"عمران خان کے جھوٹ" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
(«سائفر کے حوالے سے عمران خان نے کئی جھوٹ بولے۔ جیسے یہ کہا کہ سائفر دراصل جنرل باجوہ کے نام میری حکومت گرانے کا پیغام تھا۔ سچ یہ ہے کہ تحریک عدم اعتماد اس ے پہلے چل رہی تھی۔ تحریک عدم اعتماد کے خلاف عمران خان نے ملیسی میں جلسہ ڈونلڈ لو اور اسد مجی...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا 16 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
سائفر کے حوالے سے عمران خان نے کئی جھوٹ بولے۔ جیسے یہ کہا کہ سائفر دراصل جنرل باجوہ کے نام میری حکومت گرانے کا پیغام تھا۔ سچ یہ ہے کہ تحریک عدم اعتماد اس ے پہلے چل رہی تھی۔ تحریک عدم اعتماد کے خلاف عمران خان نے ملیسی میں جلسہ ڈونلڈ لو اور اسد مجید کی میٹنگ سے بھی پہلے کیا تھا۔ نیز یہ سوال بھی اٹھایا جاتا ہے کہ امریکہ اتنا احمق ہے کہ جنرل باجوہ کو عمران خان کی حکومت گرانے کا حکم امریکہ بذریعہ سائفر اور شاہ محمود قریشی کی وزارت کے ذریعے دیتا؟ اسی طرح اسی سائفر سے متعلق عمران خان نے اسد عمر اور شیریں مزاری کی ایک پرایس کانفرنس بھی کروائی جس میں پی ٹی آئی نے دعوی کیا تھا کہ سائفر ہم سے کئی دن تک چھپایا گیا۔ جب کہ خود شاہ محمود کہتے ہیں کہ جس دن سائفر ملا اسی دن عمران خان کی خدمت میں پیش کر دیا گیا۔ اسی حوالے سے عمران خان  کی ایک آڈیو بھی لیک ہوئی۔ جس میں وہ اپنے پرنسپل سیکٹری اعظم خان سے کہہ رہے ہوتے ہیں کہ 'اب ہم نے سائفر کے ساتھ کھیلنا ہے۔'
[[عمران خان]] کہتا ہے مجھے پرویز مشرف نے 2002ء میں وزیراعظم بننے کی پیشکش کی تھی جو میں نے قبول نہیں کی۔ پرویز مشرف نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ میں نے عمران خان کو ایسی کوئی پیشکش نہیں کی تھی۔ البتہ وہ مجھ سے 100 سیٹیں مانگ رہے گے۔ <ref>[https://twitter.com/iqrarulhassan/status/1718724737612779705 وزیراعظم بننے کی پیشکش نہیں کی تھی]</ref> یہی بات پرویز مشرف نے مبشر لقمان کو انٹرویو دیتے ہوئے بھی کہی تھی۔ <ref>[https://twitter.com/iqrarulhassan/status/1718972069696913839 عمران خان 100 سیٹیں مانگ رہے تھے]</ref>


عمران خان نے اس چیز پر پچاس جلسے کیے کہ امریکہ نے میری حکومت گرائی ہے۔ لیکن جب بھی امریکی آفیشلز یا مغربی اینکرز سے بات کی ایک بار بھی ان سے یہ سوال نہیں کیا کہ آپ لوگوں نے میری حکومت کیوں گرائی؟
عمران خان نے الزام لگایا کہ نجم سیٹھی کے ذریعے انتخابات میں 35 پنکچر لگا کر دھاندلی کی گئی۔ بعد میں اپنی بات سے مکر گئے اور کہا کہ وہ تو محض ایک سیاسی بیان تھا۔ <ref>[https://www.trt.net.tr/urdu/pkhstn/2015/07/03/m-ntkhbt-khyb-d-35-pnkhchr-khy-bt-mhd-sysy-thy-mrn-khn-330024 35 پنکچر کا جھوٹ] </ref>


