"عمران خان" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
(ایک ہی صارف کا 2 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 8: | سطر 8: | ||
انکی کپتانی میں پاکستان نے پہلا کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا۔ | انکی کپتانی میں پاکستان نے پہلا کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا۔ | ||
عمران خان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ | عمران خان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ڈینس للی، کپل دیو اور ایان بوتھم کی طرح اس نے بھی کبھی ٹسٹ کرکٹ میں نو بال نہیں کی۔ | ||
'''شوکت خانم کینسر ہسپتال''' | '''شوکت خانم کینسر ہسپتال''' | ||
سطر 85: | سطر 85: | ||
===== خواتین سے ناجائز مراسم اور بدکاری ===== | ===== خواتین سے ناجائز مراسم اور بدکاری ===== | ||
عمران خان | عمران خان نے بارہا اعتراف کیا کہ انہوں نے ایک پلے بوائے کے طرز پر زندگی گزاری۔ <ref>[https://theprint.in/world/i-was-a-playboy-imran-khan-rings-in-the-new-year-with-fresh-controversy/1295962/ میں پلے بوائے تھا] </ref> <ref>[[عمران خان زانی اور بدکار]]</ref> | ||
عمران خان بارہا مختلف خواتین کے ساتھ اپنے ناجائز مراسم کا اعتراف کر چکے ہیں۔ | عمران خان بارہا مختلف خواتین کے ساتھ اپنے ناجائز مراسم کا اعتراف کر چکے ہیں۔ | ||
سطر 196: | سطر 196: | ||
1994 میں دیئے گئے ایک بیان میں عمران نے بال ٹیمپرنگ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ سسیکس کی طرف سے کھیلتے ہوئے وہ کبھی کبھی بال کو کھرچ لیتے تھے اور بال کی سیم کو اکھاڑ لیتے تھے۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/sport/story/2006/08/060821_btampering_bground_si بال ٹمپرنگ کا اعتراف]</ref> | 1994 میں دیئے گئے ایک بیان میں عمران نے بال ٹیمپرنگ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ سسیکس کی طرف سے کھیلتے ہوئے وہ کبھی کبھی بال کو کھرچ لیتے تھے اور بال کی سیم کو اکھاڑ لیتے تھے۔ <ref>[https://www.bbc.com/urdu/sport/story/2006/08/060821_btampering_bground_si بال ٹمپرنگ کا اعتراف]</ref> | ||
=== عمران خان کی طرز سیاست پر تنقید === | |||
===== یوٹرن لینا ===== | ===== یوٹرن لینا ===== |
حالیہ نسخہ بمطابق 01:35، 24 اگست 2024ء
عمران خان کے کام اور کارنامے
کرکٹ
عمران خان پاکستانی کرکٹ کے چند کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک ہیں۔
انکی کپتانی میں پاکستان نے پہلا کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا۔
عمران خان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ڈینس للی، کپل دیو اور ایان بوتھم کی طرح اس نے بھی کبھی ٹسٹ کرکٹ میں نو بال نہیں کی۔
شوکت خانم کینسر ہسپتال
عمران خان نے چندہ کر کے شوکت خانم کے نام سے 200 بیڈ کا ایک کینسر ہسپتال بنایا ہے۔ اس ہسپتال میں کینسر کا 75 فیصد علاج مفت ہوتا ہے۔
نمل یونیورسٹی
عمران خان نے میانوالی میں 'نمل' کے نام سے ایک یونیورسٹی بنائی ہے۔ [1]
ایک ارب درخت
اپنے دور حکومت میں اس نے ایک ارب درخت لگوانے کا منصوبہ مکمل کیا۔
صحت کارڈ
عمران خان نے اپنی حکومت میں عوام کو صحت کارڈ کی سہولت دی۔ جس میں 10 لاکھ روپے تک کا علاج پرائیویٹ ہسپتال سے کروایا جا سکتا تھا۔
احساس پروگرام
احساس پروگرام بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کا تسلسل تھا۔ اس کی دو شاخیں تھیں۔
پہلی احساس کفالت پروگرام جس میں 1 کروڑ افراد کو ماہانہ وظیفہ دیا گیا۔
دوسرا احساس ایمرجنسی کیش پروگرام جس میں کرونا کی عالمی وبا میں 1 لاکھ سے کم آمدنی والے افراد کو ماہانہ وظیفہ دیا گیا۔ اس پروگرام کے تحت 1 کروڑ 30 لاکھ لوگوں کو ماہانہ وظیفہ دیا گیا۔
اسی پروگرام کے تحت ملک کے کئی شہروں میں لنگر خانے کھولے جہاں غریب لوگ مفت کھانا کھا سکتے تھے۔ کئی شہروں میں پناہ گاہیں قائم کی گئیں جہاں غریب لوگ رات کو سو سکتے تھے۔
اسلاموفوبیا کا عالمی دن
عمران خان کی تجویز پر او آئی سی نے اقوام متحدہ میں 'اسلاموفوبیا' کا دن منانے کی قرار داد پیش کی۔ اس قرار داد کی حمایت چین اور روس نے بھی کی۔ یہ قرار داد 15 مارچ 2022ء کو او آئی سی کی منظوری سے پاکستانی مندوب منیر اکرم نے پیش کی جو اقوام متحدہ نے منظور کر لی اور 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کا دن قرار دے دیا گیا۔
معاشی ترقی
عمران خان کے دور میں معاشی ترقی کی رفتار 5.7% تھی۔
عمران خان کے دور میں برآمدات میں اضافہ ہوا۔
عمران خان کی حکومت میں بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔
عمران خان کے دور میں ریکارڈ ٹیکس اکھٹا کیا گیا۔ [2]
کامیاب نوجوان سکیم کے تحت جوانوں کو قرضے دئیے گئے۔
خارجہ پالیسی
عمران خان کے دور میں پاکستان میں اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کی او آئی سی کانفرنس ہوئی۔
عمران خان سے ایک انٹرویو میں پوچھا گیا کہ اگر امریکہ نے افغانستان میں آپریشنز کے لیے پاکستان سے اڈے مانگے تو آپ دینگے؟ تو عمران خان نے جواب میں 'ایبسلوٹلی ناٹ' کہا۔ عمران خان کا یہ بیان بہت وائرل ہوا۔
عمران خان سے یورپی وزرائے خارجہ نے اپیل کی کہ آپ روس کے یوکرین پر حملے کی مذمت کریں۔ جس کے جواب میں عمران خان نے ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'کیا ہم کوئی غلام ہیں؟ تو جو کہو گے ہم مان لینگے؟' اس پر بھی عوامی حلقوں میں عمران خان کی کافی تحسین کی گئی۔
عمران خان کی حکومت میں پاکستان نے 27 فروری کو انڈیا کے دو جہاز گرائے اور پائلٹ ابی نندن کو زندہ گرفتار کر لیا۔
عمران خان کی حکومت میں ڈرون حملے رک گئے۔
کرونا کا مقابلہ
عمران خان نے کرونا کے دوران مکمل لاک ڈاون کرنے کے بجائے جزوی لاک ڈاؤن کیا اور لوگوں کو کام جاری رکھنے کا کہا جس کو 'سمارٹ لاک ڈاؤن' کا نام دیا گیا۔ اس کو کافی سراہا گیا۔
دیگر کارنامے
عمران خان کی حکومت میں پشاور میں میٹرو بس کی طرز پر بی آر ٹی بس منصوبہ مکمل کیا گیا۔
پی ٹی آئی کا دعوی ہے کہ عمران خان نے عوام کو شعور دیا۔
ملک میں کاروں، موٹرسائیکلز اور ٹریکرز کی پیدوار میں اضافہ ہوا۔
سیٹیزن پورٹل لانچ کیا جس میں لوگ اپنی شکایات درج کروا سکتے تھے۔
عمران خان ن ے اپنے دور میں رحمت العالمین اتھارٹی قائم کی۔
عمران خان کے دور میں فاٹا کا کے پی میں انضمام کیا گیا۔
شخصیت اور نجی زندگی
خواتین سے ناجائز مراسم اور بدکاری
عمران خان نے بارہا اعتراف کیا کہ انہوں نے ایک پلے بوائے کے طرز پر زندگی گزاری۔ [3] [4]
عمران خان بارہا مختلف خواتین کے ساتھ اپنے ناجائز مراسم کا اعتراف کر چکے ہیں۔
سیتا وھائٹ نے عمران خان پر الزام لگایا تھا کہ اس کے عمران خان سے ناجائز تعلقات تھے جس کے نتیجے میں ان کی ایک بیٹی بھی پیدا ہوئی جس کا نام ٹیریان وھائٹ ہے۔
