"عمران خان دہشتگردوں کا حامی" کے نسخوں کے درمیان فرق
(«حامد میر کے ساتھ ایک پروگرام میں عمران خان نے اعتراف کیا کہ شوکت خانم میں طالبان لیڈر کا علاج کیا تھا۔ ان کی طرف سے مجھے شکریے کا خط بھی آیا تھا۔ <ref>[https://twitter.com/Baithak_0/status/1686792789118566401 طالبان کا علاج]</ref>» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
(ایک ہی صارف کا 3 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 1: | سطر 1: | ||
حامد میر کے ساتھ ایک پروگرام میں عمران خان نے اعتراف کیا کہ شوکت خانم میں طالبان لیڈر کا علاج کیا تھا۔ ان کی طرف سے مجھے شکریے کا خط بھی آیا تھا۔ <ref>[https://twitter.com/Baithak_0/status/1686792789118566401 طالبان کا علاج]</ref> | حامد میر کے ساتھ ایک پروگرام میں عمران خان نے اعتراف کیا کہ شوکت خانم میں طالبان لیڈر کا علاج کیا تھا۔ ان کی طرف سے مجھے شکریے کا خط بھی آیا تھا۔ <ref>[https://twitter.com/Baithak_0/status/1686792789118566401 طالبان کا علاج]</ref> | ||
25 ستمبر 2013 کو عمران خان نے کے پی میں ٹی ٹی پی کا دفتر کھولنے کا مطالبہ کیا۔ | |||
10 جنوری 2023 کو نیوز لائن کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دہشتگردوں کو بسانا چاہئے انکو واپس لانا چاہئے۔ | |||
1 اکتوبر 2021 کو ٹی آر ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے ٹی ٹی پی کو واپس پاکستان لانے اور بسانے کی بات کی۔ | |||
افغانستان میں پکتیکا میں دہشتگردوں پر پاکستان نے فضائی حملہ کیا۔ عمران خان نے اس حملے کی مذمت کی۔ ساتھ ہی اس نے کہ افغانستان میں طالبان کے آنے سے امن آیا ہے۔ <ref>[https://x.com/WENewsPk/status/1872206399289344409 پاکستان کے دہشتگردوں پر حملے کی مذمت]</ref> | |||
=== دیگر === | |||
پی ٹی آئی پنجاب اسمبلی کے ممبر قاضی احمد اکبر نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ اگر ٹی ٹی پی ہمارے حق میں بیان جاری کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ <ref>[https://x.com/dtnoorkhan/status/1862013230190829670 پی ٹی آئی ایم پی اے اور ٹی ٹی پی]</ref> | |||
=== حوالہ جات === |
حالیہ نسخہ بمطابق 08:49، 1 جنوری 2025ء
حامد میر کے ساتھ ایک پروگرام میں عمران خان نے اعتراف کیا کہ شوکت خانم میں طالبان لیڈر کا علاج کیا تھا۔ ان کی طرف سے مجھے شکریے کا خط بھی آیا تھا۔ [1]
25 ستمبر 2013 کو عمران خان نے کے پی میں ٹی ٹی پی کا دفتر کھولنے کا مطالبہ کیا۔
10 جنوری 2023 کو نیوز لائن کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دہشتگردوں کو بسانا چاہئے انکو واپس لانا چاہئے۔
1 اکتوبر 2021 کو ٹی آر ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے ٹی ٹی پی کو واپس پاکستان لانے اور بسانے کی بات کی۔
افغانستان میں پکتیکا میں دہشتگردوں پر پاکستان نے فضائی حملہ کیا۔ عمران خان نے اس حملے کی مذمت کی۔ ساتھ ہی اس نے کہ افغانستان میں طالبان کے آنے سے امن آیا ہے۔ [2]
دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی پنجاب اسمبلی کے ممبر قاضی احمد اکبر نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ اگر ٹی ٹی پی ہمارے حق میں بیان جاری کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ [3]