وہ عوام کو مسلسل اکساتے رہے کہ امریکہ نے سائفر بھیج کر پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ہے جو ناقابل قبول ہے۔ لیکن خود جب ان پر کیسز بنے تو امریکہ حتی کہ امریکی اراکین کانگریس سے اعلانیہ پاکستان میں مداخلت کرنے اور جلد الیکشن کروانے یعنی حکومت مقررہ مدت سے پہلے گرانے کے مطالبے کرتے رہے۔ اس دوغلے پن پر عمران خان پر کافی تنقید ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ سائفر دراصل جنرل باجوہ کے نام میری حکومت گرانے کا پیغام تھا جس کے بعد میری حکومت گرائی گئی۔ سچ یہ ہے کہ تحریک عدم اعتماد اس سے پہلے کی چل رہی تھی۔


عمران خان ایک طرف کہتے ہیں کہ جنرل باجوہ نے مجھے احتساب کرنے سے روکا۔ لیکن جب اس سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ کے دور میں اپوزیشن کے خلاف احتساب کے نام پر جو کاروائیاں ہوئیں وہ کیا تھیں۔ تو فوراً کہتے ہیں کہ میں نے اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف ایک بھی کیس نہیں بنایا۔ یہ تو نیب نے کیے ہیں اور نیب پر فوج کا کنٹرول تھا۔ یعنی منافقت اور دوغلے پن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
عمران خان نے شیریں مزاری اور اسد عمر سے ایک پرایس کانفرنس کروائی جس میں دعوی کیا کہ سائفر ہم سے کئی دن تک چھپایا گیا تھا۔ جب کہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ جس دن سائفر ملا اسی دن عمران خان کی خدمت میں پیش کر دیا گیا۔
 
عمران خان  کی ایک آڈیو بھی لیک ہوئی۔ جس میں وہ اپنے پرنسپل سیکٹری اعظم خان سے کہہ رہے ہوتے ہیں کہ 'اب ہم نے سائفر کے ساتھ کھیلنا ہے۔' یعنی جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ کرینگے۔ اس کا اعتراف بعد میں اعظم خان نے اپنے اعترافی بیان میں بھی کیا۔
 
عمران خان ایک طرف کہتے ہیں کہ جنرل باجوہ نے مجھے احتساب کرنے سے روکا۔ لیکن جب اس سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ کے دور میں اپوزیشن کے خلاف احتساب کے نام پر جو کاروائیاں ہوئیں وہ کیا تھیں۔ تو فوراً کہتے ہیں کہ میں نے اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف ایک بھی کیس نہیں بنایا۔ یہ تو نیب نے کیے ہیں اور نیب پر فوج کا کنٹرول تھا۔ یعنی جھوٹ بولتے ہیں۔


ایک انٹرویو میں عمران خان کہتے ہیں میں نے باجوہ کے کہنے پر اپنی حکومتیں گرائیں۔ <ref>[https://twitter.com/dtnoorkhan/status/1650394914163916801 باجوہ کے کہنے پر اپنی صوبائی اسمبلیاں توڑیں]</ref> اس پر سلیم صافی نے لکھا کہ باجوہ سے ملاقات کے پانچ ماہ بعد اسمبلیاں توڑ دیں جب کہ وہ ریٹائرڈ بھی ہوچکے تھے؟ <ref>[https://twitter.com/SaleemKhanSafi/status/1650420894869917697 سلیم صافی کا سوال اسمبلیاں توڑنے پر]</ref>
ایک انٹرویو میں عمران خان کہتے ہیں میں نے باجوہ کے کہنے پر اپنی حکومتیں گرائیں۔ <ref>[https://twitter.com/dtnoorkhan/status/1650394914163916801 باجوہ کے کہنے پر اپنی صوبائی اسمبلیاں توڑیں]</ref> اس پر سلیم صافی نے لکھا کہ باجوہ سے ملاقات کے پانچ ماہ بعد اسمبلیاں توڑ دیں جب کہ وہ ریٹائرڈ بھی ہوچکے تھے؟ <ref>[https://twitter.com/SaleemKhanSafi/status/1650420894869917697 سلیم صافی کا سوال اسمبلیاں توڑنے پر]</ref>
سطر 11: سطر 15:
پی ڈی ایم حکومت نے فیصلہ کیا کہ سوموٹو کا اختیار ایک کے بجائے سپریم کورٹ کے تین ججوں کو دیا جائے۔ اس پر عمران خان  نے ٹویٹ کی کہ سپریم کورٹ کا اختیار کم کیا جارہا ہے۔ یہ ٹویٹ جھوٹ اور منافقت پر مبنی تھی کیونکہ سپریم کورٹ کے اختیار میں کوئی کمی نہیں کی جارہی تھی۔
پی ڈی ایم حکومت نے فیصلہ کیا کہ سوموٹو کا اختیار ایک کے بجائے سپریم کورٹ کے تین ججوں کو دیا جائے۔ اس پر عمران خان  نے ٹویٹ کی کہ سپریم کورٹ کا اختیار کم کیا جارہا ہے۔ یہ ٹویٹ جھوٹ اور منافقت پر مبنی تھی کیونکہ سپریم کورٹ کے اختیار میں کوئی کمی نہیں کی جارہی تھی۔


