قاضی فائز عیسی
قاضی فائز عیسی کام اور کارنامے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جسٹس قاضی فائز عیسی نے مقدمات کی شفافیت یقینی بنانے کے لیے سپریم کورٹ کی کاروائی براہ راست نشر کرنی شروع کی۔
قاضی فائز عیسی نے پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے تحت اپنا بنچ بنانے کا اختیار سرنڈر کیا۔ یوں سپریم کورٹ سے ڈکٹیٹر شپ کا خاتمہ کر دیا۔
انہوں نے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا۔
ان کے حوالے سے مشہور ہے کہ وہ سختی سے آئین پر چلنے والے شخص تھے۔
انہوں نے سپریم کورٹ سے سیاسی سہولت کاری ختم کرنے کی کوشش کی۔
قاضی فائز عیسی نے اپنی ذاتی جاگیر حکومت پاکستان کو عطیہ کیا۔
ان کے نام پلاٹ نکلا تھا جو انہوں نے لینے سے انکار کر دیا۔
قاضی فائز عیسی نے 2024ء کے انتخابات کو یقینی بنایا۔
قاضی فائز عیسی پر کرپشن کا الزام لگا جس کا انہوں نے ڈٹ کر مقابلہ کیا اور سپریم کورٹ میں سرخ رو ہوئے۔
جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف پی ٹی آئی کی مہم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹرولز نے چیف جسٹس کو کتا کہ اور اس کی ننگی تصاویر لگائیں۔ [1]
عمران خان کی لائیو سٹریمنگ والے معاملے پر پی ٹی آئی ٹرول صدیق جان نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کو کسی کی کال آئی کہ لائیو سٹریمنگ نہیں ہوگی تو بس چونکہ وہ تابعدار بندے ہیں تو اس نے لائیو سٹریمنگ نہیں ہونے دی۔ [2]
پی ٹی آئی نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے جسٹس قاضی فائز عیسی کے بارے میں کہا کہ وہ نہ سن سکتے ہیں، نہ دیکھ سکتے ہیں، نہ بول سکتے ہیں اور وہ وائلیشن میں پارٹنر بنے ہوئے ہیں۔ [3]
پی ٹی آئی ترجمان روف حسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان چوروں، ڈاکووں اور لٹیروں کے گروہ میں شامل ہوچکے ہیں۔ [4]
ایک ویڈیو میں پی ٹی ائی کے وکلاء نعرے لگا رہے ہیں کہ 'چیف تیری بین دے یار، بےشمار بےشمار'۔ [5]
دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جسٹس قاضی فائز عیسی نے انتخابات کلعدم قرار دینے کی درخواست ایک ہی دن میں نمٹا دی۔ [6]
قاضی فائز عیسی کے والد بانیان پاکستان میں سے ہیں۔