"عمران خان کی ناکامیاں اور سیاسی بلنڈرز" کے نسخوں کے درمیان فرق

Shahidlogs سے
(«عمران خان کی سرتوڑ کوشش کے باؤجود پی ڈی ایم حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ کامیابی سے معاہدہ کر لیا۔» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
=== ناکامیاں ===
عمران خان کی سرتوڑ کوشش کے باؤجود پی ڈی ایم حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ کامیابی سے معاہدہ کر لیا۔
عمران خان کی سرتوڑ کوشش کے باؤجود پی ڈی ایم حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ کامیابی سے معاہدہ کر لیا۔
=== سیاسی بلنڈرز ===
عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ پارلیمنٹ کے بجائے سائفر کی مدد سے کرنے کی کوشش کی جس کو سیاسی غلطی کہا گیا۔
عمران خان نے قومی اسمبلی سے اپنے 125 اراکین کو استعفے دینے کا حکم دیا جو اسکے سیاسی کیرئیر کا بہت بلنڈر کہلاتا ہے۔
اسی طرح صوبائی اسمبلی سے استعفے دینا بھی سیاسی بلنڈر تھا جس کا پی ٹی کو نقصان ہوا۔
جیل بھرو تحریک بھی غلط سیاسی فیصلہ تھا۔
9 مئی کو فوجی تنصیابات پر حملے کروانا اس امید پر کہ فوج میں بغاؤت ہوجائیگی عمران خان کی زندگی کا سب سے بڑا سیاسی بلنڈر کہلاتا ہے۔   
عمران خان نے فوجی عدالتوں پر سٹے لے لیا جس کی وجہ سے جن کارکنوں کی رہائی جلدی ممکن تھی انہیں سال بعد رہائی ملی۔
عمران خان نے وکیلوں کو ٹکٹ کے عوض اپنے کیسز لڑنے کی پیشکش کی۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وکلاء کیسز سے زیادہ اپنی سیاسی سرگرمیوں کی طرف متوجہ ہوگئے۔ <ref>[https://www.youtube.com/watch?v=_FRCnwmNkgw جاوید چودھری عمران خان کے وکلاء]</ref>
=== حوالہ جات ===

نسخہ بمطابق 23:41، 16 اپريل 2024ء

ناکامیاں

عمران خان کی سرتوڑ کوشش کے باؤجود پی ڈی ایم حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ کامیابی سے معاہدہ کر لیا۔

سیاسی بلنڈرز

عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ پارلیمنٹ کے بجائے سائفر کی مدد سے کرنے کی کوشش کی جس کو سیاسی غلطی کہا گیا۔

عمران خان نے قومی اسمبلی سے اپنے 125 اراکین کو استعفے دینے کا حکم دیا جو اسکے سیاسی کیرئیر کا بہت بلنڈر کہلاتا ہے۔

اسی طرح صوبائی اسمبلی سے استعفے دینا بھی سیاسی بلنڈر تھا جس کا پی ٹی کو نقصان ہوا۔

جیل بھرو تحریک بھی غلط سیاسی فیصلہ تھا۔

9 مئی کو فوجی تنصیابات پر حملے کروانا اس امید پر کہ فوج میں بغاؤت ہوجائیگی عمران خان کی زندگی کا سب سے بڑا سیاسی بلنڈر کہلاتا ہے۔   

عمران خان نے فوجی عدالتوں پر سٹے لے لیا جس کی وجہ سے جن کارکنوں کی رہائی جلدی ممکن تھی انہیں سال بعد رہائی ملی۔

عمران خان نے وکیلوں کو ٹکٹ کے عوض اپنے کیسز لڑنے کی پیشکش کی۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وکلاء کیسز سے زیادہ اپنی سیاسی سرگرمیوں کی طرف متوجہ ہوگئے۔ [1]

حوالہ جات