"جنرل عاصم منیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
(«معروف صحافی حسن ایوب کے مطابق عمران خان صحافیوں سے ملاقاتوں میں کہا کرتے تھے کہ کسی کو بھی آرمی چیف بنا دیں لیکن جنرل عاصم منیر کو نہ بنائیں۔ حالانکہ وہ سینیارٹی میں پہلے نمبر پر تھے۔ وجہ یہ تھی کہ انہوں نے بشری اور فرح گوگی کی کرپشن کی رپورٹ عم...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
عون چوہدری کے مطابق جب جنرل عاصم منیر ڈی جی ایم آئی تھے تو ایک میٹنگ کے بعد عمران خان نے تبصرہ کیا کہ میں نے اس سے اچھا جنرل نہیں دیکھا۔ بعد میں جب وہ ڈی جی آئی ایس آئی بنے اور جنرل عاصم منیر نے عمران خان کی بیوی اور فرح گوگی وغیرہ کی کرپشن کے شواہد جمع کر کے عمران خان کو پیش کیے۔ جس پر اس نے جنرل باجوہ کو کہا کہ اس کو فارغ کریں میں اس کے ساتھ نہیں چل سکتا۔ <ref>[https://www.youtube.com/watch?v=-SAJtOTE0mk عمران خان عاصم منیر عون چودھری]</ref>
معروف صحافی حسن ایوب کے مطابق عمران خان صحافیوں سے ملاقاتوں میں کہا کرتے تھے کہ کسی کو بھی آرمی چیف بنا دیں لیکن جنرل عاصم منیر کو نہ بنائیں۔ حالانکہ وہ سینیارٹی میں پہلے نمبر پر تھے۔ وجہ یہ تھی کہ انہوں نے بشری اور فرح گوگی کی کرپشن کی رپورٹ عمران خان کو دی تھی۔ <ref>[https://twitter.com/DrSyeda_Sadaf/status/1781770656956199244 عمران خان عاصم منیر کو آرمی چیف بنانے کے خلاف]</ref>
معروف صحافی حسن ایوب کے مطابق عمران خان صحافیوں سے ملاقاتوں میں کہا کرتے تھے کہ کسی کو بھی آرمی چیف بنا دیں لیکن جنرل عاصم منیر کو نہ بنائیں۔ حالانکہ وہ سینیارٹی میں پہلے نمبر پر تھے۔ وجہ یہ تھی کہ انہوں نے بشری اور فرح گوگی کی کرپشن کی رپورٹ عمران خان کو دی تھی۔ <ref>[https://twitter.com/DrSyeda_Sadaf/status/1781770656956199244 عمران خان عاصم منیر کو آرمی چیف بنانے کے خلاف]</ref>
=== حوالہ جات ===

حالیہ نسخہ بمطابق 13:35، 10 مئی 2024ء

عون چوہدری کے مطابق جب جنرل عاصم منیر ڈی جی ایم آئی تھے تو ایک میٹنگ کے بعد عمران خان نے تبصرہ کیا کہ میں نے اس سے اچھا جنرل نہیں دیکھا۔ بعد میں جب وہ ڈی جی آئی ایس آئی بنے اور جنرل عاصم منیر نے عمران خان کی بیوی اور فرح گوگی وغیرہ کی کرپشن کے شواہد جمع کر کے عمران خان کو پیش کیے۔ جس پر اس نے جنرل باجوہ کو کہا کہ اس کو فارغ کریں میں اس کے ساتھ نہیں چل سکتا۔ [1]

معروف صحافی حسن ایوب کے مطابق عمران خان صحافیوں سے ملاقاتوں میں کہا کرتے تھے کہ کسی کو بھی آرمی چیف بنا دیں لیکن جنرل عاصم منیر کو نہ بنائیں۔ حالانکہ وہ سینیارٹی میں پہلے نمبر پر تھے۔ وجہ یہ تھی کہ انہوں نے بشری اور فرح گوگی کی کرپشن کی رپورٹ عمران خان کو دی تھی۔ [2]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]