عمران خان کہتا ہے کہ مجھے پہلے دن سے پتہ تھا کہ میری حکومت جنرل باجوہ نے گرائی ہے۔ لیکن اس کے باؤجود جب تک جنرل باجوہ وردی میں رہا عمران خان نے اس کا نام نہیں لیا اور اشاروں کنایوں میں بات کرتے رہا۔ بہت سے لوگوں نے اعتراض کیا کہ اگر عمران خان کو پتہ تھا کہ جنرل باجوہ میری حکومت گرا رہا ہے تو نیشنل سیکیورٹی کی مینٹگ میں تمام اراکین کے سامنے اس کے منہ پر کہہ دیتا کہ سائفر اسی کے لیے آیا ہے اور یہی اصل سازشی ہے۔
گرفتاری پر سر پر ڈنڈا پڑنے کا دعوی کیا۔ لیکن کہیں زخم کا نشان وغیر نہیں ملا۔
 
عمران خان نے 20 مئی کو دعوی کیا کہ ہمارے 25 لوگ شہید اور 700 زخمی ہوئے ہیں۔ پھر کچھ دن بعد کہا کہ ہمارے 16 لوگ شہید اور 100 زخمی ہوئے ہیں۔ <ref>[https://twitter.com/Baithak_0/status/1712056647542087969 9 مئی حملوں میں اپنی ہلاکتوں پر عمران خان کا جھوٹ]</ref>
 
عمران خان اور پی ٹی آئی نے الزام لگایا کہ 9 مئی حملوں میں گرفتار خواتین کو جیلوں میں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ فوزیہ وقار نے کوٹ لکھپت جیل کا دورہ کیا۔ جس میں ان کو گرفتار خواتین نے بتایا کہ پولیس کا رویہ بہت اچھا ہے اور ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔ <ref>[https://pakistanintheworld.pk/live/no-sexual-torture-or-harassment-to-women-prisoners-in-9-may-cases-fospah-rejects-ptis-narrative/ پی ٹی آئی خواتین پر جنسی ہراسگی کا جھوٹا الزام]</ref>
 
عمران خان نے برطانوی اخبار ٹیلی گراف کی خبر کہ بشری بی بی کی کرپشن کی نشاندہی پر عاصم منیر کو ISI کے عہدے سے ہٹوانے کی خبر کو جھوٹ قرار دیا۔ لیکن کئی حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلکل سچ تھا۔ <ref>[https://twitter.com/EPropoganda1/status/1688240910818058243 عاصم منیر پر ٹیلی گراف کی خبر]</ref>


عمران خان نے مشرف کو یہ کہہ کر ووٹ ڈالا تھا کہ مجھے امید ہے کہ وہ کرپٹ سیاستدانوں کو سیاست سے باہر کر دینگے۔ اس کی ویڈیو یوٹیوب پر آج بھی موجود ہے۔ بعد میں اس کی پرویز مشرف کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ ہوسکی تو اس کے خلاف ہوگیا اور نواز شریف اور آصف زرداری کے ساتھ جمہوریت کی بحالی کے لیے اتحاد کر لیا۔ اس پر کافی تنقید ہوئی۔
انہوں نے دو جگہوں پر گوشوارے جمع کروائے۔ ایک جگہ پر توشہ خانہ سے کروڑوں کے حاصل کردہ فوائد ظاہر نہیں کیے۔ کیونکہ وہ پبلک ہونے تھے۔ لیکن ایفیڈیوٹ جمع کروائی کہ میں نے کچھ نہیں چھپایا۔ <ref>[https://twitter.com/MianAdnan_007/status/1688261991771639808 بیان حلفی جمع کروایا کہ نہیں چھپایا کچھ]</ref>


