عمران خان اور شیطان
شیطان کے بارے میں قرآنی آیات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
سورۃ البقرہ (2:36)
ترجمہ: پھر شیطان نے دونوں کو وہاں سے پھسلا دیا اور انہیں اس (حالت) سے نکلوا دیا جس میں وہ تھے، اور ہم نے حکم دیا کہ تم سب (زمین پر) اتر جاؤ، تم ایک دوسرے کے دشمن ہو گے، اور تمہارے لیے زمین میں ایک وقت تک ٹھہرنا اور فائدہ اٹھانا ہے۔
سورۃ الاعراف (7:20-22)
ترجمہ: پھر شیطان نے ان کے دلوں میں وسوسہ ڈالا تاکہ ان کی شرمگاہیں، جو ان سے پوشیدہ تھیں، انہیں کھول کر دکھا دے اور کہنے لگا: تمہیں تمہارے رب نے اس درخت سے اس لیے روکا ہے کہ تم فرشتے نہ بن جاؤ یا ہمیشہ زندہ نہ رہو۔ اور ان سے قسم کھا کر کہا کہ میں تو تمہارا خیر خواہ ہوں۔ پس شیطان نے انہیں فریب دیا۔
سورۃ النساء (4:117-120)
ترجمہ: وہ اللہ کو چھوڑ کر صرف دیویوں کو پکارتے ہیں اور صرف سرکش شیطان کو پکارتے ہیں۔ جس پر اللہ نے لعنت کی اور اس نے کہا: میں تیرے بندوں میں سے ایک مقررہ حصہ ضرور لوں گا۔ اور میں انہیں ضرور گمراہ کروں گا اور ضرور انہیں آرزوئیں دلاؤں گا اور ضرور انہیں کہوں گا کہ وہ جانوروں کے کان چیریں اور میں انہیں ضرور کہوں گا کہ وہ اللہ کی تخلیق کو بدل دیں۔ اور جو شخص اللہ کو چھوڑ کر شیطان کو دوست بنائے گا، وہ صریح نقصان میں پڑے گا۔ شیطان انہیں وعدے دیتا ہے اور انہیں آرزوئیں دلاتا ہے، اور شیطان کے وعدے محض دھوکہ ہیں۔
سورۃ الاعراف (7:27)
ترجمہ: اے بنی آدم! شیطان تمہیں دھوکہ نہ دے جیسا کہ اس نے تمہارے ماں باپ کو جنت سے نکلوا دیا، ان سے ان کے لباس اتروا دیے تاکہ وہ ان کو ان کی شرمگاہیں دکھائے۔ وہ اور اس کا قبیلہ تمہیں ایسی جگہ سے دیکھتے ہیں جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھ سکتے۔ بے شک ہم نے شیطانوں کو ان لوگوں کا دوست بنا دیا ہے جو ایمان نہیں رکھتے۔
سورۃ الانعام (6:112)
ترجمہ: اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے دشمن انسانوں اور جنات میں سے شیطانوں کو بنایا، جو دھوکہ دینے کے لیے ایک دوسرے کے دل میں بناوٹی باتیں ڈالتے ہیں۔ اور اگر آپ کا رب چاہتا تو وہ ایسا نہ کرتے، پس انہیں اور جو کچھ وہ افتراء کر رہے ہیں اس سے چشم پوشی کریں۔
سورۃ الحشر (59:16)
ترجمہ: شیطان کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو انسان سے کہے کہ کفر کر، پھر جب وہ کفر کر لے تو کہے: میں تجھ سے بری ہوں، میں اللہ سے ڈرتا ہوں، جو تمام جہانوں کا رب ہے۔
سورۃ النحل (16:63)
ترجمہ: اللہ کی قسم! ہم نے آپ سے پہلے بھی امتوں کی طرف رسول بھیجے، تو شیطان نے ان کے اعمال ان کے لیے مزین کر دیے، پس آج وہی ان کا دوست ہے، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔
سورۃ ص (38:85)
ترجمہ: میں ضرور جہنم کو تجھ سے اور ان تمام لوگوں سے بھر دوں گا جو تیری پیروی کریں گے۔
سورۃ الحشر (59:16)
ترجمہ: شیطان کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو انسان سے کہے کہ کفر کر، پھر جب وہ کفر کر لے تو کہے: میں تجھ سے بری ہوں، میں اللہ سے ڈرتا ہوں، جو تمام جہانوں کا رب ہے۔
