پی ٹی آئی کی احتجاج کی کالیں

Shahidlogs سے
نظرثانی بتاریخ 09:43، 14 نومبر 2024ء از Shahidkhan (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←‏حوالہ جات)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

11 اپریل 2022

عمران خان نے حکومت کے خاتمے کے لیے ملک بھر میں احتجاج کی کال دی۔ عمران خان نے دعوی کیا کہ 20 لاکھ لوگ اسلام آباد پہنچیں گے۔ یہ کال ناکام رہی اور حکومت نہیں گرائی جاسکی۔ [1]

25 مئی 2022

عمران خان کی اسلام آباد کی طرف مارچ کی کال دی۔ حکومت کو 6 دن کا ٹائم دیا اسمبلیاں تحلیل کرنے کا۔ ڈی چوک سے پہلے مارچ روک دیا گیا اور حکومت تحلیل نہیں ہوئی۔ [2]

9 جون 2022

عمران خان نے مہنگائی کے لیے احتجاج کی کال دی۔ عمران خان نے پورا ملک بند کرنے کی اپیل کی۔ لیکن یہ کوشش ناکام رہی۔ [3]

22 جولائی 2022

عمران خان نے پنجاب اسمبلی میں حمزی شہباز کی جیت کے خلاف ملک گیر احتجاج کی کال دی۔ اس احتجاج میں بھی زیادہ لوگ نہیں نکلے۔ حمزی شہباز کے خلاف عمران خان کی مدد عدلیہ نے کی۔ [4]

22 اگست 2022

عمران خان کی ممکنہ گرفتاری روکنے کے لیے پی ٹی آئی نے ملک بھر میں احتجاج کی کال دی۔ لیکن اس کا زور صرف زمان پر میں پولیس پر حملوں محدود رہا۔ [5]

27 ستمبر 2022

عمران خان نے احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا زیادہ انتظار نہیں۔ جب جلد فائنل کال دونگا۔ [6]

21 اکتوبر 2022

عمران خان کو نااہل قرار دینے کے خلاف پی ٹی آئی نے ملک بھر میں احتجاج کی کال دی۔ لیکن یہ احتجاج ناکام رہا اور عمران خان کی نااہلی ختم نہیں ہوئی۔ لاہور میں جلاؤ گھیراؤ کیا گیا۔ [7]

26 نومبر 2022

عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی تعیناتی روکنے کے لیے 26 نومبر کو لانگ مارچ کی کال دی۔ یہ مارچ بھی اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ [8]

22 دسمبر 2022

وزیراعلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف عمران خان نے گورنر ھاؤس کے باہر احتجاج کی کال دی۔ [9]

24 جنوری 2023

عمران خان نے الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کی کال دی۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے الیکشن کمیشن لاہور آفس کے باہر احتجاج کیا اور محسن نقوی کے خلاف نعرے لگائے۔ [10]

26 فروری 2023

26 فروری کو عمران خان نے جیل بھرو تحریک کی کال دی۔ پورے ملک میں سو افراد نے بھی گرفتاری پیش نہیں کی۔ یہ کال ناکام رہی۔ [11]

14 مارچ 2023

عمران خان کی ممکنہ گرفتاری روکنے کے لیے پی ٹی آئی نے ملک بھر میں احتجاج کی کال دی۔ لیکن یہ احتجاج صرف زمان پارک کے ارد گرد محدود رہا اور پولیس پر حملے کیے گئے۔ [12]

22 اپریل 2023

پی ٹی آئی نے کراچی میں بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج کی کال دی۔ [13]

9 مئی 2023

عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی نے ملک بھر میں احتجاج کی کال دی جس میں فوجی تنصیبات پر منظم حملے کیے گئے۔ رپورٹس کے مطابق ان حملوں اور احتجاج کی تیاری عمران خان کے حکم پر 7 مئی کو کر لی گئی تھی۔ [14]

جون 2023

جون میں پی ٹی آئی کی طرف سے احتجاج کی کوئی کال نہیں آئی اور لوگ پارٹی چھوڑتے نظر آئے۔

8 جولائی 2023

عمران خان کی 9 مئی کے بعد پہلی بار احتجاج کی کال دی۔ لیکن بہت تھوڑے لوگ نکلے اور یہ کال ناکام رہی۔ [15]

6 اگست 2023

عمران خان کو دوبارہ گرفتار کیا گیا جس پر پی ٹی آئی نے احتجاج کی کال دی ساتھ ہی بار بار پرامن رہنے پر اصرار کیا۔ لیکن اس کال پر ملک بھر میں کوئی شخص نہیں نکلا۔ [16]

1 ستمبر 2023

عمران خان نے بجلی کے زائد بلوں کے خلاف تاجروں کے ساتھ ملکر احتجاج کی کال دی۔ لیکن اس کا بھی کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ [17]

14 اکتوبر 2023

عمران خان نے کراچی میں بڑا جلسہ کرنے کا اعلان کیا۔ لیکن یہ جلسہ منسوخ کر دیا گیا۔ [18]