گرفتاری پر سر پر ڈنڈا پڑنے کا دعوی کیا۔ لیکن کہیں زخم کا نشان وغیر نہیں ملا۔
عمران خان نے سائفر پر بارہا بیانیہ بدلا اور اپنی حکومت جانے کے بعد افواج پاکستان اور ریاست کو بےپناہ نقصان پہنچایا۔ <ref>[https://twitter.com/dtnoorkhan/status/1645380840380063744 عمران خان کا بیانیہ اور سائفر]</ref>
 
پنجاب کے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی پندرہ سیٹیں لیں۔ عمران خان نے کور کمیٹی کی میٹنگ میں کہا کہ الیکشن ٹھیک ہوئے ہیں لیکن ہمارا بیانیہ ہوگا کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ <ref>[https://twitter.com/geonews_urdu/status/1738582180887199878 پنجاب ضمنی الیکشن پر پروپیگنڈا]</ref>
 
عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ میرا بشری بی بی کے ساتھ نکاح 18 فروری کو ہوا تھا۔ اب عدالت میں بشری بی بی نے اعتراف کر لیا ہے کہ میرا نکاح یکم جنوری کو ہوا۔ <ref>[https://www.youtube.com/watch?v=pC4Rrb5Fmcg نکاح کے بارے میں جھوٹ]</ref>
 
عمران خان نے بیان دیا کہ مجھ سے 19 ماہ سے کسی نے بات تک نہیں کی ہے۔ اس پر اسکا مذاق بنا تو چند دن بعد فرمایا کہ مجھے بشری بی بی کے ذریعے ڈیل کی پیشکش کی گئی تھی۔ <ref>[https://www.youtube.com/watch?v=-Lcjv9qRlPI اٹک جیل میں ڈیل آفر]</ref>
 
عمران خان نے دعوی کیا تھا کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ نے تین آپشنز دئیے ہیں کہ یا استعفی دو یا جلد انتخابات کراؤ یا پھر عدم اعتماد کا سامنا کرو۔ عمران خان کے اس دعوے کو اسٹیبلشمنٹ نے رد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کوئی اپشنز نہیں دئیے بلکہ عمران خان خود تحریک عدم اعتماد کے خلاف ہم سے مدد مانگی کہ اب کیا ہوسکتا ہے؟ تو ہم نے بتایا کہ تین راستے ہیں۔ جس پر عمران خان نے کہا پی ڈی ایم سے بات کرو میں جلد انتخابات کرواتا ہوں۔ <ref>[https://twitter.com/geonews_urdu/status/1509978880215601164 تین آپشنز کا جھوٹ]</ref>
 
ندیم افضل چن نے ایک پروگرام میں کہا کہ عمران خان نے خود اپنی کیبنٹ میٹنگ میں نواز شریف کی تقاریر پڑھ کر سنائیں۔ کیبنٹ کے مشورے سے خود ہی بھیجا۔ بعد میں تنقید کرنے لگے کہ نواز شریف کو کس نے باہر بھیجا؟ <ref>[https://twitter.com/Aadiiroy2/status/1782799412466466828 نواز شریف کو عمران خان نے خود بھیجا]</ref>
 
25 مئی کو سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ عمران خان اپنا 'آزادی مارچ' جی نائن اور ایچ نائن سے آگے نہیں لائیگا۔ لیکن عمران خان ڈی چوک کی طرف روانہ ہوا اور بلو ایریا کے قریب پہنچ گیا اور عدالتی حکم ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا۔ بعد میں عمران خان نے جھوٹ بولا کہ مجھ تک عدالتی حکم پہنچا ہی نہیں۔ اس جواب پر سپریم کورٹ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی روک دی۔ <ref>[https://www.dawnnews.tv/news/1192033 25 مئی عدالتی حکم ردی کی ٹوکری میں]</ref>


