"عمران خان کی منافقت اور دوغلا پن" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(2 صارفین 8 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 10: سطر 10:


عمران خان نے مشرف کو یہ کہہ کر ووٹ ڈالا تھا کہ مجھے امید ہے کہ وہ کرپٹ سیاستدانوں کو سیاست سے باہر کر دینگے۔ اس کی ویڈیو یوٹیوب پر آج بھی موجود ہے۔ بعد میں اس کی پرویز مشرف کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ ہوسکی تو اس کے خلاف ہوگیا اور نواز شریف اور آصف زرداری کے ساتھ جمہوریت کی بحالی کے لیے اتحاد کر لیا۔ اس پر کافی تنقید ہوئی۔
عمران خان نے مشرف کو یہ کہہ کر ووٹ ڈالا تھا کہ مجھے امید ہے کہ وہ کرپٹ سیاستدانوں کو سیاست سے باہر کر دینگے۔ اس کی ویڈیو یوٹیوب پر آج بھی موجود ہے۔ بعد میں اس کی پرویز مشرف کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ ہوسکی تو اس کے خلاف ہوگیا اور نواز شریف اور آصف زرداری کے ساتھ جمہوریت کی بحالی کے لیے اتحاد کر لیا۔ اس پر کافی تنقید ہوئی۔
اس کے بعد ایک جگہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پرویز مشرف کو ڈھائی سال تک اس لیے سپورٹ کیا کہ میرا خیال تھا کہ وہ حقیقی جمہوریت لائیگا۔ <ref>[https://twitter.com/iqrarulhassan/status/1718903918980374528 مشرف کو ڈھائی سال سپورٹ کیا]</ref>
ایک جگہ تقریر میں عمران خان نواز شریف کو پرویز مشرف کے خلاف حقیقی جمہوریت کے لیے تمام جماعتوں کو اکھٹا کرنے پر مبارک باد پیش کی۔ <ref>[[نواز شریف کے قصیدے عمران خان]]</ref> اسی تقریر میں ق لیگ کو دو نمبر اور لوٹوں کی پارٹی کہتا ہے۔


=== دیگر ===
=== دیگر ===
عمران خان نے ملک ریاض کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا کہ آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف کو ہٹ کرنا اور فوج کو یہ کہنا کہ انکے خلاف بغاؤت کرو غداری ہے۔ <ref>[https://twitter.com/HummaSaif/status/1690231408051015680 آرمی چیف کو ہٹ کرنا غداری ہے]</ref> اپنی حکومت گرنے کے بعد عمران خان نے پھر خود یہی کیا۔  
عمران خان نے ملک ریاض کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا کہ آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف کو ہٹ کرنا اور فوج کو یہ کہنا کہ انکے خلاف بغاؤت کرو غداری ہے۔ <ref>[https://twitter.com/HummaSaif/status/1690231408051015680 آرمی چیف کو ہٹ کرنا غداری ہے]</ref> اپنی حکومت گرنے کے بعد عمران خان نے پھر خود یہی کیا۔  


سطر 17: سطر 22:


پرویز مشرف کے حکومت میں عمران خان اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کرتا تھا کہ ساری ترقی نواز شریف اور بےنظیر کے دور میں ہوئی اور بجلی اور سڑکوں کے تمام منصوبے ان دونوں حکمرانوں کے مکمل کیے۔ <ref>[https://twitter.com/HummaSaif/status/1696521856118120756 نواز شریف اور بینظیر کے قصیدے]</ref> بعد میں مشرف کے دور کے ان کے دور سے بہتر قرار دینے لگا۔   
پرویز مشرف کے حکومت میں عمران خان اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کرتا تھا کہ ساری ترقی نواز شریف اور بےنظیر کے دور میں ہوئی اور بجلی اور سڑکوں کے تمام منصوبے ان دونوں حکمرانوں کے مکمل کیے۔ <ref>[https://twitter.com/HummaSaif/status/1696521856118120756 نواز شریف اور بینظیر کے قصیدے]</ref> بعد میں مشرف کے دور کے ان کے دور سے بہتر قرار دینے لگا۔   
عمران خان جب اقتدار میں نہیں تھا تو نیتھن یاہو کی مثال دیا کرتا تھا کہ پولیس نے تحفے لینے پر اس سے پوچھ تاچ کی ہے۔ لیکن جب خود تحفے لیے اور سوال ہوا تو اس پر اعتراض کرنے لگا۔ <ref>[[نیتھن یاہو کے تحفے لینے کی مثال]]</ref>
ایک طرف کہتا تھا کہ ہوسکتا ہے فوج ملوث نہ تحریک عدم اعتماد میں لیکن وہ روک سکتی تھی تو روکا کیوں نہیں۔ لیکن اس سے پہلے کہا کرتا تھا کہ نواز شریف فوج کو سیاست میں مداخلت کا کہہ رہے ہیں۔ <ref>[https://twitter.com/LeghariHaris/status/1704726391072428370 سیاست میں مداخلت فوج]</ref>
عمران خان اپنے دور میں کہا کرتے تھے کہ غلطیاں سب سے ہوتی ہیں لیکن اسکا یہ مطلب نہیں کہ فوج کے پیچھے پڑ جائیں۔ لیکن جب حکومت چلی گئی تو فوج کے پیچھےہاتھ دھو کر پڑ گئے اور ہر چیز کا ذمہ دار فوج کو قرار دینے لگے۔ <ref>[https://twitter.com/HummaSaif/status/1700336611957862741 غلطی کا مطلب یہ نہیں کہ فوج کے پیچھے پڑ جائیں]</ref>
ندیم افضل چن نے سلیم صافی کے پروگرام میں انکشاف کیا کہ عمران خان نے امریکی دباؤ کی وجہ سے پاک ایران گیس پائپ لائن پہ کام شروع نہیں کیا۔ <ref>[https://twitter.com/HummaSaif/status/1726479254509220265?t=D7JlzGkSVg0wMnbP21J6gg&s=19 پاک ایران گیس پائپ لائن] </ref>
عمران خان نے اپنی حکومت میں کہا تھاکہ کسی سزایافتہ شخص کے ٹی وی پر انٹرویوز نہیں چلنے چائیں۔ لیکن جب خود جیل میں تھا تو روز میڈیا پر بیانات جاری کرتا تھا اور سپریم کورٹ میں لائیو بھی آیا۔ <ref>[https://x.com/syed_bacha/status/1791111288782753800 عمران خان سزایافتہ شخص کے انٹرویوز پر دہرا موقف]</ref>
عمران خان کے زیر صدارت اس پر بھی اجلاس ہوا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کے غیر ملکی دوروں پر مجموعی طور پر ڈیڑھ ارب روپے کیسے خرچ ہوگئے۔ بعد میں اپنی حکومت میں صرف بنی گالہ سے پارلیمنٹ ھاؤس کا چند کلومیٹر کا سفر ہیلی کاپٹر میں کر کے 1 روپے روپے کا بل بنا دیا تھا۔ <ref>[https://jang.com.pk/news/657718-how-many-expenses-came-on-nawaz-sharif-and-asif-zardari-foreign-tours نواز و زرداری کے غیر ملکی دوروں پر عمران خان] </ref>
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک تقریر میں انکشاف کیا کہ عمران خان کی قاسم سلیمانی کی ڈرون حملے میں ہلاکت پر مجھے فون کر کے کہا تھا کہ یہ میری زندگی کا سب سے یادگار دن ہے۔ <ref>[https://x.com/ParvezBaig1055/status/1823228462058049829 ڈونلڈ ٹرمپ قاسم سلیمانی عمران خان]</ref> 


=== حوالہ جات ===
=== حوالہ جات ===

حالیہ نسخہ بمطابق 05:30، 13 اگست 2024ء

عمران خان نے اس چیز پر پچاس جلسے کیے کہ امریکہ نے میری حکومت گرائی ہے۔ لیکن جب بھی امریکی آفیشلز یا مغربی اینکرز سے بات کی ایک بار بھی ان سے یہ سوال نہیں کیا کہ آپ لوگوں نے میری حکومت کیوں گرائی؟

وہ عوام کو مسلسل اکساتے رہے کہ امریکہ نے سائفر بھیج کر پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ہے جو ناقابل قبول ہے۔ لیکن خود جب ان پر کیسز بنے تو امریکہ حتی کہ امریکی اراکین کانگریس سے اعلانیہ پاکستان میں مداخلت کرنے اور جلد الیکشن کروانے یعنی حکومت مقررہ مدت سے پہلے گرانے کے مطالبے کرتے رہے۔ اس دوغلے پن پر عمران خان پر کافی تنقید ہوئی۔

عمران خان ایک طرف کہتے ہیں کہ جنرل باجوہ نے مجھے احتساب کرنے سے روکا۔ لیکن جب اس سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ کے دور میں اپوزیشن کے خلاف احتساب کے نام پر جو کاروائیاں ہوئیں وہ کیا تھیں۔ تو فوراً کہتے ہیں کہ میں نے اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف ایک بھی کیس نہیں بنایا۔ یہ تو نیب نے کیے ہیں اور نیب پر فوج کا کنٹرول تھا۔ یعنی منافقت اور دوغلے پن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

پی ڈی ایم حکومت نے فیصلہ کیا کہ سوموٹو کا اختیار ایک کے بجائے سپریم کورٹ کے تین ججوں کو دیا جائے۔ اس پر عمران خان نے ٹویٹ کی کہ سپریم کورٹ کا اختیار کم کیا جارہا ہے۔ یہ ٹویٹ جھوٹ اور منافقت پر مبنی تھی کیونکہ سپریم کورٹ کے اختیار میں کوئی کمی نہیں کی جارہی تھی۔

عمران خان کہتا ہے کہ مجھے پہلے دن سے پتہ تھا کہ میری حکومت جنرل باجوہ نے گرائی ہے۔ لیکن اس کے باؤجود جب تک جنرل باجوہ وردی میں رہا عمران خان نے اس کا نام نہیں لیا اور اشاروں کنایوں میں بات کرتے رہا۔ بہت سے لوگوں نے اعتراض کیا کہ اگر عمران خان کو پتہ تھا کہ جنرل باجوہ میری حکومت گرا رہا ہے تو نیشنل سیکیورٹی کی مینٹگ میں تمام اراکین کے سامنے اس کے منہ پر کہہ دیتا کہ سائفر اسی کے لیے آیا ہے اور یہی اصل سازشی ہے۔

