"جنرل فیض حمید" کے نسخوں کے درمیان فرق
(←دیگر) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
(ایک ہی صارف کا 2 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 1: | سطر 1: | ||
=== جنرل فیض پر الزامات === | === جنرل فیض پر الزامات === | ||
'''پی ٹی آئی کی سہولت کاری''' | |||
جنرل فیض حمید آئی ایس آئی کے متوازی ایجنسی بنا کر عمران خان اور پی ٹی آئی کی سہولت کاری کر رہے تھے۔ | جنرل فیض حمید آئی ایس آئی کے متوازی ایجنسی بنا کر عمران خان اور پی ٹی آئی کی سہولت کاری کر رہے تھے۔ | ||
عمران خان نے ایک پوڈکاسٹ میں اعتراف کیا کہ میں جنرل فیض حمید کو تحریک عدم اعتماد کے خلاف استعمال کرنا چاہتا تھا۔ <ref>[https://youtu.be/6KeEAkqoLNA فیض حمید تحریک عدم اعتماد کے خلاف] </ref> | |||
'''کرپشن کے الزامات''' | |||
جنرل فیض حمید پر ٹاپ سٹی میں کرپشن کے حوالے سے سنگین الزامات ہیں۔ یہ الزامات 2017ء میں لگے تھے۔ | |||
=== دیگر === | === دیگر === | ||
سطر 7: | سطر 15: | ||
جنرل فیض کا نیٹورک آئی ایس آئی نے نہیں بلکہ ایم آئی نے کریک ڈاؤن کیا ہے۔ | جنرل فیض کا نیٹورک آئی ایس آئی نے نہیں بلکہ ایم آئی نے کریک ڈاؤن کیا ہے۔ | ||
عمران خان | دہشتگردوں کو پاکستان واپس لانے کا الزام بھی جنرل فیض حمید پر لگایا جاتا ہے۔ | ||
جاوید چودھری نے انکشاف کیا کہ عمران خان کو ایک پریس کانفرنس میں جو ایک پراسرار فون آیا تھا وہ جنرل فیض حمید کا تھا جو کور کمانڈر تھا۔ شاہ محمود قریشی کو وہ فون آیا تھا۔ <ref>[https://www.youtube.com/watch?v=S4JC1-xGaD8 فیض حمید کی عمران خان کو لائیو کانفرنس میں فون]</ref> | |||
=== حوالہ جات === | === حوالہ جات === |
حالیہ نسخہ بمطابق 00:44، 16 نومبر 2024ء
جنرل فیض پر الزامات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی کی سہولت کاری
جنرل فیض حمید آئی ایس آئی کے متوازی ایجنسی بنا کر عمران خان اور پی ٹی آئی کی سہولت کاری کر رہے تھے۔
عمران خان نے ایک پوڈکاسٹ میں اعتراف کیا کہ میں جنرل فیض حمید کو تحریک عدم اعتماد کے خلاف استعمال کرنا چاہتا تھا۔ [1]
کرپشن کے الزامات
جنرل فیض حمید پر ٹاپ سٹی میں کرپشن کے حوالے سے سنگین الزامات ہیں۔ یہ الزامات 2017ء میں لگے تھے۔
دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جنرل فیض حمید پاکستان کی تاریخ کے پہلے ڈی جی آئی ایس آئی ہیں جنکا کورٹ مارشل ہورہا ہے۔
جنرل فیض کا نیٹورک آئی ایس آئی نے نہیں بلکہ ایم آئی نے کریک ڈاؤن کیا ہے۔
دہشتگردوں کو پاکستان واپس لانے کا الزام بھی جنرل فیض حمید پر لگایا جاتا ہے۔
جاوید چودھری نے انکشاف کیا کہ عمران خان کو ایک پریس کانفرنس میں جو ایک پراسرار فون آیا تھا وہ جنرل فیض حمید کا تھا جو کور کمانڈر تھا۔ شاہ محمود قریشی کو وہ فون آیا تھا۔ [2]