جنرل عاصم منیر
بشری بی بی کی کرپشن رپورٹ کرنے پر عمران ناراض
ارشاد بھٹی نے کہا کہ موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر جنہیں عمران خان نے ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے 6 ماہ کے بعد ہی ہٹا دیا تھا، اس کی وجہ بھی یہی بنی تھی کہ جنرل عاصم منیر نے بشریٰ بی بی اور فرح گوگی کی کرپشن کے حوالے سے عمران خان کو آگاہ کیا تھا۔ [1]
عاصم منیر سے اچھا جنرل نہیں دیکھا
عون چوہدری کے مطابق جب جنرل عاصم منیر ڈی جی ایم آئی تھے تو ایک میٹنگ کے بعد عمران خان نے تبصرہ کیا کہ میں نے اس سے اچھا جنرل نہیں دیکھا۔ بعد میں جب وہ ڈی جی آئی ایس آئی بنے اور جنرل عاصم منیر نے عمران خان کی بیوی اور فرح گوگی وغیرہ کی کرپشن کے شواہد جمع کر کے عمران خان کو پیش کیے۔ جس پر اس نے جنرل باجوہ کو کہا کہ اس کو فارغ کریں میں اس کے ساتھ نہیں چل سکتا۔ [2]
عاصم منیر کو جنرل نہ بنائیں
معروف صحافی حسن ایوب کے مطابق عمران خان صحافیوں سے ملاقاتوں میں کہا کرتے تھے کہ کسی کو بھی آرمی چیف بنا دیں لیکن جنرل عاصم منیر کو نہ بنائیں۔ حالانکہ وہ سینیارٹی میں پہلے نمبر پر تھے۔ وجہ یہ تھی کہ انہوں نے بشری اور فرح گوگی کی کرپشن کی رپورٹ عمران خان کو دی تھی۔ [3]