سوشل میڈیا پر عمران خان کی کئی آڈیوز لیک ہوئی ہیں جن میں وہ مختلف خواتین سے انتہائی نازیبا گفتگو کر رہے ہیں۔
حریم شاہ کی عمران خان کے دور حکومت وزیراعظم ھاؤس کے دروازوں کو لاتیں مارنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ اس میں اس نے شلوار بھی نہیں پہنی ہوئی تھی۔
عمران خان کی آڈیو لیکس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ جنسی عمل میں غیر فطری طریقوں سے لذت پانے کی کوشش کرتے ہیں۔ [5]
اسی موضوع پر تفصیلی صفحہ ملاحظہ کیجیے۔ عمران خان زانی اور بدکار
قول و فعل اور بیانات میں تضاد
عمران خان نے جولائی 2019ء میں نواز شریف کے لئے کوٹ لکھپت جیل میں گھر سے کھانا منگوانے پر پابندی کا فیصلہ کیا تھا۔ لیکن جب عمران خان خود جیل گیا تو اپنے لیے گھر سے کھانا منگوانے کے لیے باقاعدہ پیٹیشن دائر کی۔ [6]
عمران خان نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے نام پر کئی سال تک سیاست کی۔ یووان ریڈلی کے ساتھ بیٹھ کر پریس کانفرنس بھی کی اور اپنی حکومت بننے کی صورت میں سب سے پہلے ڈاکٹر عافیہ کو واپس لانے کا اعلان کیا۔ لیکن جب اسکی حکومت بنی تو ڈاکٹر عافیہ کو عمران خان نے مکمل طور پر نظر انداز کیا اور دورہ امریکہ میں ڈاکٹر عافیہ کا نام تک نہیں لیا۔ [7]
عمران خان کہتا تھا کہ میری حکومت آئی تو کبھی نہیں کہونگا مجھے فوج کام نہیں کرنے دے رہی تھی۔ لیکن جب حکومت چلی گئی تو دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح اس نے بھی اپنی ہر ناکامی کا ملبہ فوج کے سر ڈال دیا۔ [8] [9]
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا دعوی تھا کہ میں ٹیکس کلیکشن بڑھاؤنگا۔ لیکن شبر زیدی کے مطابق جب میں نے جنوبی پنجاب اور کے پی سے ٹیکس وصول کرنے کی کوشش کی۔ تو 40 ایم این اے شاہ محمود قریشی، کچھ اسد قیصر اور 20 سینیٹر فاٹا کے آئے اور ٹیکس عائد نہ کرنے کا کہا۔ یوں پی ٹی آئی خود ہی ٹیکس دینے میں سب سے پہلی رکاؤٹ بنی۔ [10]
اسی موضوع پر تفصیلی صفحہ ملاحظہ کیجیے۔ عمران خان کے قول و فعل اور بیانات میں تضاد
گندی زبان اور گالم گلوچ
عمران خان گالم گلوچ اور بدزبانی کے عادی ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ اس نے سیاست میں گالم گلوچ کا کلچر پروان چڑھایا۔
عمران خان کو مولانا فضل الرحمن کو 'ڈیزل' اور جنرل فیصل نصیر کو 'ڈرٹی ہیری' کہتے ہیں۔ ان کے علاوہ بھی وہ تمام مخالفین کو الٹے سیدھے ناموں سے پکارنے کے عادی ہیں۔
عمران خان نے اپنی کیبنٹ میٹنگ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو گالی دی جو ان تک پہنچ گئی تھیں۔ جس کے بعد سعودی عرب ناراض ہوگیا تھا۔
عمران خان پر الزام ہے کہ اس نے سیاست میں گالم گلوچ کا کلچر عام کیا اور پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم عمران خان کے تمام سیاسی مخالفین کو غلیظ گالیاں دیتی ہے۔
اسی موضوع پر تفصیلی صفحہ ملاحظہ کیجیے۔ عمران خان کی گندی زبان
جھوٹ، منافقت اور دوغلاپن
عمران خان کو جاننے والے اسے جھوٹا اور منافق کہتے ہیں۔ [11]
عمران خان نے کہا کہ سائفر دراصل جنرل باجوہ کے نام میری حکومت گرانے کا پیغام تھا جس کے بعد میری حکومت گرائی گئی۔ سچ یہ ہے کہ تحریک عدم اعتماد اس سے پہلے کی چل رہی تھی۔
عمران خان نے شیریں مزاری اور اسد عمر سے ایک پرایس کانفرنس کروائی جس میں دعوی کیا کہ سائفر ہم سے کئی دن تک چھپایا گیا تھا۔ جب کہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ جس دن سائفر ملا اسی دن عمران خان کی خدمت میں پیش کر دیا گیا۔
ایک انٹرویو میں عمران خان کہتے ہیں میں نے باجوہ کے کہنے پر اپنی حکومتیں گرائیں۔ [12] اس پر سلیم صافی نے لکھا کہ باجوہ سے ملاقات کے پانچ ماہ بعد اسمبلیاں توڑ دیں جب کہ وہ ریٹائرڈ بھی ہوچکے تھے؟ [13]
عمران خان نے اس بات پر پچاس جلسے کیے کہ امریکہ نے میری حکومت گرائی ہے۔ لیکن جب بھی امریکی آفیشلز یا مغربی اینکرز سے بات کی ایک بار بھی ان سے یہ سوال نہیں کیا کہ آپ لوگوں نے میری حکومت کیوں گرائی؟
وہ عوام کو مسلسل اکساتے رہے کہ امریکہ نے سائفر بھیج کر پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ہے جو ناقابل قبول ہے۔ لیکن خود جب ان پر کیسز بنے تو امریکہ حتی کہ امریکی اراکین کانگریس سے اعلانیہ پاکستان میں مداخلت کرنے اور جلد الیکشن کروانے یعنی حکومت مقررہ مدت سے پہلے گرانے کے مطالبے کرتے رہے۔ اس دوغلے پن پر عمران خان پر کافی تنقید ہوئی۔
ندیم افضل چن نے ایک پروگرام میں کہا کہ عمران خان نے خود اپنی کیبنٹ میٹنگ میں نواز شریف کی تقاریر پڑھ کر سنائیں۔ کیبنٹ کے مشورے سے خود ہی بھیجا۔ بعد میں تنقید کرنے لگے کہ نواز شریف کو کس نے باہر بھیجا؟ [14]
اسی پر درج ذیل تفصیلی صفحات ملاحظہ کیجیے۔
عمران خان کی منافقت اور دوغلا پن
احسان فراموشی
عمران خان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ انتہائی احسان فراموش ہیں۔ [15]
نعیم الحق عمران خان کے قریب ترین ساتھی تھے۔ لیکن جب وہ وفات ہوئے تو عمران خان نے ان کے جنازے تک میں شرکت کرنا گوارا نہیں کیا نہ کبھی ان کی قبر پر دعا کرنے گئے۔
جہانگیر ترین اور علیم خان نے عمران خان کی پارٹی کو اوپر اٹھانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ نہ صرف عمران خان کی پارٹی کی فنڈنگ کی بلکہ بڑی تعداد میں الیکٹبلز کو بھی پارٹی میں شامل کروایا۔ لیکن اقتدار ملنے کے بعد عمران خان نے دونوں سے نظریں پھیر لیں۔ حتی کہ ان کو پارٹی سے بھی نکال دیا گیا کیونکہ وہ پنجاب کے وزارت اعلی کے امیدوار تھے۔ جب کہ عمران خان کو پنجاب میں عثمان بزدار جیسا کوئی کٹھ پتلی چاہئے تھا۔
اسی موضوع پر تفصیلی صفحہ ملاحظہ کیجیے۔ عمران خان احسان فراموش
عمران خان نشے کا شوقین
سابق ٹسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے انکشاف کیا کہ عمران خان کو میں نے کوکین لیتے دیکھا ہے۔ عمران خان چاہیں تو مجھے اس پر عدالت لے جاسکتے ہیں۔ [16]
سابق پی ٹی آئی راہنما فردوش عاشق اعوان کے مطابق عمران خان ڈرگز کے عادی ہیں۔ فوج کے سپاہ سالار سے وعدہ کیا تھا کہ نشہ چھوڑ دونگا۔ لیکن صرف تین ماہ بعد دوبارہ کرنا شروع کر دیا۔ [17]
اداکارہ حاجرہ خان نے بھی ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ عمران خان نشے کا استعمال کرتے تھے اور مجھے بھی آفر کرتے تھے۔ [18]
عمران خان کی ایک پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں ایک پشاور باڑہ کی ایک دکان میں چرس دیکھ رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں 'میں نے ابھی اس کو ٹرائی نہیں کیا لیکن یہ بلکل خالص ہے۔' [19]
