"جمشید دستی" کے نسخوں کے درمیان فرق
سطر 10: | سطر 10: | ||
جمشید دستی نے چند ساتھیوں کے ساتھ ملکر سر پر استرا پھیر کر بھی احتجاج بھی کیا تھا۔ اس کو لوگوں نے سستی شہرت کے حصول کا ذریعہ کہا تھا۔ | جمشید دستی نے چند ساتھیوں کے ساتھ ملکر سر پر استرا پھیر کر بھی احتجاج بھی کیا تھا۔ اس کو لوگوں نے سستی شہرت کے حصول کا ذریعہ کہا تھا۔ | ||
جمشید دستی باجا لے کر پارلیمنٹ پہنچ گئے اور صدر کی تقریر کی دوران باجا بجاتے تھے۔ جس پر سپیکر نے ان پر ایوان میں داخلے پر پابندی لگا دی۔ | جمشید دستی باجا لے کر پارلیمنٹ پہنچ گئے اور صدر کی تقریر کی دوران باجا بجاتے تھے۔ جس پر سپیکر نے ان پر ایوان میں داخلے پر پابندی لگا دی۔ تاہم بعد میں اس حرکت پر سپیکر کے چیمبر میں جاکر معافی مانگنے لگے۔ <ref>[https://twitter.com/AtharSaleem01/status/1781923396508373060 جمشید دستی معافی باجا]</ref> | ||
=== دیگر === | === دیگر === |
حالیہ نسخہ بمطابق 02:33، 21 اپريل 2024ء
جمشید دستی جعلی ڈگری کیس[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جمشید دستی نے جعلی ڈگری بنائی تھی۔ عدالت میں جرم ثابت ہونے پر جمشید دستی کو 3 سال قید اور 5 ہزار جرمانہ بھرنے کی سزا سنائی گئی تھی۔ [1]
جمشید دستی بدزبانی اور گالم گلوچ کے لیے بدنام ہیں۔ کئی جلسوں میں اس نے عمران خان کو ننگی گالیاں دیں۔ [2]
جمشید دستی کی بیوی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی راہنما جمشید دستی نے کسی نامعلوم مقام سے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ خفیہ ایجنسیوں اور سی ٹی ڈی کے لوگوں نے میرے گھر پر چھاپہ مارا اور میری بیوی کو ننگا کیا۔ تاہم اس کے اس دعوے کو اس کے پڑوسیوں سمیت سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے ڈراما اور جھوٹ قرار دیا۔ [3]
مضحکہ خیز حرکتیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جمشید دستی نے چند ساتھیوں کے ساتھ ملکر سر پر استرا پھیر کر بھی احتجاج بھی کیا تھا۔ اس کو لوگوں نے سستی شہرت کے حصول کا ذریعہ کہا تھا۔
جمشید دستی باجا لے کر پارلیمنٹ پہنچ گئے اور صدر کی تقریر کی دوران باجا بجاتے تھے۔ جس پر سپیکر نے ان پر ایوان میں داخلے پر پابندی لگا دی۔ تاہم بعد میں اس حرکت پر سپیکر کے چیمبر میں جاکر معافی مانگنے لگے۔ [4]
دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جب مختاراں مائی نے اپنے ساتھ زیادتی کا دعوی کیا تو جمشید دستی نے کہا کہ یہ مختاراں مائی ہمدردی اور ڈالرز بٹورنے کا ڈراما کر رہی ہے۔ [5]
جمشید دستی 2015ء میں قتل کے ایک مقدمے میں نامزد بھی ہوئے جبکہ 2017 میں پانی چوری کے جرم میں گرفتار ہوئے۔ لیکن چند روز بعد ان کی ضمانت انسداد دہشت گردی عدالت سے منظور ہوئی۔ مجموعی طور پر ان پر 27 مقدمات ہیں۔ [6]