عمران خان نے 20 مئی کو دعوی کیا کہ ہمارے 25 لوگ شہید اور 700 زخمی ہوئے ہیں۔ پھر کچھ دن بعد کہا کہ ہمارے 16 لوگ شہید اور 100 زخمی ہوئے ہیں۔ <ref>[https://twitter.com/Baithak_0/status/1712056647542087969 9 مئی حملوں میں اپنی ہلاکتوں پر عمران خان کا جھوٹ]</ref>
=== حوالہ جات ===

حالیہ نسخہ بمطابق 02:07، 17 مئی 2024ء

عمران خان کہتا ہے مجھے پرویز مشرف نے 2002ء میں وزیراعظم بننے کی پیشکش کی تھی جو میں نے قبول نہیں کی۔ پرویز مشرف نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ میں نے عمران خان کو ایسی کوئی پیشکش نہیں کی تھی۔ البتہ وہ مجھ سے 100 سیٹیں مانگ رہے گے۔ [1] یہی بات پرویز مشرف نے مبشر لقمان کو انٹرویو دیتے ہوئے بھی کہی تھی۔ [2]

عمران خان نے الزام لگایا کہ نجم سیٹھی کے ذریعے انتخابات میں 35 پنکچر لگا کر دھاندلی کی گئی۔ بعد میں اپنی بات سے مکر گئے اور کہا کہ وہ تو محض ایک سیاسی بیان تھا۔ [3]

عمران خان نے کہا کہ سائفر دراصل جنرل باجوہ کے نام میری حکومت گرانے کا پیغام تھا جس کے بعد میری حکومت گرائی گئی۔ سچ یہ ہے کہ تحریک عدم اعتماد اس سے پہلے کی چل رہی تھی۔

عمران خان نے شیریں مزاری اور اسد عمر سے ایک پرایس کانفرنس کروائی جس میں دعوی کیا کہ سائفر ہم سے کئی دن تک چھپایا گیا تھا۔ جب کہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ جس دن سائفر ملا اسی دن عمران خان کی خدمت میں پیش کر دیا گیا۔

عمران خان کی ایک آڈیو بھی لیک ہوئی۔ جس میں وہ اپنے پرنسپل سیکٹری اعظم خان سے کہہ رہے ہوتے ہیں کہ 'اب ہم نے سائفر کے ساتھ کھیلنا ہے۔' یعنی جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ کرینگے۔ اس کا اعتراف بعد میں اعظم خان نے اپنے اعترافی بیان میں بھی کیا۔

عمران خان ایک طرف کہتے ہیں کہ جنرل باجوہ نے مجھے احتساب کرنے سے روکا۔ لیکن جب اس سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ کے دور میں اپوزیشن کے خلاف احتساب کے نام پر جو کاروائیاں ہوئیں وہ کیا تھیں۔ تو فوراً کہتے ہیں کہ میں نے اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف ایک بھی کیس نہیں بنایا۔ یہ تو نیب نے کیے ہیں اور نیب پر فوج کا کنٹرول تھا۔ یعنی جھوٹ بولتے ہیں۔

ایک انٹرویو میں عمران خان کہتے ہیں میں نے باجوہ کے کہنے پر اپنی حکومتیں گرائیں۔ [4] اس پر سلیم صافی نے لکھا کہ باجوہ سے ملاقات کے پانچ ماہ بعد اسمبلیاں توڑ دیں جب کہ وہ ریٹائرڈ بھی ہوچکے تھے؟ [5]

پی ڈی ایم حکومت نے فیصلہ کیا کہ سوموٹو کا اختیار ایک کے بجائے سپریم کورٹ کے تین ججوں کو دیا جائے۔ اس پر عمران خان نے ٹویٹ کی کہ سپریم کورٹ کا اختیار کم کیا جارہا ہے۔ یہ ٹویٹ جھوٹ اور منافقت پر مبنی تھی کیونکہ سپریم کورٹ کے اختیار میں کوئی کمی نہیں کی جارہی تھی۔