عمران خان کی بیوی ریحام خان نے اپنی کتاب میں انکشاف کیا کہ عمران خان مختلف قسم کے نشے کرتے ہیں۔ ریحام خان نے لکھا ’جب بھی مجھے گھر میں نشے کے شواہد ملتے تو میں ناراضی کا اظہار کرتی اور عمران خان کی صحت کے حوالے سے فکر مندی دکھاتی تو وہ آگے سے کہتے "بے بی! تم منشیات کے بارے میں جانتی ہی کتنا ہو؟ تم نے کبھی نشہ نہیں کیا، کوک کی ایک بوتل بھی ایسے ہی ہے جیسے بندہ آدھا گلاس شراب پی لے۔" [20]
عمران خان نے اعتراف کیا کہ پمز میں جو بلڈ سیمپل بھیجا تھا اس میں کوکین پائی گئی تھی۔ شوکت خانم میں ایسا کچھ نہیں نکلا۔ میں پمز پر کیس کرونگا۔ [21]
بہروز سبزواری نے ایک پروگرام میں انکشاف کیا کہ میں نے عمران خان کے ساتھ 24 سال گزارے ہیں۔ وہ ایک پیگ سے زیادہ شراب کبھی نہیں پیتے۔ [22]
دیگر تنقید
عمران خان کافی وہمی اور توہم پرست مشہور ہیں۔ اسی سلسلے میں اس کے روابط بشری بی بی سے ہوئے جس نے مبینہ طور پر ان کو یقین دلایا کہ اگر وہ اس سے شادی کر لے تو وزیراعظم بن سکتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ شادی کے بعد عمران خان نے تمام فیصلوں بشری بی بی کی پیشن گوئیوں اور فال کی روشنی میں ہی ہوتے رہے۔ مشہور ہے کہ اس کا لندن کا آفیشل دورہ نہ کرنے کا فیصلہ بشری بی بی کی فال کا ہی نتیجہ تھا۔
سابق پی ٹی آئی راہنما فیصل واؤڈا کے مطابق عمران خان کو تین مولیوں نے خراب کیا جو اس کو اپنے خواب سنایا کرتے تھے اور یہ ان پر یقین کر کے چلتا تھا۔ [23] بشری بی بی کی فرمائش پر عمران خان نے قبروں کو سجدے بھی کیے۔ [24]
فض الحسن چوہان نے دعوی کیا کہ عمران خان بشری بی بی کے اشاروں چلتا تھا اور بشری بی بی کا دعوی تھا کہ وہ رحمت اللہ نامی جن سے ہدایات لیتی ہیں۔ [25]
عمران خان خود کو ایک نڈر لیڈر کے طور پر پیش کرتے ہیں اور اپنے کارکنوں کو خوف کا بت توڑنے کا کہتے ہیں۔ لیکن خود پر حملے کے بعد وہ گھر میں محصور ہوگئے۔ ہر جگہ اس کو اپنی قتل کی سازش نظر آنے لگی۔ [26] اسی کو جواز بنا کر عالتوں میں حاضر ہونے اور پولیس کو گرفتاری دینے سے انکار کرتا رہا۔ ان کا دعوی تھا کہ پولیس انکو گرفتار کر کے قتل کر دے گی۔ نگران حکومت نے جب پولیس آپریشن کی دھمکی دی تو کارکنوں کو ہیومن شیلڈ کی طرح استعمال کر کے عدالت گیا۔ سر پہ ایک بالٹی نما آہنی ڈبا پہننا شروع کیا جس کا سوشل میڈیا پر کافی مذاق بنا۔
جاوید میانداد نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ عمران خان کا نام پلئیرز نے 'میٹر' رکھا ہوا تھا۔ وہ میٹر جو پیسوں سے چلتا ہے۔ [27]
اسد عمر نے عدالت میں عمران خان کی طرف ہاتھ بڑھایا تو عمران خان نے اس کی طرف دیکھے بغیر محض دو انگلیاں آگے کیں۔ اس عمر اسکا سالوں پرانا ساتھی اور رفیق تھا۔ [28]
عمران خان اکثر اپنے پرستاروں کو جھڑک دیتے ہیں اور ان سے ہاتھ ملانا پسند نہیں کرتے۔ [29] ایک تقریر کے دوران ایک بڑی عمر کی خاتون نے اس کے ہاتھ پر ہاتھ رکھا تو اس کو بری طرح جھڑک دیا۔ [30]
عمران خان کی شخصیت میں یہ چیز نوٹ کی جاسکتی ہے کہ وہ ہمیشہ داد و تحسین کا طلب گار رہتا ہے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر قاسم عمر کے مطابق عمران خان اپنے گلوز میں کوکین لے کر باھر جاتا تھا اور پلئیرز کی چیکنگ اتنی خاص نہیں ھوتی تھی۔ قاسم عمر کے شکایت کرنے پر عمران خان نے اسکو کرکٹ سے نکلوا دیا تھا۔ [31]
عمران خان اپنی بیٹی ٹیریان کو بیٹی تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہوا۔ جس پر اسکو بےغیرت قرار دیا گیا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جو شخص اپنی اولاد کا نہیں وہ کسی اور کا کیا ہوگا؟
عمران خان نمود و نمائش اور شوبازی کے عادی ہیں اور ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ہمیشہ کیمرہ مین ان کے ساتھ ہوتے ہیں۔ [32]
کرکٹ پر تنقید
کیری پیکر نامی آسٹریلوی بزنسمین نے 1977ء میں آئی سی سی کے متوازی کرکٹ کا ایکا ادارہ بنایا جس میں دنیا بھر کے کھلاڑیوں کو بھاری معاؤضے کے عوض اپنا بورڈ چھوڑ کر کرکٹ کھیلنے کی پیشکش کی۔ مختلف ٹیموں کے پچاس کھلاڑیوں نے اس کی حامی بھری جن میں عمران خان بھی شامل تھا۔ ان کھلاڑیوں پر بعد میں کچھ عرصہ پابندیاں بھی لگیں۔ [33]
عمران خان پر یہ تنقید بھی کی جاتی ہے کہ 1992ء ورلڈ کپ میں اسکی ذاتی کارکردگی صفر رہی۔ ٹیم کی پرفارمنس بھی بدترین رہی محض قسمت سے سیمی فائنل تک پہنچے۔ جہاں انضمام کا تکا نہ لگتا تو ہار چکے تھے۔ [34]
1994 میں دیئے گئے ایک بیان میں عمران نے بال ٹیمپرنگ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ سسیکس کی طرف سے کھیلتے ہوئے وہ کبھی کبھی بال کو کھرچ لیتے تھے اور بال کی سیم کو اکھاڑ لیتے تھے۔ [35]
عمران خان کی طرز سیاست پر تنقید
یوٹرن لینا
عمران خان پر سب سے مشہور اعتراض یہ کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی کہی ہوئی باتوں سے پھر جاتا ہے۔ [36] یا ایک موقف اپناتے ہیں پھر خود ہی اس کی تردید کر دیتے ہیں یا اپنی کہی ہوئی بات سے مکر جاتے ہیں۔ سیاسی مخالفین اس کو یوٹرن کا نام دیتے ہیں۔ اس کے دفاع میں عمران خان کہتے ہیں دنیا کا ہر عظیم لیڈر یوٹرن لیتا ہے۔ [37]
عمران خان جب حکومت میں تھے تو پی ڈی ایم کی فوج مخالف مہم پر تنقید کرتے ہوئے کہتے تھے کہ ہم فوج کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں ورنہ باقی مسلمان ممالک کی طرح تباہ ہوچکے ہوتے۔ [38] لیکن جب حکومت گئی تو فوج کے خلاف پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی مہم چلائی اور وہی سارے الزامات فوج پر لگانے شروع کر دئیے جو پی ڈی ایم لگاتی تھی۔
مثلاً جب اقتدار میں تھے تو جنرل باجوہ کو سوبر، سلجھا ہوا اور بہترین جنرل قرار دیتے رہے۔ لیکن جوں ہی حکومت ہاتھ سے گئی تو اسی جنرل باجوہ کو میر جعفر اور میر صادق قرار دینے لگے۔
تحریک عدم اعتماد میں فوج کو غیر جانبدار رہنے پر کہا کہ 'نیوٹرل تو جانور ہوتا ہے'۔ بعد میں بیانیہ تبدیل کیا اور کہا کہ فوج نے ہی میری حکومت گرائی ہے اور فوج کو سیاسی معاملات میں نیوٹرل رہنا چاہئے۔
عمران خان نے پچاس سے زائد جلسے اس پر کیے کہ میری حکومت امریکہ نے گرائی ہے۔ لیکن جب امریکہ کو منانے کے لیے لابنگ فرمز ھائر کیں تو اپنے اس موقف سے پھر گیا اور کہا کہ میری حکومت امریکہ نے نہیں بلکہ جنرل باجوہ نے گرائی تھی۔ [39]اس کے بعد کچھ اور لوگوں پر الزمات لگائے۔ [40]
عمران خان نے اپنے دور حکومت میں کہا کہ اگر آئی ایم ایف سے قرضہ نہ لیا تو ملک دیوالیہ ہوجائیگا۔ لیکن جب اسکی حکومت ختم ہوئی تو اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے آئی ایم ایف سے قرض لینا کوئی حل نہیں ہے۔ [41]
اسی موضوع پر تفصیلی صفحہ ملاحظہ کیجیے۔ عمران خان کے یوٹرن
اسلامی ٹچ
