"شیخ مجیب الرحمن" کے نسخوں کے درمیان فرق
Shahidlogs سے
(«===شیخ مجیب کا خاندانی پس منظر=== شیخ مجیب کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ وہ اصلاً ایک ہندو کا بیٹا تھا اور ولدالحرام تھا۔ ===دیگر=== مجیب الرحمن نے ببانگ دہل جنوری 1972میں برطانوی صحافی ڈیوڈ فراسٹ کو ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ <nowiki>''میں تو 1948سے 'آزاد بنگ...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
|||
سطر 1: | سطر 1: | ||
===شیخ مجیب کا خاندانی پس منظر=== | ===شیخ مجیب کا خاندانی پس منظر=== | ||
شیخ مجیب کے | ایک تحقیق کے مطابق شیخ مجیب الرحمن ایک ہندو انڈر ٹریننگ وکیل ارون کمار چکروتی اور گوری بالا داس نامی لڑکی کے ناجائز تعلقات کے نتیجے میں پیدا ہوا۔ تب اسکا نام دیوداس چکروتی رکھا گیا۔ اس لڑکے کے باپ چاندی داس نے بعد میں اپنی بیٹی کی شادی شیخ لطف الرحمن نامی اپنے بنگالی منشی سے کر دی۔ گوری بالا داس مسلمان ہو گئی اور اسکا نیا نام ساحرہ بیگم رکھا گیا۔ دیوداس چکروتی کا نام تبدیل کرکے شیخ مجیب الرحمن رکھ دیا گیا۔ <ref>[https://www.nawaiwaqt.com.pk/04-Jul-2013/219035 شیخ مجیب الرحمن حرامی تھا]</ref> | ||
===دیگر=== | ===دیگر=== | ||
مجیب الرحمن نے ببانگ دہل جنوری 1972میں برطانوی صحافی ڈیوڈ فراسٹ کو ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ <nowiki>''میں تو 1948سے 'آزاد بنگلہ دیش' کے قیام کے لئے کام کر رہا تھا۔''</nowiki> <ref>[https://twitter.com/Hoor_e_Ain/status/1681735441312264192 شیخ مجیب کا ڈیوڈ فراسٹ کو انٹریو]</ref> | مجیب الرحمن نے ببانگ دہل جنوری 1972میں برطانوی صحافی ڈیوڈ فراسٹ کو ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ <nowiki>''میں تو 1948سے 'آزاد بنگلہ دیش' کے قیام کے لئے کام کر رہا تھا۔''</nowiki> <ref>[https://twitter.com/Hoor_e_Ain/status/1681735441312264192 شیخ مجیب کا ڈیوڈ فراسٹ کو انٹریو]</ref> | ||
===حوالہ جات=== | ===حوالہ جات=== |
نسخہ بمطابق 02:40، 21 مارچ 2024ء
شیخ مجیب کا خاندانی پس منظر
ایک تحقیق کے مطابق شیخ مجیب الرحمن ایک ہندو انڈر ٹریننگ وکیل ارون کمار چکروتی اور گوری بالا داس نامی لڑکی کے ناجائز تعلقات کے نتیجے میں پیدا ہوا۔ تب اسکا نام دیوداس چکروتی رکھا گیا۔ اس لڑکے کے باپ چاندی داس نے بعد میں اپنی بیٹی کی شادی شیخ لطف الرحمن نامی اپنے بنگالی منشی سے کر دی۔ گوری بالا داس مسلمان ہو گئی اور اسکا نیا نام ساحرہ بیگم رکھا گیا۔ دیوداس چکروتی کا نام تبدیل کرکے شیخ مجیب الرحمن رکھ دیا گیا۔ [1]
دیگر
مجیب الرحمن نے ببانگ دہل جنوری 1972میں برطانوی صحافی ڈیوڈ فراسٹ کو ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ ''میں تو 1948سے 'آزاد بنگلہ دیش' کے قیام کے لئے کام کر رہا تھا۔'' [2]