اہلیہ

شرجیل میمن

فیصل واؤڈا (2 پراپرٹیز)

فرح گوگی

شیر افضل مروت

جنرل پرویز مشرف

جنرل باجوہ

شوکت عزیز

علیمہ خان

افتخار چودھری

دیگر

دبئی پراپرٹی لیکس میں ملک ریاض کی کسی جائداد کا تذکرہ نہیں۔ حالانکہ وہ آج بھی دبئی میں مقیم ہیں اور کہا جاتا ہے کہ دبئی میں اس کے اور اس کے بچوں کے نام سب سے زیادہ جائدادیں ہیں۔

جنگ اور جیو اس دبئی پراپرٹی لیکس کا حصہ تھیں۔ انہوں نے اس میں اپنے مالک میر شکیل الرحمن کا نام شامل نہیں کی۔ جس کی دونوں بیویوں کے نام پر دبئی ایمرٹس میں اربوں روپے کی پراپرٹیز موجود ہیں۔

جب سے پاکستان بنا ہے 2 ہزار لیفٹننٹ جنرلز بنے ہیں۔ ان میں سے 12 کی جائدادیں ہیں۔

حوالہ جات