عمران خان کی ایک تقریر کے دوران قاسم سوری نے جھک کر ان کے کان میں کہا کہ خان صاحب تھوڑا اسلامی ٹچ بھی دے دیں۔ جس کے بعد عمران خان نے تقریر میں اسلامی رنگ بھر دیا۔ یہ سیاست کے لیے مذہب یا اسلام کے استعمال کی ایک بدترین مثال تھی۔ [42]
عمران خان نے بارہا ایسے کلمات بھی کہے ہیں جن کو گستاخانہ کہا جاتا ہے۔
اسی موضوع پر تفصیلی صفحہ ملاحظہ کیجیے۔ عمران خان اسلامی ٹچ
وعدے پورے نہ کرنا
عمران خان نے الیکشن سے پہلے اس نے پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کیا تھا۔ [43]
عمران خان احتساب کے دعوے کرتے رہے لیکن یہ تسلیم کرتے ہیں کہ اس نے ن لیگ اور پی پی پی کے خلاف کرپشن کا کوئی ایک بھی کیس نہیں بنایا نہ ہی پہلے سے بنے ہوئے کیسز میں سے کسی کو انجام تک پہنچایا۔
عمران خان نے دعوی کیا تھا کہ میں آؤنگا تو 90 دن میں کرپشن ختم کردونگا۔ لیکن اس کے دور میں کرپشن میں مزید اضافہ ہوا۔ [44] [45]
انتشار، تشدد اور گالم گلوچ کی سیاست
عمران خان سیاست سے زیادہ انتشار کرتے ہیں۔ دنگے فسادات آئے دن لانگ مارچ اور دھرنے کرتے ہیں۔ اس نے ملک میں تقسیم اور نفرت پیدا کی۔
زمان پارک میں عمران خان پنجاب اور جی بی پولیس کو ایک دوسرے کے سامنے لایا۔ [46]اسی طرح عمران خان کے پی اور پنجاب پولیس کو بھی ایک دوسرے کے سامنے لاچکا ہے۔ اسلام آباد اور پنجاب پولیس کو بھی آمنے سامنے لاچکا ہے۔ [47]
ایک ویڈیو میں ایک پی ٹی آئی کارکن عمران خان کے لیے اپنا چھوٹا سا بچہ مروانے کا دعوی کرتا ہے۔ [48]
عمران خان پر الزام ہے کہ اس نے سیاست میں ایک فحش کلچر متعارف کروایا۔ [49] پی ٹی آئی کی ایکٹیوسٹ عاشی خان نے نواز شریف کو فحش گالیاں دیں جس کو پی ٹی آئی نے خوب وائرل کیا۔ [50]فرانس میں بھی پی ٹی آئی کے مظاہرے میں بےہودہ ناچ گانا ہوا۔ [51]
بہت سے مبصرین کے نزدیک علی امین گنڈا پور کو کے پی کا وزیراعلی بنوانے کا مقصد کے پی کو استحکام دینا نہیں بلکہ ریاست کو عدم استحکام سے دوچار کرنا اور ٹکراؤ کی سیاست تھا۔ تبھی ان کی شہباز شریف کے ساتھ تصویر پر اعتراض بھی کیا۔
اداروں کے ساتھ ٹکراؤ کی سیاست
تحریک عدم اعتماد میں شکست کا ذمہ دار عمران خان نے جنرل باجوہ کو قرار دیا اور پاک فوج کے خلاف سوشل میڈیا پر ایک بہت بری مہم شروع کی۔ [52] 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری پر پی ٹی آئی نے ملک بھر میں فوجی اور سرکاری تنصیبات پر منظم حملے کے۔ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق ان کی منصوبہ بندی پہلے سے کی گئی تھی۔ [53]
عمران خان اور اس کی جماعت نے پاکستانی فوج کے خلاف پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی پروپیگنڈا مہم چلائی۔ اس میں بےپناہ جھوٹ بولا گیا۔ [54]
عمران خان کا سوشل میڈیا سنبھالنے والے مشوانی کو پکڑا گیا تو انکشاف ہوا کہ وہ ٹویٹر پر چند ایسے بڑے اکاؤنٹس بھی چلا رہا تھا جن سے فوجی قیادت کو ننگی گالیاں دی جارہی تھیں۔
فوج کے علاوہ عمران خان نے عدلیہ، پولیس اور الیکشن کمیشن کو بھی بارہا نشانہ بنایا۔
پی ٹی آئی پولیس اور ججوں کو دھمکیاں دیتی ہے۔ ان پر متعدد کیسز ہیں لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوتے۔ پولیس کو دھمکیاں دے چکے ہیں حتی کہ پولیس افسران کی تصاویر سوشل میڈیا پر سرکولیٹ کیں اور اپنے کارکنوں کو پولیس کے خلاف اکسایا۔
اسی موضوع پر تفصیلی صفحہ ملاحظہ کیجیے۔ عمران خان کی اداروں کے خلاف جنگ
سیاسی بلنڈرز
سیاسی مبصرین کی رائے میں عمران خان میں درست سیاسی فیصلے کرنے کی اہلیت نہیں ہے اور کوئی نہ کوئی بلنڈر کر جاتے ہیں۔ [55]
عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ پارلیمنٹ کے بجائے سائفر کی مدد سے کرنے کی کوشش کی جو سیاسی غلطی تھی۔
عمران خان کا قومی اسمبلی سے استعفے دینا بھی سیاسی بلنڈر کہلاتا ہے۔
اسی طرح اپنی ہی صوبائی حکومتیں توڑنا بھی سیاسی بلنڈر تھا جس کا پی ٹی آئی کو نقصان ہوا۔
9 مئی کو فوجی تنصیابات پر حملے کروانا اس امید پر کہ فوج میں بغاؤت ہوجائیگی عمران خان کی زندگی کا سب سے بڑا سیاسی بلنڈر کہلاتا ہے۔
اسی موضوع پر تفصیلی صفحہ ملاحظہ کیجیے۔ عمران خان کے بلنڈرز
دیگر
کئی پی ٹی آئی راہنماؤں کے مطابق عمران خان کے سیاسی فیصلے بشری بی بی کے زیر اثر رہے۔ خاص طور پر عثمان بزدار کو وزیراعلی پنجاب لگوانا اور جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹانا۔
غریدہ فاروقی نے چئیرمین تحریک انصاف کی پرسنل گروپ چیٹ لیک کی جس میں واضح تھا کہ تحریک انصاف کا زیادہ تر بیانیہ عادل راجہ ترتیب دے رہا تھا اور عادل راجہ کی ٹویٹس خود چئیرمین تحریک انصاف شئیر کر رہے تھے۔ [56]
عمران خان ساری سیاست جھوٹ اور ٹرولنگ کے زور پر کررہے ہیں۔ وہ جھوٹ بول کر اور ٹرول کر کے اداروں اور مخالفین کو دباؤ میں لانے کی کوشش کرتے ہیں۔ عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں سمیت ملک کے کئی اہم اداروں پر سنگین الزامات لگائے لیکن آج تک کسی الزام کے حق میں کوئی ثبوت کسی عدالت میں یا کسی پبلک فورم پر پیش نہیں کیا۔
عمران خان نے ارشد شریف، ظل شاہ اور عمار فاروق کی لاش پر سیاست کی۔ ارشد شریف کی والدہ نے درخواست دائر کی جس میں عمران خان کو نامزد کیا کہ وہ ارشد شریف کے قتل میں ملوث ہے اور اسکی لاش پر سیاست کی۔ ظل شاہ کی والدہ نے بھی میڈیا پر آکر بیان دیا کہ ظل شاہ کی موت کا ذمہ دار عمران خان اور پی ٹی آئی ہیں۔ انہوں نے اس کی لاش سے کھیلا۔
عمران خان پر تنقید پر کی جاتی ہے کہ اس نے سیاسی مخالفین سے انتقام لیا۔ محسن بیگ پر ایف آئی اے کا چھاپہ پڑوایا۔ پھر اس پر تشدد کروایا۔ بحوالہ محسن بیگ کا انٹرویو جاوید چودھری کے ساتھ۔
چودھری منظور نے واقعہ بیان کیا کہ جس وقت فریال تالپور جیل آئی سی یو میں ایڈمٹ تھیں۔ تو عمران خان نے آدھی رات کو اسلام آباد کمشنر کو فون کیا کہ اس کو جیل لے کر جائیں۔
رانا ثناءاللہ پر جھوٹا کیس بنایا۔ حنیف عباسی کی ہتھکڑیوں میں تصاویر منگوائیں۔ یہ اعلان کیا کہ جیل سے اے کلاس سہولیات ختم کرونگا اور نواز شریف وغیرہ کے اے سی اترواؤنگا۔
عمران خان نے اپنی حکومت میں نواز شریف کے صاحبزادوں کو پاکستان نہیں آنے دیا۔
عمران خان نے اپنے دور میں سیاسی مخالفین سے جیلوں میں حاصل سہولیات واپس لینے کی کوشش کی اور بارہا اسکا اعلان بھی کیا۔ [6]
عمران خان کی حکومت پر تنقید
معاشی تباہی
عمران خان کی حکومت کو متعدد معاشی ماہرین ایک تباہ کن دور قرار دیتے ہیں۔ ان کے دور میں کرپشن، مہنگائی اور قرضوں میں اضافہ ہوا۔ ان کی خارجہ پالیسی اور دہشتگردوں کی پاکستان میں دوبارہ آبادکاری پر بھی تنقید کی جاتی ہے۔ [57]
عمران خان کی حکومت نے 52 ارب ڈالر کا ریکارڈ بیرونی قرضہ لیا۔ [58] روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی ہوئی اور ڈالر 187 تک پہنچا۔ جس کی وجہ سے مہنگائی میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔ [59]
