"عمران خان کی ناکامیاں اور سیاسی بلنڈرز" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 17: | سطر 17: | ||
عمران خان نے فوجی عدالتوں پر سٹے لے لیا جس کی وجہ سے جن کارکنوں کی رہائی جلدی ممکن تھی انہیں سال بعد رہائی ملی۔ | عمران خان نے فوجی عدالتوں پر سٹے لے لیا جس کی وجہ سے جن کارکنوں کی رہائی جلدی ممکن تھی انہیں سال بعد رہائی ملی۔ | ||
عمران خان نے وکیلوں کو ٹکٹ کے عوض اپنے کیسز لڑنے کی پیشکش کی۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وکلاء کیسز سے زیادہ اپنی سیاسی سرگرمیوں کی طرف متوجہ ہوگئے۔ <ref>[https://www.youtube.com/watch?v=_FRCnwmNkgw جاوید چودھری عمران خان کے وکلاء]</ref> | عمران خان نے وکیلوں کو ٹکٹ کے عوض اپنے کیسز لڑنے کی پیشکش کی۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وکلاء کیسز سے زیادہ اپنی سیاسی سرگرمیوں کی طرف متوجہ ہوگئے۔ <ref>[https://www.youtube.com/watch?v=_FRCnwmNkgw جاوید چودھری عمران خان کے وکلاء]</ref> | ||
عمران خان کے کو پیپلز پارٹی نے حکومت بنانے کی دعوت دی تھی اور عمران خان کے پاس موقع تھا کہ وہ اپنی حکومت بنوا کر اپنی نگرانی میں تمام سیٹوں کو گنتی یا سکروٹنی کرواتے۔ لیکن انہوں نے نہیں کیا جو انکی بڑی غلطی ثابت ہوئی۔ <ref>[https://twitter.com/SadiasOfficial/status/1781605609101549583 حکومت نہ لینے کی غلطی]</ref> | |||
=== حوالہ جات === | === حوالہ جات === |
نسخہ بمطابق 02:40، 21 اپريل 2024ء
ناکامیاں
عمران خان کی سرتوڑ کوشش کے باؤجود پی ڈی ایم حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ کامیابی سے معاہدہ کر لیا۔
عمران خان نے دعوی کیا کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری نہیں آئیگی۔ اس دعوے کے ایک ہفتے بعد سعودی عرب نے پاکستان میں 5 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کر دیا۔
سیاسی بلنڈرز
عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ پارلیمنٹ کے بجائے سائفر کی مدد سے کرنے کی کوشش کی جس کو سیاسی غلطی کہا گیا۔
عمران خان نے قومی اسمبلی سے اپنے 125 اراکین کو استعفے دینے کا حکم دیا جو اسکے سیاسی کیرئیر کا بہت بلنڈر کہلاتا ہے۔
اسی طرح صوبائی اسمبلی سے استعفے دینا بھی سیاسی بلنڈر تھا جس کا پی ٹی کو نقصان ہوا۔
جیل بھرو تحریک بھی غلط سیاسی فیصلہ تھا۔
9 مئی کو فوجی تنصیابات پر حملے کروانا اس امید پر کہ فوج میں بغاؤت ہوجائیگی عمران خان کی زندگی کا سب سے بڑا سیاسی بلنڈر کہلاتا ہے۔
عمران خان نے فوجی عدالتوں پر سٹے لے لیا جس کی وجہ سے جن کارکنوں کی رہائی جلدی ممکن تھی انہیں سال بعد رہائی ملی۔
عمران خان نے وکیلوں کو ٹکٹ کے عوض اپنے کیسز لڑنے کی پیشکش کی۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وکلاء کیسز سے زیادہ اپنی سیاسی سرگرمیوں کی طرف متوجہ ہوگئے۔ [1]
عمران خان کے کو پیپلز پارٹی نے حکومت بنانے کی دعوت دی تھی اور عمران خان کے پاس موقع تھا کہ وہ اپنی حکومت بنوا کر اپنی نگرانی میں تمام سیٹوں کو گنتی یا سکروٹنی کرواتے۔ لیکن انہوں نے نہیں کیا جو انکی بڑی غلطی ثابت ہوئی۔ [2]