عمران خان کی ملک دشمنی
افواج پاکستان کے خلاف مہم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
تحریک عدم اعتماد میں شکست کے بعد عمران خان نے میڈیا اور سوشل میڈیا پر افواج پاکستان کے خلاف پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی پروپیگنڈا مہم چلوائی۔ [1]عوام کی ایک بڑی تعداد کو اپنی فوج سے متنفر کر دیا۔ پھر باقاعدہ منصوبہ بندی کر کے 9 مئی کو اپنی گرفتاری پر ملک بھر میں اپنے کارکنوں کے ذریعے فوجی تنصیبات پر حملے کروائے۔
عمران خان نے ایک دو بار کہا کہ میرا نشانہ صرف جنرل باجوہ یا جنرل فیصل نصیر ہیں۔ لیکن اس متعدد بیانات ایسے دیئے جن میں پوری فوج کو نشانہ بنایا۔ [2]
تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے واصف کاظمی نے اپنے ایک اعترافی بیان میں کہا کہ مجھے مخدوم شہاب الدین اور عادل راجہ نے ملاقات میں کہا کہ تمہیں انفارمیشن ہم دیں گے تم نے اداروں کے خلاف ٹویٹس کرنی ہیں۔ اس کے لیے عادل راجا ایکٹیوسٹس کو رقوم دیتا ہے۔ [3]
پاکستان کے خلاف مغرب سے مدد[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
امریکہ
عمران خان نے امریکی رکن کانگریس ٹڈ لیو سے درخواست کی کہ پاکستان میں مداخلت کرے۔ [4]
امریکہ کی یہودی رکن کانگریس ایلیزا نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی کے خلاف کاروائیاں کرنے پر امریکہ پاکستان پر پابندیاں لگائے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کو عمران خان نے اپنے حق میں لابنگ کرنے کے لیے ھائر کیا تھا۔ [5]
عمران خان کی بہن علیمہ خان نے امریکی اراکین کانگریس اور سپیکر سے ملاقات کی اور عمران خان کے لیے مدد طلب کی۔ [6]
عمران خان نے ایک غیر ملکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کی دفاعی امداد کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے مشروط کیا جائے۔
پی ٹی آئی کے حامی صحافی اور یوٹیوبر معید پیرزادہ نے امریکن اراکین کانگریس سے درخواست کی کہ 'میں امریکہ کی چین، روس، ایران اور شمالی کوریا کے خلاف پالیسیوں کا حامی ہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ امریکہ پاکستان کے خلاف ایسی سختی کیوں نہیں کرتا؟'۔ پی ٹی آئی سوشل میڈیا نے معید پیرزادہ کے اس بیان کو پزیرائی بخشی اور کسی نے اس پر اعتراض نہیں کیا۔
انہی اراکین کانگریس سے پی ٹی آئی امریکہ کے راہنما نے پاکستان کو دئیے جانے والے 3 ارب ڈالر روکنے کا مطالبہ کیا۔
زلمے خلیل زاد بہت بڑا پاکستان دشمن سمجھا جاتا ہے جو کھل کر عمران خان اور پی ٹی آئی کے حق میں سامنے آیا۔ پی ٹی آئ راہنما فواد چودھری نے اس پر خلیل زاد کو مبارک باد بھی پیش کی۔ [7]
جب کینیڈا نے انڈیا میں بڑھتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی تو پی ٹی آئی نے اپنے ٹویٹر آفیشل اکاؤنٹ سے ان سے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دینے کو کہا۔ [8]
غیر ملکی ایجنسیوں سے روابط[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن را کا ادارہ