عمران خان کے دور میں ہونے والی اس معاشی تباہی کا ذمہ دار آئی ایم ایف معاہدے کو قرار دیا جاتا ہے۔ اس معاہدے میں عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ یہ طے کیا کہ ڈالر کو مارکیٹ پر آزاد چھوڑا جائیگا، نیز پٹرول اور بجلی کی قیمتوں پر سبسڈی نہیں دی جائیگی۔
عمران خان کے دور میں سٹیل مل بند رہی۔ جب کہ پی آئی اے اور ریلوے کے خسارے میں اضافہ ہوا۔ غلام سرور نے پی ٹی آئی پائلٹوں کی ڈگریاں جعلی قرار دیں جس سے بہت سے ملکوں نے پی آئی اے کو بین کیا۔ [60]
سٹیٹ بینک کو قانون سازی کے ذریعے ریاست کی گرفت سے آزاد کیا جس کا نقصان ہوا۔
عمران خان نے اور پی ٹی آئی راہنماؤوں نے بارہا یہ اعتراف کیا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتے تو پاکستان دیوالیہ ہوجاتا۔ نیز موجودہ مہنگائی آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے ہے جو مزید بڑھے گی۔ [61]
سفارتی محاذ پر ناکامی
عمران خان کی حکومت میں انڈیا نے کشمیر کو خود میں ضم کر لیا۔ عمران خان کچھ نہ سکا۔ [62]
عمران خان نے ملائشیا کے مہاتیر محمد اور ترکی کے اردگان کو او آئی سی طرز پر مسلمان ممالک کا ایک ادارہ بنانے کا مشورہ دیا۔ مہاتیر نے کانفرنس بلوا لی۔ اس پر سعودی عرب ناراض ہوگیا۔ سعودی عرب کے دباؤ پر عمران خان نے کانفرس میں شرکت نہیں کی جس کی وجہ سے ملائشیا اور ترکی بھی ناراض ہوگئے۔[63]
عمران خان نے روس کا دورہ عین اس وقت کیا جب وہ یوکرین پر حملہ کرنے والا تھا۔ عمران خان کو اپنے پاس بیٹھا کر پیوٹن نے یوکرین پر حملہ کر دیا اور عمران خان اس پر احتجاج تک نہ کر سکا۔
عمران خان نے جلسوں جلوسوں میں امریکہ اور مغرب کو تڑیاں لگائیں۔ جس کے بعد پاکستان کے امریکہ کے ساتھ تعلقات نچلی ترین سطح پر آگئے۔
عمران خان نے سی پیک پر کام سست کر دیا جس پر چین ناراض ہوا۔ [64]
ملائشیا کے لیے سعودی عرب کو ناراض کرنے کے باؤجود سال 2021ء میں ملائشیا کی ایک عدالت نے پی آئی اے کا ایک جہاز رکوا کر اس سے تمام مسافروں کو اتروا لیا تھا اور جہاز ضبط کر لیا تھا جس پر پاکستان کی کافی سبکی ہوئی تھی۔ [65]
کرپشن
عمران خان اور اس کی بیوی بشری بی بی پر کرپشن اور بدعنوانی کے متعدد الزامات ہیں۔ [66]
عمران خان کی حکومت میں پاکستان کرپشن کی عالمی رینکنگ میں مزید نیچے چلا گیا۔
عمران خان نے توشہ خانہ سے کوڑیوں کے مول تحائف خرید کر انتہائی مہنگے داموں بیچے۔ اس میں تمام قواعد و ضوابط کو نظر انداز کیا اور کم از کم 6 سے 7 ارب روپے کی کرپشن کی۔ [67]
حکومت برطانیہ نے ملک ریاض سے 190 ملین پاؤنڈ کی غیر قانونی رقم ضبط کر کے حکومت پاکستان کے حوالے کی۔ عمران خان نے وہ رقم ملک ریاض کی طرف سے کراچی بحریہ میں عدالت کی طرف سے کیے گئے کئی سو ارب روپے جرمانے میں ایڈجسٹ کی اور بدلے میں سینکڑوں کنال زمین ملک ریاض سے تحفے میں وصول کی۔ [68]
عمران خان نے ملک ریاض کے 190 ملین پاؤنڈ میگا کرپشن کیس پر میڈیا پر بھی بات چیت کی پابندی عائد کی تھی۔ البتہ میڈیا پر اس وقت بھی بحریہ ٹاؤن کے اشتہارات بدستور چل رہے تھے۔ [69]
عمران خان کی بیوی بشری بی بی نے عثمان بزدار اور فرح گوگی کے ساتھ ملکر بےپناہ کرپشن کی۔ بلیو ورلڈ کے مالک چودھری سعد نذیر نے اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کر کے بتایا کہ عثمان بزدار نے ریونیو رپورٹ جاری کرنے کے لئے 28 کروڑ مانگے اور زلفی بخاری کے والد نے گھر بلا کر (ارتغرل بلانے کی اجازت دینے پر) 4 کروڑ رشوت مانگی۔ [70]
عمران خان اور بشری بی بی کی مبینہ فرنٹ مین فرح گوگی کے مختلف اکاؤنٹس میں 14 ارب روپے کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ اسی فرح گوگی کے دفاع میں عمران خان نے باقاعدہ قوم سے خطاب کیا تھا اور یہ کہا تھا ک اس اثاثے اس کی انکم سے زائد ہیں تو وہ کونسی پبلک آفس ہولڈر ہے۔ [71]
اسی موضوع پر تفصیلی صفحہ ملاحظہ کیجیے۔ عمران خان کی کرپشن
بدانتظامی
عمران خان کی حکومت نے چینی کی پیدوار کا غلط تخمینہ لگایا اور چینی مل مالکان کو چینی برآمد کرنے کی اجازت دی ساتھ ہی اس پر اربوں روپے کی سبسڈی دی۔ لیکن اس عمل سے ملک میں اچانک چینی کی قلت پیدا ہوگئی اور چینی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔ [72]
عمران خان نے ن لیگ کی حکومت میں قطر کے ساتھ کیا گیا ایل این جی کا 15 سالہ معاہدہ منسوخ کر دیا۔ جس کے کچھ ہی عرصے میں قطر سے ہی انتہائی مہنگی گیس خریدنی پڑی اور قومی خزانے کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگا۔ [72]
سال 2019ء میں پی ٹی آئی حکومت نے دعوی کیا کہ گندم ہمارے ٹارگٹ سے زیادہ پیدا ہوئی ہے۔ جب کہ گندم ٹارگٹ سے 7 لاکھ ٹن کم پیدا ہوئی تھی۔ لہذا گندم برآمد کرنے کی اجازت دے دی اور ساڑھے چھ لاکھ ٹن گندم برآمد کر لی گئی۔ جس کے نتیجے میں اچانک ملک میں آٹے اور گندم کی قیمت بڑھ گئی۔ جس کے بعد حکومت نے مہنگے داموں 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا۔ [72]
دہشتگردوں کو واپس لانا
عمران خان کو مخالفین 'طالبان خان' بھی کہتے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ افغان طالبان کے علاوہ وہ ٹی ٹی پی کے لیے بھی نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ وہ ٹی ٹی پی کا پاکستان میں دفتر کھلوانے کے حق میں تھے اور ان کے خلاف آپریشنز کے مخالف تھے۔
اپنے دور حکومت میں اس نے ہزاروں مفرور ٹی ٹی پی جنگجؤوں کو واپس پاکستان میں لابسایا۔ [73] [74] [75] اس کے اس فیصلے کے نتیجے میں ٹی ٹی پی کے حملوں کی ایک نئی لہر آئی۔ ان کے علاوہ سینکڑوں کو جیلوں سے رہا کیا۔ [76] سوات سے فوج کو نکال دیا گیا اور گریژن خالی کر دیا۔ جس کے بعد سوات میں دوبارہ حالات خراب ہوگئے۔ [77]
دیگر
عمران خان کے بھانجے حسان نیازی نے چند وکلاء کے ساتھ ملکر ایک کارڈیالوجی ہسپتال پر حملہ کر دیا۔ اس حملے میں تین مریضوں کی موت ہوگئی۔ لیکن عمران خان نے اپنے بھانجے کو سزا نہیں ہونے دی۔
عمران خان کے دور میں کئی ایسے کام ہوئے جو فوج نے کر کے دئیے لیکن اسکا کریڈٹ عمران خان لیتا رہا۔ جیسے ریکوڈک کا جرمانہ معاف کروانا، ترکی کا جرمانہ معاف کروانا اور کئی ممالک سے پاکستان کے لیے امداد کا حصول۔
پی ٹی آئی کے سابق سپیکر اسد قیصر نے بھی اعتراف کیا ہے کہ ہماری رولنگ غلط تھی۔ [78]
اسی موضوع پر تفصیلی صفحہ عمران خان کی حکومت پر تنقید
عمران خان پر پاکستان دشمنی کے الزامات
افواج پاکستان کے خلاف مہم
تحریک عدم اعتماد میں شکست کے بعد عمران خان نے میڈیا اور سوشل میڈیا پر افواج پاکستان کے خلاف پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی پروپیگنڈا مہم چلوائی۔ [54]عوام کی ایک بڑی تعداد کو اپنی فوج سے متنفر کر دیا۔ پھر باقاعدہ منصوبہ بندی کر کے 9 مئی کو اپنی گرفتاری پر ملک بھر میں اپنے کارکنوں کے ذریعے فوجی تنصیبات پر حملے کروائے۔
