"القادر ٹرسٹ کیس" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
=== القادر ٹرسٹ کیس کیا ہے؟ ===
القادر ٹرسٹ کیس اس ساڑھے چار سو کنال سے زیادہ زمین کے عطیے سے متعلق ہے جو بحریہ ٹاؤن کی جانب سے القادر یونیورسٹی کے لیے دی گئی تھی۔
پی ڈی ایم کی حکومت نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ یہ معاملہ عطیے کا نہیں بلکہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض اور عمران خان کی حکومت کے درمیان طے پانے والے ایک خفیہ معاہدے کا نتیجہ ہے اور حکومت کا دعویٰ تھا کہ 'بحریہ ٹاؤن کی جو 190ملین پاؤنڈ یا 60 ارب روپے کی رقم برطانیہ میں منجمد ہونے کے بعد پاکستانی حکومت کے حوالے کی گئی وہ بحریہ ٹاؤن کراچی کے کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک ریاض کے ذمے واجب الادا 460 ارب روپے کی رقم میں ایڈجسٹ کر دی گئی تھی۔'
حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس کے عوض بحریہ ٹاؤن نےمارچ 2021 میں القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کو ضلع جہلم کے علاقے سوہاوہ میں 458 کنال اراضی عطیہ کی اور یہ معاہدہ بحریہ ٹاؤن اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے درمیان ہوا تھا۔
جس ٹرسٹ کو یہ زمین دی گئی تھی اس کے ٹرسٹیز میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے علاوہ تحریکِ انصاف کے رہنما زلفی بخاری اور بابر اعوان شامل تھے تاہم بعدازاں یہ دونوں رہنما اس ٹرسٹ سے علیحدہ ہو گئے تھے۔
ملک ریاض کے مقدمات سپریم کورٹ میں رہے ہیں، اور جو سب سے بڑا مقدمہ سپریم کورٹ میں آیا تھا وہ انہی کا تھا ک جس میں کراچی ملیر ڈویلیپمنٹ اتھارٹی کی زمین bheria town کو دے دی گئی تھی، اسکو سپریم کورٹ نے غیر قانونی قرار دیا تھا  
ملک ریاض کے مقدمات سپریم کورٹ میں رہے ہیں، اور جو سب سے بڑا مقدمہ سپریم کورٹ میں آیا تھا وہ انہی کا تھا ک جس میں کراچی ملیر ڈویلیپمنٹ اتھارٹی کی زمین bheria town کو دے دی گئی تھی، اسکو سپریم کورٹ نے غیر قانونی قرار دیا تھا  



نسخہ بمطابق 11:15، 20 مئی 2024ء

القادر ٹرسٹ کیس کیا ہے؟

القادر ٹرسٹ کیس اس ساڑھے چار سو کنال سے زیادہ زمین کے عطیے سے متعلق ہے جو بحریہ ٹاؤن کی جانب سے القادر یونیورسٹی کے لیے دی گئی تھی۔

پی ڈی ایم کی حکومت نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ یہ معاملہ عطیے کا نہیں بلکہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض اور عمران خان کی حکومت کے درمیان طے پانے والے ایک خفیہ معاہدے کا نتیجہ ہے اور حکومت کا دعویٰ تھا کہ 'بحریہ ٹاؤن کی جو 190ملین پاؤنڈ یا 60 ارب روپے کی رقم برطانیہ میں منجمد ہونے کے بعد پاکستانی حکومت کے حوالے کی گئی وہ بحریہ ٹاؤن کراچی کے کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک ریاض کے ذمے واجب الادا 460 ارب روپے کی رقم میں ایڈجسٹ کر دی گئی تھی۔'

حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس کے عوض بحریہ ٹاؤن نےمارچ 2021 میں القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کو ضلع جہلم کے علاقے سوہاوہ میں 458 کنال اراضی عطیہ کی اور یہ معاہدہ بحریہ ٹاؤن اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے درمیان ہوا تھا۔

