گیلامن وزیر کا قتل
عید کے تیسرے دن ڈوگہ مچہ میں کرکٹ ٹورنامنٹ کا فائنل میچ ہورہا تھا۔ پی ٹی آئی امیدوار آزاد داوڑ اس میچ میں مہمان خصوصی کے طور پر مدعو تھا۔ گیلامن وزیر بھی وہاں آیا ہوا تھا۔ گیلامن وزیر رزمک جلسے کیلئے مہم چلا رہا تھا۔
ڈوگہ مچہ خڑکمر کے ساتھ قریب ایک گاؤں ہے۔ وہاں کے لوگوں کی پی ٹی ایم سے پرانی وابستگی ہے۔ اس لیے وہاں گیلامن وزیر کو آزاد داوڑ کی نسبت تقریر کرنے کا زیادہ موقع دیا جارہا تھا جس پر آزاد داوڑ کو طیش آگیا۔
میچ ختم ہوا تو آزاد داوڑ کے بھتیجے نے قصداً گیلامن وزیر کے گاڑی کے ساتھ اپنی گاڑی ٹکرا دی بعض لوگ کہتے ہیں گیلامن نے آزاد داؤڑ کے بھتیجے کو چھیڑا۔ گیلامن وزیر گاڑی سے اتر اور ایک دوسرے کو گالیاں دی گئیں۔ اس موقع پر گاؤں کے لوگوں نے گیلامن وزیر کو سپورٹ کیا اور آزاد داؤڑ کے بھتیجے سے بندوق چھین کر اسکی بےعزتی بھی کی گئی۔ بعد میں صلح صفائی کروائی گئی لیکن آزاد داوڑ کے دل میں بھڑاس باقی تھی۔
گیلامن وزیر کشمیر ٹور پر دوستوں سمیت گیا ہوا تھا۔ کشمیر سے واپس اسلام آباد پہنچا تو بی 17 میں کوئٹہ ہوٹل میں چائے پی رہا تھا۔ یہاں پر آزاد داؤڑ کا پراپرٹی کا بزنس اور گھر بھی ہے۔ آزاد داوڑ اور اس کے ساتھیوں نے وہاں گیلامن وزیر پر حملہ کر کے اس کو شدید زخمی کر دیا۔ حملے میں آزاد داوڑ، انعام داوڑ، شاہزیب داوڑ، نیکشاد داوڑ اور مداریس خان کے بیٹے جو آزاد داوڑ کے کزن لگتے ہیں شریک تھے۔ کل 12 کے قریب بندے تھے اور سب آزاد داوڑ کے قریبی لوگ تھے۔ زخمی ہونے کے بعد گیلامن وزیر کی ہسپتال میں موت ہوگئی۔