پاکستان کے خلاف مغرب سے مدد
عمران خان نے امریکی رکن کانگریس ٹڈ لیو سے درخواست کی کہ پاکستان میں مداخلت کرے۔ [79]
عمران خان نے ایک غیر ملکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کی دفاعی امداد کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے مشروط کیا جائے۔
پی ٹی آئی کے حامی صحافی اور یوٹیوبر معید پیرزادہ نے امریکن اراکین کانگریس سے درخواست کی کہ 'میں امریکہ کی چین، روس، ایران اور شمالی کوریا کے خلاف پالیسیوں کا حامی ہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ امریکہ پاکستان کے خلاف ایسی سختی کیوں نہیں کرتا؟'۔ پی ٹی آئی سوشل میڈیا نے معید پیرزادہ کے اس بیان کو پزیرائی بخشی اور کسی نے اس پر اعتراض نہیں کیا۔
انہی اراکین کانگریس سے پی ٹی آئی امریکہ کے راہنما نے پاکستان کو دئیے جانے والے 3 ارب ڈالر روکنے کا مطالبہ کیا۔
زلمے خلیل زاد بہت بڑا پاکستان دشمن سمجھا جاتا ہے جو کھل کر عمران خان اور پی ٹی آئی کے حق میں سامنے آیا۔ پی ٹی آئ راہنما فواد چودھری نے اس پر خلیل زاد کو مبارک باد بھی پیش کی۔ [80]
امریکی سینیٹر ٹم برشٹ نے اپنے ایک ویڈیو بیان اور ٹیوٹ میں کہا کہ عمران خان امریکہ کے وفادار تھے جس کو پاکستان کی فوج نے قید کیا ہوا ہے۔ ہمارا سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کیا کر رہا ہے؟ [81]
غیر ملکی ایجنسیوں سے روابط
سابق پی ٹی آئی راہنما فیصل واؤڈا کا دعوی ہے کہ عمران خان کے ارد گرد کچھ ایسے لوگ ہیں جن کے غیر ملکی ایجنسیوں سے تعلقات ہیں۔ پی ٹی آئی میں سب سے زیادہ فالونگ میجر عادل راجا کی ہے جو خود کو 'انٹرنیشنل ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن' کا نمائندہ کہتے ہیں۔ اس این جی او کے بارے میں ارشد شریف نے انکشاف کیا تھا کہ یہ انڈین ایجنسی را کا قائم کردہ پاکستان مخالف ادارہ ہے۔
عمران خان نے معید یوسف کو نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر لگایا جو حسین حقانی کا سٹوڈنٹ اور سی آئی اے کا بندہ کہلاتا ہے۔
پی ٹی ایم اور مکتی باہنی سے مماثلت
عمران خان نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ شیخ مجیب بھی ہماری طرح حقیقی آزادی کی بات کر رہا تھا۔ [82] عمران خان کی اس تقریر کے بعد پی ٹی آئی کے بہت سے کارکنوں نے شیخ مجیب کی تصاویر اپنی پروفائل پر لگا دیں۔
عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی کی کئی لحاظ سے مکتی باہنی اور پی ٹی ایم کےساتھ مماثلت ہے۔ جو دونوں پاکستان دشمن تحریکیں کہلاتی ہیں۔
پی ٹی آئی بلکل پی ٹی ایم کی طرح 'دہشتگردی کے پیچھے وردی' کے نعرے بھی لگاتی ہے۔ پی ٹی ایم کی طرح انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف مدد بھی طلب کرتی ہے۔
ملک میں انارکی پیدا کرنا
عمران خان نے پاکستان میں انارکی یا انتشار پیدا کی۔ جس سے ملک مسلسل عدم اسحکام کا شکار رہا۔ عمران خان نے اداروں اور عوام میں تقسیم پیدا کی۔
یہودی ایجنٹ
حکیم محمد سعید اور ڈاکٹر اسرار احمد مرحوم عمران خان کو یہودی ایجنٹ قرار دیتے رہے۔ [83] عمران خان کی بیوی اور سسرال گولڈ سمتھ خاندان سے ہے جو اسرائیل کے بانیان میں سے ہے۔
پی ٹی آئی کے بہت بڑے صحافی اور دانشور معید پیرزادہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حامی ہیں۔
احمد قریشی نے نامی صحافی نے دعوی کیا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنے دور میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوشش شروع کر دی تھی۔[84]
انڈیا کے ایک پروگرام میں ایک اینکر نے عمران خان سے سوال کیا کہ آپ کے رشتے داروں کی کچھ یہودی کمپنیاں آپ کے کینسر ہسپتال میں انسانوں پر کچھ تجربات کرنا چاہتی تھیں؟ تو عمران خان نے سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔ [85]
اسی موضوع پر تفصیلی صفحہ ملاحظہ کیجیے۔ عمران خان یہودی ایجنٹ
آئی ایم ایف معاہدہ ناکام بنانے کی کوشش
جب تحریک عدم اعتماد میں شکست نظر آنے لگی تو عمران خان نے آئی ایم ایف معاہدہ توڑ دیا تاکہ نئی حکومت نہ چل سکے۔
پی ٹی آئی کے شوکت ترین کی ایک آڈیو لیک ہوئی جس میں وہ وزیرخزانہ پنجاب محسن لغاری سے کہہ رہا ہے کہ آئی ایم ایف کو کہنا ہے کہ ہم آپ کوبروقت پیسے واپس نہیں کر سکیں گے۔ (یعنی ڈیل ناکام کروانی ہے) جس پر ایک نے کہا کہ اس سے پاکستان کو نقصان نہیں ہوگا؟ جواب میں شوکت ترین نے کہا کہ 'یہ جس طرح چیئرمین (عمران خان) اور دیگر کو ٹریٹ کر رہے ہیں وہ؟'۔ [86]
شوکت ترین نے اپنی اس آڈیو کو اصلی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 'گھر میں بیٹھ کر کی گئی گفتگو کو ٹیپ کرنا اور پھر اس کے ذریعے ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کرنا مناسب نہیں ہے۔ [87]
پی ڈی ایم حکومت کے دوسرے دور میں عمران خان نے آئی ایم ایف کو خط لکھا کہ پاکستان کو پیسے نہ دئیے جائیں۔
پاک چین دوستی کو نشانہ بنانا
چینی صدر کے دورہ پاکستان پر عمران خان دھرنا دئیے بیٹھا رہا تاکہ دورہ ناکام بنایا جا سکے۔
عمران خان نے چین پر کرپشن کے الزامات لگا کر سی پیک کو تقریباً فریز کر دیا تھا۔
پی ٹی آئی راہنما شہباز گل نے پاک چین تعلقات پر بارہا تنقید کی۔ [88]
اسی طرح پی ٹی آئی کے بہت بڑے وی لاگر عادل راجا نے بارہا چین کو اپنے وی لاگز اور سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس موضوع پر تفصیلی صفحہ ملاحظہ کیجیے۔ عمران خان کی ملک دشمنی
پاک فوج نے افغانستان اور ایران میں دہشتگردوں کے خلاف کاروائیاں کیں تو عمران خان نے ایران اور افغانستان کی حمایت کی اور پاکستان کی مذمت کی۔
سعودی وفد پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے آیا تو عمران خان کے دست راست سمجھے جانے والے شیر افضل مروت نے عمران خان کی حکومت گرانے کا ذمہ دار سعودی عرب کو قرار دے دیا۔
دیگر
لاہور میں قائم یتیم بچیوں کے ادارے کاشانہ کی سابق سپرٹنڈنٹ افشاں نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی حکومت کے کوئی لوگ ادارے کی بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتیاں کرنے میں ملوث تھے۔ ان میں وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار بھی شامل ہیں۔ عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی بھی بچیوں کو لے کر گئی تھیں۔ شکایت کرنے پر پی ٹی آئی حکومت نے افشاں کو ہراساں کیا۔ [89] [90]
پی ٹی آئی کے سابق راہنما اکبر ایس بابر نے سال 2014ء میں الیکشن کمیشن میں ایک درخواست دائر کی جس میں اس نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی نے اپنی الیکشن مہم کے لیے صرف اوور سیز پاکستانیوں سے نہیں بلکہ غیر ملکیوں سے بھی فنڈز حاصل کیے ہیں جس کی قانون اجازت نہیں دیتا۔ [91]