سابق پی ٹی آئی راہنما فیصل واؤڈا کا دعوی ہے کہ عمران خان کے ارد گرد کچھ ایسے لوگ ہیں جن کے غیر ملکی ایجنسیوں سے تعلقات ہیں۔ پی ٹی آئی میں سب سے زیادہ فالونگ میجر عادل راجا کی ہے جو خود کو 'انٹرنیشنل ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن' کا نمائندہ کہتے ہیں۔ اس این جی او کے بارے میں ارشد شریف نے انکشاف کیا تھا کہ یہ انڈین ایجنسی را کا قائم کردہ پاکستان مخالف ادارہ ہے۔
معید یوسف سی آئی اے کا بندہ
عمران خان نے معید یوسف کو نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر لگایا جو حسین حقانی کا سٹوڈنٹ اور سی آئی اے کا بندہ کہلاتا ہے۔
جبران الیاس سی آئی اے
پی ٹی آئی عہدیدار جبران الیاس نے سی آئی اے کی ایک میٹنگ میں شرکت کی جس پہ سوشل میڈیا پہ کافی سوالات اٹھائے گئے۔ [9]
انیل مسرت را ایجنٹ
فیض الحسن چوہان نے انکشاف کیا کہ عمران خان کا برطانیہ میں سہولت کار انیل مسرت نامی انڈین تھا جو را کا انڈر کور آفیسر ہے۔
پی ٹی ایم اور مکتی باہنی سے مماثلت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
عمران خان نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ شیخ مجیب بھی ہماری طرح حقیقی آزادی کی بات کر رہا تھا۔ [10] عمران خان کی اس تقریر کے بعد پی ٹی آئی کے بہت سے کارکنوں نے شیخ مجیب کی تصاویر اپنی پروفائل پر لگا دیں۔
عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی کی کئی لحاظ سے مکتی باہنی اور پی ٹی ایم کےساتھ مماثلت ہے۔ جو دونوں پاکستان دشمن تحریکیں کہلاتی ہیں۔
پی ٹی آئی شیخ مجیب الرحمن کو ہیرو مانتی ہے اور سوشل میڈیا پر اکثر اسکی تصاویر پروفائل پر لگاتی ہے۔ وہ بنگلہ دیش کے حوالے سے پاک فوج پر لگائے گئے تمام الزامات کو درست تسلیم کرتی ہے اور ان کو سوشل میڈیا پر دہراتی بھی ہے۔ پی ٹی آئی سقوط ڈھاکہ کے وقت پاک فوج کے خلاف لڑنے والی مکتی باہنی کو ہیرو اور پاکستانی فوج کو ولن قرار دیتی ہے۔
پی ٹی آئی بلکل پی ٹی ایم کی طرح 'دہشتگردی کے پیچھے وردی' کے نعرے بھی لگاتی ہے۔ پی ٹی ایم کی طرح انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف مدد بھی طلب کرتی ہے۔
ملک میں انارکی پیدا کرنا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
عمران خان نے پاکستان میں انارکی یا انتشار پیدا کی۔ جس سے ملک مسلسل عدم اسحکام کا شکار رہا۔ عمران خان نے اداروں اور عوام میں تقسیم پیدا کی۔
یہودی ایجنٹ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
حکیم محمد سعید اور ڈاکٹر اسرار احمد مرحوم عمران خان کو یہودی ایجنٹ قرار دیتے رہے۔ [11] عمران خان کی بیوی اور سسرال گولڈ سمتھ خاندان سے ہے جو اسرائیل کے بانیان میں سے ہے۔
عمران خان نے جمائما کے بھائی اور اسرائیل کے حامی زک گولڈ سمتھ کے لیے انتخابی مہم چلائی۔ [12]
پی ٹی آئی کے بہت بڑے صحافی اور دانشور معید پیرزادہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حامی ہیں۔
احمد قریشی نے نامی صحافی نے دعوی کیا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنے دور میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوشش شروع کر دی تھی۔[13]
انڈیا کے ایک پروگرام میں ایک اینکر نے عمران خان سے سوال کیا کہ آپ کے رشتے داروں کی کچھ یہودی کمپنیاں آپ کے کینسر ہسپتال میں انسانوں پر کچھ تجربات کرنا چاہتی تھیں؟ تو عمران خان نے سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔ [14]
