آپ «فوجی عدالتیں» میں ترمیم کر رہے ہیں

Shahidlogs سے
نظرثانی بتاریخ 23:57، 21 جون 2024ء از Shahidkhan (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («پاکستان آرمی ایکٹ 1952 اور 1967 کے تحت ہزاروں سول لوگوں کو سزا ہو چکی ہے جس کی سپریم کورٹ بیشتر اوقات میں تائید بھی کر چکی ہے۔ پارلیمان سولئین کا ملٹری کورٹس کے تحت ٹرائیل پر ریزولوشن بھی پاس کر چکی ہے۔ صرف سپریم کورٹ نہیں بلکہ انٹرنیشنل کورٹ آف ج...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

انتباہ: آپ اس صفحے کے پرانے نسخہ میں ترمیم کر رہے ہیں۔ اگر آپ اسے شائع کرتے ہیں تو صفحے کے اس پرانے نسخے سے اب تک کی جانے والی تمام تبدیلیاں ضائع ہو جائیں گی۔

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ Shahidlogs میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے WikiName:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)