جس ٹرسٹ کو یہ زمین دی گئی تھی اس کے ٹرسٹیز میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے علاوہ تحریکِ انصاف کے رہنما زلفی بخاری اور بابر اعوان شامل تھے تاہم بعدازاں یہ دونوں رہنما اس ٹرسٹ سے علیحدہ ہو گئے تھے۔

ملک ریاض کے مقدمات سپریم کورٹ میں رہے ہیں، اور جو سب سے بڑا مقدمہ سپریم کورٹ میں آیا تھا وہ انہی کا تھا ک جس میں کراچی ملیر ڈویلیپمنٹ اتھارٹی کی زمین bheria town کو دے دی گئی تھی، اسکو سپریم کورٹ نے غیر قانونی قرار دیا تھا

جس قیمت میں سندھ حکومت نے وہ زمین bheria town کو دی تھی اس قیمت سے بڑھ کے دوبارہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں آیا تو پہلے جو زمین کی منتقلی تھی وہ غیر آئینی قرار دے دی گئی، چونکہ وہاں بہت ڈویلیپمنٹ ہو چکی تھی تو پھر سپریم کورٹ کے اس فالو آپ کے تور پ عملدرآمد کرانے کے لیے 3 رکنی بینچ بنا


جس نے BTK سے کہا اب آپ کوی مناسب قیمت لگا دیں، جو ک حکومت پاکستان کو یا سندھ ملیر ڈویزن کو دی جاے گی

پھر یوں ہوا ک بولی لگی اور بولی لگانے والے ملک ریاض ہی تھے،

ور بولی 460 ارب روپے پر بات ختم ہوی، اور 460 ارب 7 سالوں میں قسطوں پر سپریم کورٹ کو دینی تھی BTK نے

کافی قسط جمع ہونے کے بعد کوی ڈیڈ سو ارب جب اکھٹا ہو گیا، تو کہانی میں اور معاملات شروع ہو گیے سندھ ملیر ڈویزن  کو وہ پیسے ملنے چاہیے

2018 یہ فیصلہ آیا تھا 7 سال مطلب 2023 تاک آپ نے 460 ارب ادا کرنے ہیں، لیکن اب تک صرف 200 ارب آے بقایا 260 ارب کی ریاض صحاب کی درخواستیں آتی رہی ک ہمیں مزید وقت دیا جاے

یاد رہے جو 200 ارب جمع ہوا ہے اس میں 190 ملین پاونڈ بھی شامل ہے

یہ وہ رقم تھی جو برتانہ سے حکومت پاکستان کے خزانے میں جمع ہونی تھی

لیکن یہ ملک ریاض کے خاتے میں جمع کرا دی گئی

اس. معاملے کا ٹیک آپ 18 اکتوبر کو ہو گا

اسکے علاوہ مری BTK میں بھی سپریم کورٹ نے کہا تھا ک وہ بھی الیگل ہے لیکن اسکا کیس اج دن تک ٹیک اپ نہیں ہوا

آپ پاکستان کے وزیراعظم تھے اور متنازعہ پراپرٹی ٹائیکون سے ستر کروڑ کے عطیات لینا مفادات کا ٹکراو نہیں تھا؟ نیب کا سوال رسول پاکﷺ کی محبت میں القادر یونیورسٹی نیک مشن کیلیے بنائی، عمران کا جواب عمران خان اور خاندان نے القادر ٹرسٹ میں کتنا چندہ دیا؟ نیب کا سوال

دیگر

بحریہ ٹاؤن کے ملک ریاض حسین نے 450 کنال زمین کے ساتھ القادر ٹرسٹ کے اکاؤنٹ میں 28 کروڑ روپے بھی ڈالے جبکہ ٹرسٹ کی سوہاوہ کے قریب عمارت کی تعمیر پر 28 کروڑ 40 لاکھ 32 ہزار روپے الگ سے خرچ کیے۔ملک صاحب نے فرنیچر اور دیگر اشیا کے لیے 51لاکھ 49 ہزار اور 6 لاکھ 48 ہزار 500 کے کمپیوٹرز بھی الگ سے لیکر دئیے۔ [1]

اسلام آباد ھائی کورٹ کے تمام تر ثبوتوں اور شواہد کے باؤجود عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں ضمانت دے دی۔ [2]

حوالہ جات