اسی پر تفصیلی صفحہ عمران خان یہودی ایجنٹ
پاکستان کے مفادات پر حملے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
معیشت پر حملے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اوورسیز پاکستانیوں سے ترسیلات زر روکنے کی اپیل
عمران خان نے سول نافرمانی کا اعلان کرتے ہوئے اوورسیز پاکستانیوں سے اپیل کی کہ پاکستان کو پیسے نہ بھیجیں۔ تاکہ پاکستان کو معاشی طور پر نقصان پہنچے اور حکومت اور اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ پڑے۔ جس کے بعد وہ اسکے مطالبات مان لیں۔ [15]
آئی ایم ایف معاہدے پر حملے
پی ٹی آئی کے شوکت ترین کی ایک آڈیو لیک ہوئی جس میں وہ وزیرخزانہ پنجاب محسن لغاری سے کہہ رہا ہے کہ آئی ایم ایف کو کہنا ہے کہ ہم آپ کوبروقت پیسے واپس نہیں کر سکیں گے۔ (یعنی ڈیل ناکام کروانی ہے) جس پر ایک نے کہا کہ اس سے پاکستان کو نقصان نہیں ہوگا؟ جواب میں شوکت ترین نے کہا کہ 'یہ جس طرح چیئرمین (عمران خان) اور دیگر کو ٹریٹ کر رہے ہیں وہ؟'۔ [16]
شوکت ترین نے اپنی اس آڈیو کو اصلی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 'گھر میں بیٹھ کر کی گئی گفتگو کو ٹیپ کرنا اور پھر اس کے ذریعے ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کرنا مناسب نہیں ہے۔ [17]
سابق پی ٹی آئی راہنما فیض الحسن چوہان نے کہا کہ میں اس میٹنگ میں موجود تھا جس میں عمران خان نے شوکت ترین آئی ایم ایف معاہدہ ناکام بنانے کی ہدایات دی تھیں۔ [18]
ٹویٹر پر پی ٹی آئی سپیسز میں جنرل عاصم منیر کی کوششوں سے معیشت بہتر ہونے پر تشویش کا اظہار کرتی رہی۔ [19]
فنانشل ٹائمز کی سٹوری کے مطابق پی ٹی آئی کو یو اے ای کی حکومت نے سی پیک اور گوادر پورٹ پر کام روکنے کیلئے فنڈنگ دی۔ جس کے بعد عمران خان نے سی پیک پر کام سست کر دیا۔ [20]
پاکستان کے سفارتی تعلقات پر حملے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پی ٹی آئی راہنما شہباز گل نے پاک چین تعلقات پر بارہا تنقید کی۔ [21]
اسی طرح پی ٹی آئی کے بہت بڑے وی لاگر عادل راجا نے بارہا چین کو اپنے وی لاگز اور سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
پی ٹی آئی نے پروپیگنڈہ کیا کہ پاکستان نے سی پیک میں چین کیساتھ درامدی کوئلے اور درمدی فیول پہ چلائے جانے والے پاور پلانٹوں کے بدترین معاہدے کئے ہیں۔ لیکن کچھ صارفین نے معاہدوں کی تفصیلات شائع کیں کہ مذکورہ دعوی جھوٹ پر مبنی ہے۔ [22]
پاکستان دشمنوں کی حمایت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ٹی ٹی پی نے ایک سے زائد بار عمران خان کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔
انڈینز بارہا عمران خان کی گرفتاری پر مایوسی کا اظہار کیا۔ [23]
پاکستان کے کٹر دشمن امراللہ صالح نے بھی عمران خان نے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پاک فوج کے خلاف عمران خان کا بیانیہ دہرایا۔ [24]
الطاف حسین نے بھی فوج مخالف بیانیہ اپنانے پر عمران خان کو سراہا اور اس کی تعریف کی۔ [25]