گرفتاری پر سر پر ڈنڈا پڑنے کا دعوی کیا۔ لیکن کہیں زخم کا نشان وغیر نہیں ملا۔

عمران خان نے 20 مئی کو دعوی کیا کہ ہمارے 25 لوگ شہید اور 700 زخمی ہوئے ہیں۔ پھر کچھ دن بعد کہا کہ ہمارے 16 لوگ شہید اور 100 زخمی ہوئے ہیں۔ [6]

عمران خان اور پی ٹی آئی نے الزام لگایا کہ 9 مئی حملوں میں گرفتار خواتین کو جیلوں میں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ فوزیہ وقار نے کوٹ لکھپت جیل کا دورہ کیا۔ جس میں ان کو گرفتار خواتین نے بتایا کہ پولیس کا رویہ بہت اچھا ہے اور ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔ [7]

عمران خان نے برطانوی اخبار ٹیلی گراف کی خبر کہ بشری بی بی کی کرپشن کی نشاندہی پر عاصم منیر کو ISI کے عہدے سے ہٹوانے کی خبر کو جھوٹ قرار دیا۔ لیکن کئی حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلکل سچ تھا۔ [8]

انہوں نے دو جگہوں پر گوشوارے جمع کروائے۔ ایک جگہ پر توشہ خانہ سے کروڑوں کے حاصل کردہ فوائد ظاہر نہیں کیے۔ کیونکہ وہ پبلک ہونے تھے۔ لیکن ایفیڈیوٹ جمع کروائی کہ میں نے کچھ نہیں چھپایا۔ [9]

عمران خان نے سائفر پر بارہا بیانیہ بدلا اور اپنی حکومت جانے کے بعد افواج پاکستان اور ریاست کو بےپناہ نقصان پہنچایا۔ [10]

پنجاب کے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی پندرہ سیٹیں لیں۔ عمران خان نے کور کمیٹی کی میٹنگ میں کہا کہ الیکشن ٹھیک ہوئے ہیں لیکن ہمارا بیانیہ ہوگا کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ [11]

عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ میرا بشری بی بی کے ساتھ نکاح 18 فروری کو ہوا تھا۔ اب عدالت میں بشری بی بی نے اعتراف کر لیا ہے کہ میرا نکاح یکم جنوری کو ہوا۔ [12]

عمران خان نے بیان دیا کہ مجھ سے 19 ماہ سے کسی نے بات تک نہیں کی ہے۔ اس پر اسکا مذاق بنا تو چند دن بعد فرمایا کہ مجھے بشری بی بی کے ذریعے ڈیل کی پیشکش کی گئی تھی۔ [13]

عمران خان نے دعوی کیا تھا کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ نے تین آپشنز دئیے ہیں کہ یا استعفی دو یا جلد انتخابات کراؤ یا پھر عدم اعتماد کا سامنا کرو۔ عمران خان کے اس دعوے کو اسٹیبلشمنٹ نے رد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کوئی اپشنز نہیں دئیے بلکہ عمران خان خود تحریک عدم اعتماد کے خلاف ہم سے مدد مانگی کہ اب کیا ہوسکتا ہے؟ تو ہم نے بتایا کہ تین راستے ہیں۔ جس پر عمران خان نے کہا پی ڈی ایم سے بات کرو میں جلد انتخابات کرواتا ہوں۔ [14]

ندیم افضل چن نے ایک پروگرام میں کہا کہ عمران خان نے خود اپنی کیبنٹ میٹنگ میں نواز شریف کی تقاریر پڑھ کر سنائیں۔ کیبنٹ کے مشورے سے خود ہی بھیجا۔ بعد میں تنقید کرنے لگے کہ نواز شریف کو کس نے باہر بھیجا؟ [15]

25 مئی کو سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ عمران خان اپنا 'آزادی مارچ' جی نائن اور ایچ نائن سے آگے نہیں لائیگا۔ لیکن عمران خان ڈی چوک کی طرف روانہ ہوا اور بلو ایریا کے قریب پہنچ گیا اور عدالتی حکم ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا۔ بعد میں عمران خان نے جھوٹ بولا کہ مجھ تک عدالتی حکم پہنچا ہی نہیں۔ اس جواب پر سپریم کورٹ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی روک دی۔ [16]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]