"بی ایل اے" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
(«نوشکی میں بی ایل اے نے گاڑیاں روک کر 9 بےگناہ پنجابی مزدوروں کو قتل کر دیا۔ <ref>[https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2024-04-13/2334329 نوشکی میں 9 مزدور قتل]</ref>» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
 
(ایک ہی صارف کا 2 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
=== بی ایل اے کے حملے ===
نوشکی میں بی ایل اے نے گاڑیاں روک کر 9 بےگناہ پنجابی مزدوروں کو قتل کر دیا۔ <ref>[https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2024-04-13/2334329 نوشکی میں 9 مزدور قتل]</ref>
نوشکی میں بی ایل اے نے گاڑیاں روک کر 9 بےگناہ پنجابی مزدوروں کو قتل کر دیا۔ <ref>[https://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2024-04-13/2334329 نوشکی میں 9 مزدور قتل]</ref>
بی ایل اے نے ڈپٹی کمشنر پنجگور کو شہید کر دیا۔ <ref>[https://x.com/MarkhorTweets/status/1823201807054864443 ڈپٹی کمشنر پنجگور شہید]</ref>
=== دیگر ===
'''ماہل بلوچ کے بارے میں'''
بی ایل اے کی خودکش حملہ آور ماہل بلوچ کے حوالے سے رپورٹس ہیں کہ وہ ایک پروفیسر کے ساتھ بنا ازدواجی تعلقات کے رہ رہی تھیں۔ گھر والوں کو صرف میسج کرتی تھیں۔ یونیورسٹی میں وہ بی ایل اے اور پروفیسر ریاض جیسے سرخوں کے ہتھے چڑھ گئیں۔ جنہوں نے اسکو آئس کا عادی کیا۔ جس کے بعد اس کو خودکش حملے پر راضی کیا۔ <ref>[https://x.com/Jan_Achakzai/status/1830263684977107333 ماہل بلوچ کے بارے میں]</ref>
بی آر اے نے زرک نوسانی بگٹی نامی سفید ریش بزرگ کو فائرنگ اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ <ref>[https://x.com/AlizaBaloch17/status/1836690191555449327 سفید ریش بزرگ بی آر اے]</ref>
=== حوالہ جات ===

حالیہ نسخہ بمطابق 03:42، 20 ستمبر 2024ء

بی ایل اے کے حملے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نوشکی میں بی ایل اے نے گاڑیاں روک کر 9 بےگناہ پنجابی مزدوروں کو قتل کر دیا۔ [1]

بی ایل اے نے ڈپٹی کمشنر پنجگور کو شہید کر دیا۔ [2]

دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ماہل بلوچ کے بارے میں

بی ایل اے کی خودکش حملہ آور ماہل بلوچ کے حوالے سے رپورٹس ہیں کہ وہ ایک پروفیسر کے ساتھ بنا ازدواجی تعلقات کے رہ رہی تھیں۔ گھر والوں کو صرف میسج کرتی تھیں۔ یونیورسٹی میں وہ بی ایل اے اور پروفیسر ریاض جیسے سرخوں کے ہتھے چڑھ گئیں۔ جنہوں نے اسکو آئس کا عادی کیا۔ جس کے بعد اس کو خودکش حملے پر راضی کیا۔ [3]

بی آر اے نے زرک نوسانی بگٹی نامی سفید ریش بزرگ کو فائرنگ اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ [4]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]