"افغانستان سے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 27: سطر 27:
=== دیگر ===
=== دیگر ===
ایک رپورٹ کے مطابق چترل حملے میں زخمی ہونے والوں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کا علاج امارت اسلامی کے زیر نگرانی کابل کے اسپتال میں کیا گیا۔ <ref>[https://twitter.com/Head_and_Heart1/status/1702488474564399549 چترل حملے کے زخمیوں کا علاج]</ref>
ایک رپورٹ کے مطابق چترل حملے میں زخمی ہونے والوں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کا علاج امارت اسلامی کے زیر نگرانی کابل کے اسپتال میں کیا گیا۔ <ref>[https://twitter.com/Head_and_Heart1/status/1702488474564399549 چترل حملے کے زخمیوں کا علاج]</ref>
سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک رپورٹ کے مطابق انصاراللہ نامی دہشتگرد تنظیم نے افغانستان کے شمالی علاقے بدخشان کے ائرپورٹ کے قریب اپنے نئے کیمپ بنائے ہیں۔ ان کیمپوں میں 50 تا 60 خودکش بمبار موجود ہیں۔ <ref>[https://twitter.com/Pak_AfgAffairs/status/1700424848433111504 بدخشاں میں نئے کیمپ]</ref>


=== حوالہ جات ===
=== حوالہ جات ===

نسخہ بمطابق 08:48، 1 نومبر 2023ء

/اس صفحے کا عنوان ہونا چاہئے افغانستان کی پاکستان میں دہشتگردی/

پاکستان میں دہشتگردی کرنے والی تقریباً تمام تنظیموں کے مراکز اور تربیت گاہیں افغانستان میں رہی ہیں۔ ان سب کو ہر افغان حکومت کی مکمل حمایت اور سرپرستی حاصل رہی ہے۔ یہ سلسلہ قیام پاکستان کے وقت سے چل رہا ہے۔

حال ہی میں پاکستان میں ہونے والے 24 خودکش حملہ آوروں میں سے 14 افغانی حملہ آور تھے۔

10 اکتوبر 2023

ایک سوشل میڈیا اکاؤنٹ نے شاہ محمود اور گل احمد نامی افغان دہشتگردوں کے اعترافی بیانات سوشل میڈیا پر شائع کیے۔ ان بیانات میں انہوں نے کئی حملوں میں افغانیوں کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا۔ [1]

4 اکتوبر 2023ء چمن حملہ

چمن بارڈر پر افغانیوں نے پاک فوج پہ حملے کی ابتدا کی جسکی وجہ سے ایک نوجوان لڑکا (راہگیر) اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔ [2]

12 مئی 2023

مسلم باغ میں ہونے والے دہشتگرد حملے میں 5 ٹی ٹی افغانی دہشتگرد ملوث تھے۔

12 جولائی 2023

ژوب کینٹ پر دہشتگردوں کے بزدلانہ وار میں 5 میں سے 3 افغانی دہشتگرد تھے۔

29 ستمبر 2023

پولیس لائنز پشاور اور ہنگو میں خودکش حملہ آوروں کا تعلق بھی افغانستان سے تھا۔

دیگر

ایک رپورٹ کے مطابق چترل حملے میں زخمی ہونے والوں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کا علاج امارت اسلامی کے زیر نگرانی کابل کے اسپتال میں کیا گیا۔ [3]

سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک رپورٹ کے مطابق انصاراللہ نامی دہشتگرد تنظیم نے افغانستان کے شمالی علاقے بدخشان کے ائرپورٹ کے قریب اپنے نئے کیمپ بنائے ہیں۔ ان کیمپوں میں 50 تا 60 خودکش بمبار موجود ہیں۔ [4]

حوالہ جات