کہا جاتا ہے کہ عمران خان کو سیاست میں جنرل حمید گل لایا۔ جنرل پاشا اور جنرل ظہیرالسلام عباسی کی مدد اسکو حاصل رہی۔
ن لیگ اور پی پی پی کا دعوی ہے کہ عمران خان کو 2018ء الیکشن میں جتوانے میں جنرل باجوہ اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ یہ جماعتیں عمران خان کو 'سیلیکٹڈ' کہہ کر پکارتی تھیں۔
2014ء کے دھرنے کے حوالے سے پی ٹی آئی راہنما اعجازالحق نے کہا کہ 2 ریٹائرڈ شخصیات نے کہا کہ مظاہرین مارچ کرتے ہوئے آگے جائیں گے جن پر شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں چلائی جائیں گی جس کے نتیجے میں کچھ لاشیں گریں گی اور پھر دھرنا کامیاب ہوجائیگا۔ ان دونوں شخصیات نے یہ بھی کہا کہ لاشوں کے اگلے دن نوازشریف حکومت ختم ہوجائے گی۔ [92]
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے نکاح خواں مفتی محمد سعید احمد اسلام آباد نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں بیان دیا ہے کہ عمران خان نے مجھے بتایا تھا کہ ان کا پہلا نکاح غیر شرعی تھا، عمران اور بشریٰ بی بی نے سب جانتے ہوئے دورانِ عدت نکاح کیا۔ [93]
اس کیس پر عمران خان کے وکیل نے یہ بیان بھی دیا کہ دوران عدت نکاح کوئی قابل سزا جرم نہیں۔ جب کہ قرآن میں اس کے حوالے سے واضح حکم موجود ہے۔ [94]
اسی پر تفصیلی صفحہ عمران خان دوران عدت نکاح
توشہ خانہ کیس میں عمران خان نے کہا کہ جھوٹا کیس ہے۔ میرے پاس تمام ثبوت موجود ہیں اور میں ایک منٹ میں اڑا دونگا۔ لیکن عدالت میں ان کے وکلاء مسلسل صرف کیس لٹکانے کے ہتکھنڈے ہی استعمال کرتے رہے۔ [95]
عمران خان نے نیب کی جانب سے گرفتاری روکنے کے لیے خود کو بائیومیٹرک روم میں بند کر لیا تھا۔ جس کی وجہ سے شیشہ توڑ کر کنڈا کھولنا پڑا۔ [96]
معروف صحافی محسن بیگ نے دعوی کیا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد کیے گئے میڈیکل میں اس کی ٹانگ کی رپورٹ اس سے بہت مختلف ہے جو عمران خان بتایا کرتا تھا۔ [97]
عمران خان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وعدے توڑنے کے عادی ہیں۔ مثلاً قوم سے نوکریوں، گھروں، احتساب اور گورنر ھاؤسز کو یونیورسٹیز بنانے کا وعدہ کیا۔ لیکن کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔
عمران خان کہتا ہے باجوہ کا نام نہیں لیتا تھا کیونکہ آرمی چیف تھے بدنام نہ ہوں۔ لیکن جنرل عاصم منیر کے خلاف اس سے بڑی مہم چلائی۔ [98]
عمران خان اپنے قریب ترین ساتھیوں کے جنازوں تک میں نہیں گیا۔ لیکن لطیب کھوسہ کے گھر پر فائرنگ ہوئی تو خود ان کے گھر پہنچ گیا۔ کیونکہ لطیف کھوسہ پر اپنے کیسز کے لیے اس نے تکیہ کیا ہوا تھا۔ [99]
برے وقت میں عمران خان کبھی اپنے ساتھیوں اور کارکنوں کے کام نہیں آتے۔ [100]
عمران خان پر مشہور اینکر مہدی حسن نے سوال کیا کہ اپنے دور میں آپ نے اپوزیشن اور پریس کو قید کیا۔ جب وہی آپ کے خلاف ہورہا ہے تو آپ کو اعتراض کیوں ہے؟ [101] مہدی حسن نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے امریکہ پر جو الزام لگایا تھا اس سے اب وہ پیچھے ہٹ چکے ہیں۔
عمران خان نے ایک غیر ملکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ "میں مہاتما گاندھی اور نیلسن منڈیلا جیسا لیڈر ہوں۔" [102]
عمران خان کسی سے اپنا کھانا شئیر نہیں کرتا۔ [103]
عمران خان نے صحافی کے ایک سیدھے سوال کا جواب نہیں دیا جس میں ان پوچھا کہ جو کچھ آپ تقریروں میں کہتے ہیں وہ عدالت میں کیوں نہیں کہتے؟ [104]
عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کو روکنے کے لیے جنرل باجوہ دوسری بار ایکسٹینشن دینے کی پیشکش کی۔ [105] ایسے شواہد موجود ہیں کہ عمران خان نے پرویز الہی کی مدد سے ججوں کو خریدنے کی بھی کوشش کی۔
عمران خان پی ٹی وی حملہ کیس میں بھی اشتہاری رہے۔ کبھی عدالت جانے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔
عمران خان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ 2002 کے الیکشن میں مجھ پر قرضہ چڑھا ہوا تھا۔ جس کو اتارنے کے لیے میں کرکٹ پر جوا کھیلا اور 20 لاکھ روپے کمائے۔ [106]
جنرل فیض کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ اس نے ایک نجی محفل میں عمران خان کے بارے میں اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ میں نے عمران خان جیسا کم نسل اور کم ظرف انسان نہیں دیکھا۔ [107]
عمران خان کے وکلاء نے عمران خان کا کیس لڑنے کے لیے چندہ مانگ لیا۔ عمران خان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ ہمیشہ مانگ کر کھانے کا عادی ہے۔ [108]
ایک ویڈیو میں پنجاب یونیورسٹی کے طلباء کے ہاتھوں مار کھانے کے بعد عمران خان بھاگتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ [109]
عمران خان کے حوالے سے مشہور ہیں کہ وہ کھانے کی میز پر کسی کو کھانے کی پیشکش نہیں کرتے۔ [110]
کچھ لوگ عمران خان کو سائیکوپیتھ قرار دیتے ہیں۔ [111]
عمران خان نے ایک تقریر میں پارٹی چھوڑنے والوں کو دھمکی دی کہ آپ کے بچوں سے لوگ شادیاں نہیں کرینگے اور سکول میں آپ کے بچوں کو لوگ برا بھلا کہینگے۔ [112]
عمران خان نے بارہا اعتراف کیا کہ اس سے سائفر گم ہوگیا تھا۔ [113]
جس دن عمران خان گرفتار ہوا اس دن بھی وہیل چئیر پر تھا۔ لیکن گرفتاری کے بعد کبھی وہ وہیل چئیر پر نہیں بیٹھا۔
شوکت خانم کینسر ہسپتال دو سو بیڈ پہ مشتمل ہے لیکن اس کے صرف 10٪ بیڈ پہ فری علاج ہے۔ لیکن اس کے لیے جمع ہونے والا اربوں روپے چندہ عمران خان ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرتا رہا۔ دی اکانومسٹ کو آرٹیکل پبلش کرنے کے لیے 21 ہزار ڈالر اسی چندے سے بھیجے گئے ہیں۔ [114]
ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے ایک پروگرام میں انکشاف کیا کہ ملک ریاض اور عمران خان میں انتہائی قریبی تعلقات ہیں۔ جہاں جہانگیر ترین کا جہاز نہیں جاتا تھا وہاں ملک ریاض کا جہاز جاتا تھا۔ [115]
الجزیرہ نے 2018ء انتخابات کے حوالے سے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے اس کو فوج کا بچہ قرار دیا۔ [116]
عمران خان نے نواز شریف کے صحت کارڈ جاری کرنے پر تنقید کی تھی۔ لیکن بعد اپنی حکومت میں وہی صحت کارڈ زیادہ پڑے پیمانے پر جاری کیا۔ [117]
عمران خان اقتدار کے حصول کے لیے کسی سے بھی اتحاد کر سکتے ہیں۔ [118]
عمران خان سے ایک تقریر می لاالہ الااللہ نہیں پڑھا جا رہا تھا۔ [119]
کئی دانشوروں کے مطابق عمران خان نے قوم سے شعور چھین لیا اور ان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سلب کر لی۔ [120]
عمران خان نے افغانستان پر طالبان کے قبضے پر ٹویٹ کی تھی کہ افغانیوں نے غلامی کی زنجیریں توڑ دی ہیں۔