سورۃ ص (38:74-76)
ترجمہ: سوائے ابلیس کے، اس نے سجدہ کرنے والوں میں سے نہ ہونے سے انکار کر دیا۔ (اللہ نے) فرمایا: اے ابلیس! تجھے کیا چیز روکتی ہے کہ تو سجدہ نہ کرے؟ جب میں نے تجھے اپنے دونوں ہاتھوں سے بنایا۔ (ابلیس) نے کہا: میں اس سے بہتر ہوں، تو نے مجھے آگ سے پیدا کیا ہے اور اسے مٹی سے پیدا کیا ہے۔
سورۃ الانعام (6:43)
ترجمہ: پھر جب ان پر ہمارا عذاب آیا تو انہوں نے عاجزی کیوں نہیں دکھائی؟ لیکن ان کے دل سخت ہو گئے تھے اور شیطان نے ان کے اعمال ان کے لیے خوشنما بنا دیے تھے۔
سورۃ النساء (4:119)
ترجمہ: اور میں انہیں ضرور گمراہ کروں گا اور ضرور انہیں آرزوئیں دلاؤں گا اور انہیں ضرور کہوں گا کہ وہ جانوروں کے کان چیریں اور انہیں کہوں گا کہ وہ اللہ کی تخلیق کو بدل دیں، اور جو شخص اللہ کو چھوڑ کر شیطان کو دوست بنائے گا، وہ صریح نقصان میں پڑے گا۔
سورۃ النساء (4:83)
ترجمہ: اور جب انہیں امن یا خوف کی کوئی خبر پہنچتی ہے تو وہ اسے (فوراً) پھیلا دیتے ہیں، اور اگر وہ اسے رسول اور اپنے ذی علم حکام کے پاس پہنچاتے تو ضرور ان میں سے وہ لوگ جو تحقیق کرنے والے ہیں، اس کی حقیقت جان لیتے۔ اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو چند ایک کے سوا تم سب شیطان کے پیچھے لگ جاتے۔
سورۃ الشعراء (26:221-223)
ترجمہ: کیا میں تمہیں بتاؤں کہ شیطان کس پر نازل ہوتے ہیں؟ وہ ہر جھوٹے بدکار پر نازل ہوتے ہیں۔ وہ (باتیں) سننے کے لیے کان لگاتے ہیں، اور ان میں سے اکثر جھوٹے ہیں۔
سورۃ البقرہ (2:275)
ترجمہ: جو لوگ سود کھاتے ہیں، وہ (قبروں سے) اس طرح اٹھیں گے جیسے وہ شخص اٹھتا ہے جسے شیطان نے چھو کر باؤلا کر دیا ہو۔
سورۃ مریم (19:45)
ترجمہ: اے میرے والد! شیطان کی عبادت نہ کرو، بے شک شیطان رحمٰن کا نافرمان ہے۔
سورۃ یٰس (36:60-61)
ترجمہ: کیا میں نے تم سے (یہ) عہد نہیں لیا تھا، اے بنی آدم! کہ تم شیطان کی عبادت نہ کرو، بے شک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے؟ اور یہ کہ تم میری ہی عبادت کرو، یہی سیدھا راستہ ہے۔
سورۃ الزخرف (43:36-37)
ترجمہ: اور جو شخص رحمن کے ذکر سے اندھا بن جائے ہم اس پر ایک شیطان مقرر کر دیتے ہیں، اور وہ اس کا ساتھی بن جاتا ہے۔ اور بے شک وہ (شیطان) انہیں راہ سے روکتے ہیں، اور وہ لوگ یہ گمان کرتے ہیں کہ وہ ہدایت یافتہ ہیں۔
سورۃ المجادلہ (58:19)
ترجمہ: شیطان نے ان پر غلبہ پا لیا ہے اور انہیں اللہ کے ذکر سے غافل کر دیا ہے۔ یہی لوگ شیطان کا گروہ ہیں۔ خبردار! بے شک شیطان کا گروہ ہی نقصان اٹھانے والا ہے۔
دیگر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
شیطان نے انسان کو جنت سے نکلوایا کہ یہ ناکافی ہے۔ تم میری بات مان لو تو تمہیں مزید کچھ مل جائیگا۔ نیز انکے ستر کھلوا دئیے۔
عمران خان کہتا ہے میری بات مانو میں تمہیں اس سے بڑھ کر کچھ دونگا۔ نیز لوگوں کو بےحیائی کی طرف راغب کیا۔
شیطان کو اللہ نے انسان کا کھلا دشمن قرار دیا ہے۔
شیطان سرکش، ضدی اور مغرور ہے۔
عمران خان کا نام یا تصویر دیکھ کر اعوذباللہ پڑھنا چاہئے۔