عمران خان نے مشرف کو یہ کہہ کر ووٹ ڈالا تھا کہ مجھے امید ہے کہ وہ کرپٹ سیاستدانوں کو سیاست سے باہر کر دینگے۔ اس کی ویڈیو یوٹیوب پر آج بھی موجود ہے۔ بعد میں اس کی پرویز مشرف کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ ہوسکی تو اس کے خلاف ہوگیا اور نواز شریف اور آصف زرداری کے ساتھ جمہوریت کی بحالی کے لیے اتحاد کر لیا۔ اس پر کافی تنقید ہوئی۔

اس کے بعد ایک جگہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پرویز مشرف کو ڈھائی سال تک اس لیے سپورٹ کیا کہ میرا خیال تھا کہ وہ حقیقی جمہوریت لائیگا۔ [1]

ایک جگہ تقریر میں عمران خان نواز شریف کو پرویز مشرف کے خلاف حقیقی جمہوریت کے لیے تمام جماعتوں کو اکھٹا کرنے پر مبارک باد پیش کی۔ [2] اسی تقریر میں ق لیگ کو دو نمبر اور لوٹوں کی پارٹی کہتا ہے۔

دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عمران خان نے ملک ریاض کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا کہ آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف کو ہٹ کرنا اور فوج کو یہ کہنا کہ انکے خلاف بغاؤت کرو غداری ہے۔ [3] اپنی حکومت گرنے کے بعد عمران خان نے پھر خود یہی کیا۔

شیخ رشید نے ایک پروگرام میں اعتراف کیا کہ ہمیں چند ماہ پہلے پتہ چل گیا تھا کہ ہماری حکومت ختم ہوسکتی ہے۔ تبھی عمران خان نے دس روپے پٹرول اور پانچ روپے بجلی سستی کی اور بارودی سرنگیں بچھائیں۔ [4]

پرویز مشرف کے حکومت میں عمران خان اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کرتا تھا کہ ساری ترقی نواز شریف اور بےنظیر کے دور میں ہوئی اور بجلی اور سڑکوں کے تمام منصوبے ان دونوں حکمرانوں کے مکمل کیے۔ [5] بعد میں مشرف کے دور کے ان کے دور سے بہتر قرار دینے لگا۔

عمران خان جب اقتدار میں نہیں تھا تو نیتھن یاہو کی مثال دیا کرتا تھا کہ پولیس نے تحفے لینے پر اس سے پوچھ تاچ کی ہے۔ لیکن جب خود تحفے لیے اور سوال ہوا تو اس پر اعتراض کرنے لگا۔ [6]

ایک طرف کہتا تھا کہ ہوسکتا ہے فوج ملوث نہ تحریک عدم اعتماد میں لیکن وہ روک سکتی تھی تو روکا کیوں نہیں۔ لیکن اس سے پہلے کہا کرتا تھا کہ نواز شریف فوج کو سیاست میں مداخلت کا کہہ رہے ہیں۔ [7]

عمران خان اپنے دور میں کہا کرتے تھے کہ غلطیاں سب سے ہوتی ہیں لیکن اسکا یہ مطلب نہیں کہ فوج کے پیچھے پڑ جائیں۔ لیکن جب حکومت چلی گئی تو فوج کے پیچھےہاتھ دھو کر پڑ گئے اور ہر چیز کا ذمہ دار فوج کو قرار دینے لگے۔ [8]

ندیم افضل چن نے سلیم صافی کے پروگرام میں انکشاف کیا کہ عمران خان نے امریکی دباؤ کی وجہ سے پاک ایران گیس پائپ لائن پہ کام شروع نہیں کیا۔ [9]

عمران خان نے اپنی حکومت میں کہا تھاکہ کسی سزایافتہ شخص کے ٹی وی پر انٹرویوز نہیں چلنے چائیں۔ لیکن جب خود جیل میں تھا تو روز میڈیا پر بیانات جاری کرتا تھا اور سپریم کورٹ میں لائیو بھی آیا۔ [10]

عمران خان کے زیر صدارت اس پر بھی اجلاس ہوا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کے غیر ملکی دوروں پر مجموعی طور پر ڈیڑھ ارب روپے کیسے خرچ ہوگئے۔ بعد میں اپنی حکومت میں صرف بنی گالہ سے پارلیمنٹ ھاؤس کا چند کلومیٹر کا سفر ہیلی کاپٹر میں کر کے 1 روپے روپے کا بل بنا دیا تھا۔ [11]

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک تقریر میں انکشاف کیا کہ عمران خان کی قاسم سلیمانی کی ڈرون حملے میں ہلاکت پر مجھے فون کر کے کہا تھا کہ یہ میری زندگی کا سب سے یادگار دن ہے۔ [12]

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]