عمران خان کے بیرونی دوروں میں بطور وزیراعظم اکثر کہا کرتا تھا کہ پاکستان میں بڑی کرپشن ہے۔ اس پر بھی کافی تنقید ہوتی تھی کیونکہ اگر ملک کا وزیراعظم یہ کہہ دے تو باہر سے سرمایہ کاری کیسے آئے؟
مبشر لقمان نے ایک پروگرام میں کہا کہ عمران خان کی کوئی ضمانت لینے کو تیار نہیں کیونکہ وہ اپنی بات اور زبان سے پھر جاتے ہیں۔ [121]
عمران خان نے ایک تقریر میں کہا تھا کہ مجھے ڈاکٹر عاصم نے ایک ایسا انجکشن لگایا تھا جس کے بعد اسپتال کی نرسیں مجھے حوریں نظر آنے لگیں۔ [122]
عمران خان نے مفتاع اسمعیل کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے۔ اس نے ایک پروگرام میں روتے ہوئے کہا کہ میں ان سب کو اب کٹہرے میں لاؤنگا جنہوں نے میرے خلاف جھوٹے کیسز بنائے ہیں۔
ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے کہا کہ عمران خان مجھ پر دباؤ ڈلوا کر کیسز بنوایا کرتا تھا۔
ترک صدر کی تقریر کے دوران عمران خان نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔
عمران خان نے کے حامیوں نے امریکہ کے ساتھ ساتھ انڈیا سے بھی مدد طلب کی۔ جن میں معید پیرزادہ نمایاں نام ہے۔
عمران خان نے طیبہ گل کو 45 دن وزیراعظم ھاؤس میں حبس بیجا میں رکھا جو چیرمین نیب کی شکایت لے کر ان کے پاس گئی تھیں۔ [123]
سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک تصویر میں عمران خان ایک خاتون سے میک اپ کروا رہے ہیں۔ [124]
حوالہ جات
- ↑ عمران خان نمل یونیورسٹی
- ↑ عمران خان حکومت کی کامیابیاں
- ↑ میں پلے بوائے تھا
- ↑ عمران خان زانی اور بدکار
- ↑ عمران خان غیر فطری جنسی عمل [1]
- ↑ 6.0 6.1 جیل گھر کے کھانے پر پابندی کا فیصلہ
- ↑ ڈاکٹر عافیہ کے حوالے سے عمران خان کا دوغلا پن
- ↑ ناکامی کا ملبہ فوج کے سر
- ↑ ہر فیصلہ میری مرضی سے ہوتا ہے
- ↑ پی ٹی آئی ٹیکس دینے میں رکاؤٹ
- ↑ عمران خان کے جھوٹ
- ↑ باجوہ کے کہنے پر اپنی صوبائی اسمبلیاں توڑیں
- ↑ سلیم صافی کا سوال اسمبلیاں توڑنے پر
- ↑ نواز شریف کو عمران خان نے خود بھیجا
- ↑ عمران خان احسان فراموش
- ↑ عمران خان کوکین سرفراز نواز
- ↑ عمران خان نشے کا عادی
- ↑ حاجرہ خان عمران خان نشہ
- ↑ باڑہ مارکیٹ میں چرس عمران خان
- ↑ ریحام خان عمران خان نشہ
- ↑ بلڈ سیمپل میں کوکین
- ↑ بہروز سبزواری عمران خان کی شراب نوشی
- ↑ تین مولیوں کے خواب
- ↑ قبر کو سجدہ
- ↑ رحمت اللہ نامی جن
- ↑ قتل کے متعدد پلاٹس
- ↑ عمران خان کو پلئیرز میٹر کہتے تھے
- ↑ اسد عمر سے بےرخی
- ↑ پرستاروں سے گھن کھانا
- ↑ خاتون کو جھڑک دیا
- ↑ قاسم عمر گلوز میں کوکین
- ↑ عمران خان ہیلی کاپٹر کیمرہ
- ↑ کیری پیکر سیریز میں شمولیت
- ↑ 1992ء ورلڈ کپ میں عمران خان کی بدترین کارکردگی
- ↑ بال ٹمپرنگ کا اعتراف
- ↑ عمران خان کے یوٹرن
- ↑ عمران خان کے چند مزاحیہ بیانات
- ↑ فوج کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں عمران خان
- ↑ میری حکومت امریکہ نے نہیں باجوہ نے گرائی
- ↑ تحریک عدم اعتماد پر مسلسل یوٹرن
- ↑ عمران خان کا آئی ایم ایف سے قرضہ لینا کے حوالے سے دوغلا موقف
- ↑ عمران خان کا اسلامی ٹچ
- ↑ ایک کروڑ نوکریوں کا جھوٹا وعدہ
- ↑ 90 دن میں کرپشن ختم کرنے کا دعوی
- ↑ کرپشن پر عمران خان کے وعدے
- ↑ پنجاب اور جی بی پولیس آمنے سامنے
- ↑ پنجاب اور اسلام آباد پولیس آمنے سامنے
- ↑ پی ٹی آئی کارکن کا اپنا بچہ مروانے کا بیان
- ↑ عمران خان کے جلسوں میں ناچتی لڑکیاں
- ↑ عاشی خان کی نواز شریف کو گالیاں
- ↑ فرانس مظاہرے میں بےہودہ ناچ
- ↑ پی ٹی آئی پروپیگنڈہ مہم
- ↑ سانحہ 9 مئی کی ذمہ دار پی ٹی آئی
- ↑ 54.0 54.1 پی ٹی آئی کی پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا مہم
- ↑ عمران خان کے بلنڈرز
- ↑ عمران خان کے پرسنل وٹس ایپ گروپ کی چیٹ
- ↑ عمران خان کی حکومت پر تنقید
- ↑ عمران خان کا لیا گیا بیرونی قرضہ
- ↑ عمران خان کے دور میں روپے کی ناقدری اور مہنگائی
- ↑ پی ٹی آئی کے وزیر ہوابازی کا پائلٹس کے حوالے سے بیان
- ↑ عمران خان اور شیخ رشید کے پاکستان دیوالیہ ہونے کے اعترافات
- ↑ کشمیر کاز پر ناکامی
- ↑ جاوید چودھری کا کالم سعودی عرب کی عمران خان سے ناراضگی
- ↑ عمران خان کے دور میں سی پیک پر کام سست ہوا
- ↑ پی آئی اے جہاز ملائشیا
- ↑ عمران خان کی کرپشن
- ↑ توشہ خانہ سکینڈل
- ↑ القادر ٹرسٹ کیس کیا ہے؟
- ↑ میڈیا پر پابندی ملک ریاض
- ↑ عثمان بزدار کی کرپشن
- ↑ عمران خان فرح گوگی کے دفاع میں
- ↑ 72.0 72.1 72.2 عمران خان کے دور میں چند مشہور کرپشن سکینڈلز
- ↑ عمران خان کا ٹی ٹی پی کو واپس لانا
- ↑ دہشتگردوں کو دوبارہ پاکستان میں آبادکاری
- ↑ دہشتگردوں کو واپس لانے کا اعتراف
- ↑ دہشتگردوں کو جیلوں سے رہا کرنا
- ↑ عمران خان کا دہشتگردوں کو واپس لانے کا اعتراف
- ↑ اسد قیصر کا بیان
- ↑ عمران خان کی ٹڈ لیو سے درخواست
- ↑ فواد چودھری کی زلمے خلیل زاد کو مبارک باد
- ↑ عمران خان امریکہ کا وفادار ٹم برشٹ
- ↑ شیخ مجیب ہیرو عمران خان
- ↑ حکیم محمد سعید اور ڈاکٹر اسرار احمد کی عمران خان کے بارے میں پیشن گوئیاں
- ↑ احمد قریشی کا دورہ اسرائیل اور تحریک انصاف پر الزامات
- ↑ کینسر کے مریضوں پر تجربات
- ↑ شوکت ترین کی آڈیو لیک
- ↑ شوکت ترین کی آئی ایم ایف کے حوالے سے کی گئی گفتگو کی آڈیو لیک
- ↑ شہباز گل کی چین پر تنقید
- ↑ کاشانہ سکینڈل
- ↑ میرے کپڑے اتروائے گئے
- ↑ پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس
- ↑ 2014 دھرنا اعجازالحق کے انکشافات
- ↑ مفتی سعید کا بیان
- ↑ دوران عدت نکاح کے حوالے سے پی ٹی آئی وکیل کا موقف
- ↑ توشہ خانہ کیس لٹکانے کی کوشش
- ↑ اسلام آباد ھائی کورٹ میں گرفتاری نہ دینا
- ↑ عمران خان کی ٹانگ کی میڈیکل رپورٹ
- ↑ عمران خان جنرل باجوہ کا نام نہیں لیتے تھے
- ↑ لطیف کھوسہ کے پوچھنے پہنچا
- ↑ ساتھیوں کا نہیں پوچھتے
- ↑ مہدی حسن کا سوال
- ↑ میں نیلسن منڈیلا جیسا ہوں
- ↑ کھانا شئیر نہیں کرتا
- ↑ صحافی کے سوال کا جواب
- ↑ جنرل باجوہ کو دوسری ایکسٹینشن کی پیشکش
- ↑ کرکٹ پر جوا کھیلا
- ↑ عمران خان کم نسل کم ظرف
- ↑ عمران کے وکلاء نے چندہ مانگ لیا
- ↑ پنجاب یونیورسٹی عمران خان بھاگتے
- ↑ عمران خان کسی کو کھانے کی پیشکش نہیں کرتے
- ↑ عمران خان سائیکوپیتھ
- ↑ پارٹی چھوڑنے والوں کو دھمکیاں
- ↑ سائفر گم کرنے کا اعتراف
- ↑ چندے کے 21 ہزار ڈالر اکانومسٹ کو
- ↑ عمران خان اور ملک ریاض
- ↑ الجزیرہ عمران خان فوج کا بچہ
- ↑ صحت کارڈ پر تنقید
- ↑ عمران خان سب کے اتحادی
- ↑ کلمہ نہیں پڑھا جا رہا
- ↑ قوم سے شعور چھین لیا
- ↑ عمران خان ناقابل اعتبار شخص
- ↑ نرسیں حوریں نظر آنے لگیں
- ↑ طیبہ گل کو 45 دن حبس بیجا
- ↑ خاتون سے میک اپ