"حامد میر" کے نسخوں کے درمیان فرق
(←منافقت) |
|||
سطر 16: | سطر 16: | ||
=== پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا === | === پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا === | ||
حامد میر ججوں کے خط کے بعد دعوی کیا کہ اگر میڈیا والوں نے خط لکھ دیا تو قیامت آجائیگی۔ یوں تاثر دیا گویا میڈیا پر فوج دباؤ ڈالتی ہے۔ | حامد میر ججوں کے خط کے بعد دعوی کیا کہ اگر میڈیا والوں نے خط لکھ دیا تو قیامت آجائیگی۔ یوں تاثر دیا گویا میڈیا پر فوج دباؤ ڈالتی ہے۔ | ||
حامد میر اکثر کہتا رہتا ہے کہ ہمیں اس ملک میں بولنے کی اجازت نہیں۔ یعنی فوج کا جبر ہے۔ حالانکہ وہ جو جو بول سکتا ہے وہ سب بولتا ہے۔ اگر فوج کے خلاف کچھ نہ ملے تو اپنی طرف سے بنا لیتا ہے۔ <ref>[https://twitter.com/Chohan_313/status/1778889099375501525 حامد میر کا جھوٹ موٹ کا رونا]</ref> | |||
=== دیگر === | === دیگر === |
نسخہ بمطابق 10:57، 13 اپريل 2024ء
جھوٹ
حامد میر نے دعوی کیا کہ میں نے مسنگ پرسنز کی لسٹ حکومت کو فراہم کی جس کے بعد ان بندوں کو ایک ایک کر کے مار دیا گیا۔ اس پر رانا ثناءاللہ نے چینلج کیا کہ یہ جھوٹ اور یہ اپنے چینل کی کمیٹی بنا لیں کہ انہوں نے کب ہمیں کوئی ایسی لسٹ دی ہے یا ہم نے مانگی ہے؟
من گھڑت دعوے
حامد میر کے حوالے سے مشہور ہے کہ وہ اکثر و بیشتر ایسے دعوے کرتا ہے جس سے لوگوں کو تاثر ملے کہ اس واقعے کے حوالے سے اس کے پاس پہلے کوئی خبر تھی یا جانتا تھا لیکن اس نے بتائی نہیں۔
منافقت
حامد میر نے انکشاف کیا کہ جنرل باجوہ کشمیر پر انڈیا کے ساتھ ڈیل کرنا چاہتے تھے لیکن عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے نہیں کرنے دی۔ اس پر کچھ سوشل میڈیا صارفین نے اعتراض کیا کہ اگر آپ یہ بات جانتے تھے تو آپ انہی دنوں عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر تنقید کیوں کرتے رہے اور باجوہ کا کہیں نام نہیں لیا؟ [1]
حامد میر نے عثمان ڈار کے گھر پر پولیس چھاپے کے حوالے سے ایک آڈیو چلا کر ریاست اور اداروں پر تنقید کی۔ جب کہ اس آڈیو کو سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں نے خود ساختہ قرار دیا۔ [2]
حامد میر نے ہمیشہ بلوچستان میں پاکستان مخالف عناصر کی حمایت کی۔ ان کے 'مسنگ پرسنز' کیمپوں میں بیٹھے رہے۔ لیکن کبھی ان کے پاکستان میں حملوں کی مذمت نہیں کی۔ [3]
نوشکی میں بی ایل اے نے بےگناہ پنجابیوں کو قتل کر دیا۔ جس پر حامد میر نے بی ایل اے کے بجائے فوج پر ہی تنقید کی۔ [4]
پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا
حامد میر ججوں کے خط کے بعد دعوی کیا کہ اگر میڈیا والوں نے خط لکھ دیا تو قیامت آجائیگی۔ یوں تاثر دیا گویا میڈیا پر فوج دباؤ ڈالتی ہے۔
حامد میر اکثر کہتا رہتا ہے کہ ہمیں اس ملک میں بولنے کی اجازت نہیں۔ یعنی فوج کا جبر ہے۔ حالانکہ وہ جو جو بول سکتا ہے وہ سب بولتا ہے۔ اگر فوج کے خلاف کچھ نہ ملے تو اپنی طرف سے بنا لیتا ہے۔ [5]
دیگر
حامد میر کے والد وارث میر نے سقوط ڈھاکہ میں اہم کردار ادا کیا تھا اور پاک فوج اور پاکستان کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈا کرتے رہے۔ جس پر حامد میر کو بنگلہ دیش نے ایوارڈ بھی دیا۔