"شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف بغاؤت" کے نسخوں کے درمیان فرق
Shahidlogs سے
(«سوشل میڈیا پر فائر والز لگائے تھے۔ گیارہ سے بارہ ہزار لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ ان کے بھائی کی مافیا تھی اور وہ لوگوں کو قتل کر رہی تھی۔ وہ اگرتلہ بھاگیں اور وہاں فوجی ریسٹ ھاؤس میں ہیں۔ وہ انڈیا سے نکلنا چاہتی ہیں لیکن امریکہ، انگلینڈ اور ی...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 14: | سطر 14: | ||
شیخ مجیب الرحمن نے بھی مخالفین کو مروایا اور شیخ حسینہ واجد نے بھی طلباء کا ونگ بنایا جو دیگر طلباء پر حملے کر رہی تھی۔ | شیخ مجیب الرحمن نے بھی مخالفین کو مروایا اور شیخ حسینہ واجد نے بھی طلباء کا ونگ بنایا جو دیگر طلباء پر حملے کر رہی تھی۔ | ||
=== شیخ مجیب کے مجسموں اور تصاویر کی تباہی === | |||
ایک ویڈیو میں شیخ مجیب کے مجسمے کو دریا میں ڈبونے کی کوشش کرتے ساتھ ساتھ جوتے مارے جارہے ہیں۔ <ref>[https://x.com/FarhanKVirk/status/1821204114820493351 شیخ مجیب کا مجسمہ دریا برد]</ref> | |||
=== حوالہ جات === |
نسخہ بمطابق 10:57، 7 اگست 2024ء
سوشل میڈیا پر فائر والز لگائے تھے۔
گیارہ سے بارہ ہزار لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔
ان کے بھائی کی مافیا تھی اور وہ لوگوں کو قتل کر رہی تھی۔
وہ اگرتلہ بھاگیں اور وہاں فوجی ریسٹ ھاؤس میں ہیں۔
وہ انڈیا سے نکلنا چاہتی ہیں لیکن امریکہ، انگلینڈ اور یورپی یونین نے انکے ویزے مسترد کر دئیے ہیں۔
آفیشل رپورٹس کے مطابق 300 لوگ قتل ہوئے لیکن ان آفیشل ذرائع کے مطابق 1000 طلباء کو قتل کیا گیا۔
کل ایک ہوٹل کو آگ لگا دی گئی جو ان کے پارٹی کے رکن کا تھا۔ اس میں 24 لوگ زندہ جل گئے۔
شیخ مجیب الرحمن نے بھی مخالفین کو مروایا اور شیخ حسینہ واجد نے بھی طلباء کا ونگ بنایا جو دیگر طلباء پر حملے کر رہی تھی۔
شیخ مجیب کے مجسموں اور تصاویر کی تباہی
ایک ویڈیو میں شیخ مجیب کے مجسمے کو دریا میں ڈبونے کی کوشش کرتے ساتھ ساتھ جوتے مارے جارہے ہیں۔ [1]