پی ٹی آئی کے 9 مئی کے حملوں پر انڈیا نے جشن منایا۔ [26]
کئی پاکستان مخالف مانے جانے والے لوگ عمران خان کو سپورٹ کرتے رہے۔ [27]
دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
میزائل پروگرام پر حملہ
ڈیوڈ فینٹم جو پاکستان کے میزائل پروگرام اور ایٹمی پروگرام کے خلاف تیس سال سے کمپین چلا رہا ہے اس کو کئی ملین ڈالرز دے کر عمران خان نے پاکستان کا میزائل پروگرام پر پابندیاں لگوائیں۔ [28]
عمران خان نے پاکستان کا سائفر پبلک کیا۔ اس کی وجہ سے ان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ بھی چلا۔
عمران خان نے مبینہ طور پر عادل راجا کی مدد سے 'دی انٹر سیپٹ' نامی بدنام اخبار میں پاکستان کے خلاف کئی مضامین پلانٹ کیے جن میں سب سے مشہور سائفر سٹوری تھی۔ جس کے بارے میں انٹرسیپٹ نے خود لکھا کہ 'ہم اس کی تصدیق نہیں کر سکتے۔' [29]
مختلف شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ عمران خان نے پاکستان اور پاکستانی اداروں کے خلاف مغربی جرائد میں مضامین پلانٹ کروائے اور پاکستان کا خفیہ سائفر بھی پبلش کروایا۔ [30]
عمران خان کی گرفتاری کے بعد بارہا پی ٹی آئی کارکنوں پاکستان کے جھنڈے جلائے اور پاکستان کا پاسپورٹ پھاڑ کر پاکستان کو نہ ماننے کا اعلان کیا۔ [31]
ایک انڈین صحافی جین نے دعوی کیا کہ نریندر مودی نے عمران خان کی تقریباً 200 کروڑ کی فنڈنگ کی تھی جس کی وجہ سے ہمیں کمشیر پر آسانی ہوئی۔ [32]
عمران خان نے بارہا اعتراف کیا کہ اس سے سائفر گم ہوگیا تھا۔ [33]
حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
- ↑ پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا مہم
- ↑ پوری فوج نشانے پر
- ↑ عادل راجا اور واصف کاظمی
- ↑ عمران خان کی ٹڈ لیو سے درخواست
- ↑ امریکی رکن کانگریس ایلیزا کا بیان
- ↑ علیمہ خان کی امریکی ایوان نمائندگان سے ملاقات
- ↑ فواد چودھری کی زلمے خلیل زاد کو مبارک باد
- ↑ پی ٹی آئی کی کینیڈا سے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دینے کی اپیل
- ↑ جبران الیاس سی آئی اے میٹنگز میں
- ↑ شیخ مجیب ہیرو عمران خان
- ↑ حکیم محمد سعید اور ڈاکٹر اسرار احمد کی عمران خان کے بارے میں پیشن گوئیاں
- ↑ عمران خان نے زک گولڈ سمتھ کی انتخابی مہم چلائی
- ↑ احمد قریشی کا دورہ اسرائیل اور تحریک انصاف پر الزامات
- ↑ کینسر کے مریضوں پر تجربات
- ↑ ترسیلات زر روکنے کی اپیل
- ↑ شوکت ترین کی آڈیو لیک
- ↑ شوکت ترین کی آئی ایم ایف کے حوالے سے کی گئی گفتگو کی آڈیو لیک
- ↑ آئی ایم ایف معاہدہ ناکام بنانے کی ہدایات
- ↑ پاکستان کی معیشت بہتر ہونے پر پی ٹی آئی کو تشویش
- ↑ یو اے ای کی فنڈنگ سی پیک
- ↑ شہباز گل کی چین پر تنقید
- ↑ سی پیک میں بجلی پیدواری منصوبوں پر تنقید
- ↑ عمران خان نے جو کیا وہ ہمارا خواب تھا
- ↑ امراللہ صالح عمران خان کی حمایت
- ↑ الطاف حسین کی تعریف
- ↑ 9 مئی انڈین میڈیا
- ↑ پاکستان دشمنوں کی حمایت
- ↑ پاکستان کے میزائل پروگراموں پر پابندی
- ↑ دی انٹرسیپٹ میں سائفر سٹوری
- ↑ مغربی جرائد میں مضامین پلانٹ کروانا
- ↑ پاکستان کا جھنڈا جلانے کی ویڈیو
- ↑ عمران خان کی انڈین فنڈنگ
- ↑ سائفر گم کرنے کا اعتراف