نومبر 2023

پی ٹی آئی نے اس ماہ احتجاج کی کوئی کال نہیں دی۔

14 دسمبر 2023

پی ٹی آئی نے فوجی عدالتوں میں سولینز کے ٹرائل کے خلاف احتجاج کی کال دی۔ لیکن یہ فیصلہ واپس نہیں ہوا اور احتجاج میں سوائے وکلاء کے کسی نے شرکت نہیں کی۔ [19]

23 جنوری 2024

عمران خان کی طرف سے ملک بھر میں احتجاج کی کال دی گئی۔ پھر یہ کال واپس لے لی گئی۔ [20]

11 فروری 2024

انتخابات کے فوراً بعد پی ٹی آئی نے لاہور لبرٹی مارکیٹ میں پرامن احتجاج کی کال دی لیکن خود پی ٹی آئی کی طرف سے اس میں زیادہ دلچسپی ظاہر نہیں کی گئی۔ یہ حیرتناک تھا۔ [21]

9 مارچ 2024

عمران خان نے الیکشن میں دھاندلی اور مخصوص نشتیں نہ ملنے پر ملک بھر میں احتجاج کی کال دی۔ یہ کال ناکام رہی اور کوئی خاص لوگ نہیں نکلے۔ [22]

24 اپریل 2024

عمران خان نے ضمنی الیکشن میں دھاندلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا۔ لیکن یہ احتجاج بھی ناکام رہا اور صرف ایک دو شہروں میں چند سو کارکن نکلے۔ [23]

31 مئی 2024

کوئی کال نہیں دی گئی تو مہینے آخری تاریخ کو چند پی ٹی آئی یوٹیوبرز نے انکشاف کیا کہ عمران خان احتجاج کی ایک بھرپور اور آخری کال دینے والے ہیں۔ [24]

27 جون 2024

پی ٹی آئی کارکنوں نے اس بات پر مظاہرہ کیا کہ پی ٹی آئی قیادت کی طرف سے احتجاج کی کوئی کال کیوں نہیں دی جارہی۔ [25]

28 جولائی 2024

عمران خان نے بالآخر 5 اگست کو ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی۔ [26]

اگست 2024

پی ٹی آئی نے 5 اگست کا احتجاج منسوخ کیا پھر 22 اگست کا جلسہ بھی منسوخ کیا پانچویں بار۔ [27]

26 ستمبر 2024

عمران خان نے لیاقت باغ میں احتجاج کی کال دی۔ لیکن یہ کال ناکام رہی اور کوئی خاص لوگ نہیں نکلے۔ [28]

4 اکتوبر 2024

عمران خان نے شنگھائی کا اجلاس روکنے کے لیے ڈی چوک کی کال دی۔ لیکن 15 اکتوبر کو یہ کال واپس لے لی اور احتجاج منسوخ کر دیا۔ [29]

13 نومبر 2024

عمران خان نے 24 نومبر کو احتجاج کی فائنل کال دینے کا اعلان کیا۔

حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

  1. ملک بھر میں احتجاج کی کال
  2. 25 مئی لانگ مارچ
  3. مہنگائی کے خلاف مارچ 9 جون
  4. 22 جولائی حمزی شہباز کے خلاف احتجاج کی کال
  5. 22 اگست عمران خان کی گرفتاری روکنے کو احتجاج
  6. 27 ستمبر احتجاج کی فائنل کال
  7. 21 اکتوبر نااہلی کے خلاف احتجاج
  8. 26 نومبر آرمی چیف کے خلاف مارچ
  9. عمران خان کی گورنر ھاؤس کے باہر احتجاج کی کال
  10. 24 جنوری محسن نقوی کے خلاف احتجاج
  11. 26 فروری جیل بھرو تحریک کی کال
  12. 14 مارچ عمران خان کی گرفتاری روکنے کو احتجاج
  13. 22 اپریل بجلی کی بندش کے خلاف کال
  14. 9 مئی حملے اور احتجاج کی کال
  15. 8 جولائی احتجاج کی ناکام کال
  16. 6 اگست عمران خان کی دوسری گرفتار پر احتجاج کی کال
  17. 1 ستمبر بجلی کے بلوں کے خلاف احتجاج کی کال
  18. 14 اکتوبر کراچی میں جلسہ
  19. 14 دسمبر فوجی عدالتوں کے خلاف احتجاج
  20. 23 جنوری احتجاج کی کال واپس
  21. 11 فروری لاہور میں احتجاج کی کال
  22. دھاندلی اور مخصوص نشتوں کے لیے احتجاج
  23. 24 اپریل ضمنی الیکشن میں دھاندلی کے خلاف
  24. 31 مئی عمران خان احتجاج کی کال دینے والے ہیں
  25. 27 جون احتجاج کی کال کیوں نہیں؟
  26. 28 جولائی احتجاج کی کال
  27. پانچویں بار جلسہ منسوخ
  28. 26 ستمبر لیاقت باغ میں احتجاج کی کال
  29. 4 اکتوبر شنگھائی تنظیم کا اجلاس روکنے کی کال