"افغان طالبان پر تنقید" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
(«زلمے خلیل زاد نے ایک پروگرام میں اعتراف کیا کہ امریکی انٹلی جنس ایجنسیاں افغان طالبان سے رابطے میں ہیں اور وہ ہمارے ساتھ مکمل تعاؤن کر رہے ہیں۔ <ref>[https://twitter.com/osinit_4/status/1729886238466003199 زلمے خلیل زاد کا بیان]</ref>» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
زلمے خلیل زاد نے ایک پروگرام میں اعتراف کیا کہ امریکی انٹلی جنس ایجنسیاں افغان طالبان سے رابطے میں ہیں اور وہ ہمارے ساتھ مکمل تعاؤن کر رہے ہیں۔  <ref>[https://twitter.com/osinit_4/status/1729886238466003199 زلمے خلیل زاد کا بیان]</ref>
زلمے خلیل زاد نے ایک پروگرام میں اعتراف کیا کہ امریکی انٹلی جنس ایجنسیاں افغان طالبان سے رابطے میں ہیں اور وہ ہمارے ساتھ مکمل تعاؤن کر رہے ہیں۔  <ref>[https://twitter.com/osinit_4/status/1729886238466003199 زلمے خلیل زاد کا بیان]</ref>
افغان طالبان نے اعتراف کر لیا کہ وہ افغانستان میں ٹی ٹی پی یا تحریک طالبان پاکستان کو پناہ دئیے ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے وہ اس کا انکار کرتے رہے۔ <ref>[https://twitter.com/zarrar_11PK/status/1730118653205500141 ٹی ٹی پی کو پناہ]</ref>
افغان طالبان کی حکومت بننے کے بعد پاکستان میں دہشتگردی میں اضافہ ہوا۔
ایران نے افغان مہاجرین کو وحشیانہ طریقے سے ایران سے نکالا لیکن اس پر افغان طالبان چپ رہے۔ تاہم پاکستان نے جب افغانیوں کو باعزت طریقے سے واپس بھیجنے کی کوشش کی تو افغان طالبان اس پر بولنے لگے۔ <ref>[https://twitter.com/BloggerShahid/status/1729831321470652668 ایران کے افغان مہاجرین سے سلوک پر خاموشی]</ref>
=== حوالہ جات ===

حالیہ نسخہ بمطابق 04:41، 30 نومبر 2023ء

زلمے خلیل زاد نے ایک پروگرام میں اعتراف کیا کہ امریکی انٹلی جنس ایجنسیاں افغان طالبان سے رابطے میں ہیں اور وہ ہمارے ساتھ مکمل تعاؤن کر رہے ہیں۔ [1]

افغان طالبان نے اعتراف کر لیا کہ وہ افغانستان میں ٹی ٹی پی یا تحریک طالبان پاکستان کو پناہ دئیے ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے وہ اس کا انکار کرتے رہے۔ [2]

افغان طالبان کی حکومت بننے کے بعد پاکستان میں دہشتگردی میں اضافہ ہوا۔

ایران نے افغان مہاجرین کو وحشیانہ طریقے سے ایران سے نکالا لیکن اس پر افغان طالبان چپ رہے۔ تاہم پاکستان نے جب افغانیوں کو باعزت طریقے سے واپس بھیجنے کی کوشش کی تو افغان طالبان اس پر بولنے لگے۔ [3]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]